شاید دھماکوں کے غم کی وجہ سے کسی کو ہمت نہیں ہوئیاسی لڑی کا انتظار تھا سب کو ۔۔ آخر عارف بھائی کو ہی ہمت کرنی پڑی![]()
دھماکے دبئی و شارجہ میں نہیں ہوئے۔اللہ ہمیں معاف کرے
لوگ مررہے ہیں اور یہ کھیل کود کررہے ہیں
پیر صاحب آج اسی لئے موجود محفل ہیںہور کرو تعریف ۔۔ میکلم دی
تابش بھائی اب تو بس دعا ہی کر سکتے ہیں ۔ ویسے اتنا مجبور ہماری قوم کبھی بھی نہیں ہوئی تھی جتنی ان 5 دنوں میں نظر آ رہی ہے ۔ اب کسی کو توفق نہیں ہو گی کہ کوئی ان دھماکوں کے خلاف دھرنا دے یا اسمبلی سے استعفیٰ دے دے ۔ کرسی کی بات ہو تو منہ سے توپ کے گولے نکلتے ہیں ۔کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو
اقتدار انسانی جانوں سے زیادہ قیمتی جو ہو گئے ہیںتابش بھائی اب تو بس دعا ہی کر سکتے ہیں ۔ ویسے اتنا مجبور ہماری قوم کبھی بھی نہیں ہوئی تھی جتنی ان 5 دنوں میں نظر آ رہی ہے ۔ اب کسی کو توفق نہیں ہو گی کہ کوئی ان دھماکوں کے خلاف دھرنا دے یا اسمبلی سے استعفیٰ دے دے ۔ کرسی کی بات ہو تو منہ سے توپ کے گولے نکلتے ہیں ۔![]()