ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 51

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000053.gif
 

کاشفی

محفلین
کربلا : صفحہ 51

قبول کرو گے تو تم قیامت کے روز خدا کے سامنے شرمندہ ہو گے۔ جب وہ تم سے پوچھے گا کہ تم نے غریب کے حق کا کیوں بیجا استعمال کیا تو تم اُسے کیا جواب دو گے؟

جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارا دامن پکڑ کر پوچھیں گے۔ تم نے میری امانت میں کیوں خیانت کی۔ تو تم ان کے سامنے آنکھیں کیونکر ملاؤ گے؟

کئی آوازیں: ہم کو زیاد نے دغا دی۔ ہم یزید کی بیعت سے انکار کرتے ہیں۔

مسلم: پہلے تحقیق کر لو۔ میں کسی کو مطعون نہیں‌کرتا۔ تم میں سے کون کھڑا ہو کر کہہ سکتا ہے کہ۔ یزید ان برائیوں سے پاک ہے۔

کئی آوازیں: ہم جانچ کر چکے۔

مسلم: تو تم کس کی بیعت قبول کرتے ہو۔

کئی آوازیں: حضرت حسین علیہ السلام کی۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے کی۔

مسلم: تم نے تحقیق کر لیا ہے کہ حضرت حسین علیہ السلام ان برائیوں سے پاک ہیں؟

کئی آوازیں: ان کے متعلق ہمیں کچھ تحقیق کرنے کی ضرورت نہیں۔ اُن میں‌کوئی عیب نہیں، کوئی خطا نہیں۔ ان کا دل آئینہ کی طرح روشن ہے اور سینہ قوم کی حمایت سے لبریز ۔ ہم حسین علیہ السلام کے ہاتھوں پر بیعت کرتے ہیں۔ زیاد نے ہمیں گمراہ کر دیا تھا۔

ایک آواز: پہلے زیاد کو قتل کردو۔

دوسری آواز: بے شک اُسی ملعون نے ہمیں گمراہ کر دیا تھا۔

مسلم: نہیں نہیں رسول کا واسطہ ہے۔ مومن پر مومن کو خون حرام ہے۔
اہل کوفہ وہیں بیٹھ جاتے ہیں اور حضر مسلم کے ہاتھوں پر بیعت کرتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
کربلا : صفحہ 51

دسواں سین

رات کا وقت ۔ ہانی کا مکان، شریک ایک چارپائی پر پڑے ہوئے ہیں۔ سامنے طاق پر شیشیاں اور پیالے رکھے ہیں۔ مسلم اور ہانی فرش پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

شریک: زیاد اب آتا ہی ہوگا۔ حضرت مسلم تلوار کو تیز رکھئے گا۔

ہانی: میں‌ خود اُسے قتل کرتا۔ مگر ضعیفی نے ہاتھوں میں قوت باقی نہیں‌رکھی۔

شریک: اس میں پس و پیش کی مطلق ضرورت نہیں۔ حق کی حمایت کے لئے اسلام کی حمایت کے لئے۔ قوم کی حمایت کے لئے۔ اگر خون کا دریا بہا دیا جائے ۔ تو اس میں فرشتے وضو کریں گے۔ اولیاء کی روحیں اس میں نہائیں گی۔ جو ہاتھ حق کی حمایت میں نہ اُٹھے ۔ وہ اندھی آنکھوں سے بجھے ہوئے چراغ سے دن کے چاند سے بھی زیادہ بیکار ہے۔ اسلام کی خدمت کا بہتر موقع آپ کو پھر نہ ملے گا۔ شاید پھر کبھی کسی کو نہ ملے گا۔ کوفہ اور بصرہ پر قبضہ کر کے آپ یزید کی بڑی سی بڑی فوج کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ یزید کی خلافت اسلام کو بے دینی اور غلامی کے راستہ پر لے جائے گی۔ حسین علیہ السلام کی خلافت حق اور راستی اور آزادی کی طرف کیا۔ آپ کو یہ منظور ہے کہ یزید کے ہاتھوں اسلام تباہ ہو جائے۔

(زیاد آتا ہے اور حضرت مسلم بغل کے کمرہ میں چھپ جاتے ہیں۔)

زیاد: السلام علیک یا حضرت شریک۔ آپ کی حالت تو بہت خراب نظر آتی ہے۔
 
Top