کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جنوری 2018 کے مقابلے میں 54 فیصد کمی ہوئی، اسد عمر

جاسم محمد

محفلین
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جنوری 2018 کے مقابلے میں 54 فیصد کمی ہوئی، اسد عمر
197301_2045182_updates.jpg


اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب 42 کروڑ ڈالر رہا جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کم ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 7 مہینوں میں تجارتی خسارہ 70 ارب 61 کروڑ ڈالر رہا جو گذشتہ سال کے مقابلے میں اعشاریہ ایک فیصد کم ہے جبکہ آمدنی کا خسارہ ساڑھے چار فیصد اضافے سے 3 ارب 12 کروڑ ڈالر رہا۔

مرکزی بینک کے اعداد شمار کے مطابق خدمات کا خسارہ 7 مہینوں میں ایک ارب گیارہ کروڑ ڈالر کم ہوا ہے جبکہ ترسیلات زر کی مد میں ایک ارب 34 کروڑ ڈالر کی اضافی رقوم موصول ہوئی ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنوری کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جنوری 2018 کے مقابلے میں 54 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کے فیصلہ کن اقدامات سے پاکستان کی معیشت نے مثبت نتائج دیے، حکومتی اقدامات سے معیشت کو دیوالیہ پن کے دھانے سے واپس لایا گیا۔
 

زیک

مسافر
یہ اعداد و شمار کچھ ٹھیک نہیں لگ رہے۔ سٹیٹ بنک کے ویب سائٹ پر ٹیبل فارم میں ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
مضحکہ خیز۔ اس کا ڈھٹائی سے کیا تعلق؟
عموما دیگر ممالک میں کرنسی گرنے پر ایکسپورٹ سیکٹر میں رجحان دیکھا گیا ہے۔ اسی طرح لگزری گوڈز کی امپورٹ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ پاکستان میں ایساکچھ بھی نہیں ہوا۔ اسی لئے ڈھیٹ (resilient) کہا تھا۔
 
Top