کراچی میں بارش کا 30سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،حادثات میں22افراد جاں بحق

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
2qhzwqp.jpg



میں تو کل سے اس تصویر کو ہی دیکھ رہا ہوں بہت پیاری تصویری ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
سعودیہ میں حج کے موقع پر بارشیں اور ڈیڑھ سو بندہ ہلاک

کبھی ناگہانی قدرتی آفات کےسامنے انسانی انتظامات پلک جھپکتے میں ڈھیڑ ہو جاتے ہیں۔ امسال سعودیہ میں ایسے ہیں حادثے میں ڈیڑھ سو بندہ بارش کیوجہ سے ہلاک ہو گیا۔

لنک بی بی سی ڈاٹ کام
 

آفت

محفلین
طوطے کی طرح تو واقعی آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیئے لیکن یہی سب کچھ جب سابقہ ناظم کے دور میں ہوتا تھا تو اس وقت ایم کیو ایم آسمان سر پر اٹھا لیتی تھی ۔
اگر آپ پچھلے تین چار سال کا ریکارڈ دیکھیں تو کراچی میں ہر بارش کے بعد مسائل بڑھے ہیں اور ہر مرتبہ سٹی ناظم نے ایک ہی بات کی اس سال رکارڈ بارش ہوئی جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
ناظم نعمت اللہ ہو یا مصطفٰی کمال یہ ان کے فرائض منصبی میں شامل ہے کہ شہریوں کی مشکلات دور کریں ۔ رکارڈ بارشوں کا کہہ کر اپنے فرائض سے سبکدوش نہیں ہوا جا سکتا ۔ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے یا یہ لوگ خود مسلط ہوئے ہیں بہرحال کام تو کرنا ہی چاہیئے ۔

بی بی سی کی رپورٹ



صوبائی حکومت کا پتا نہیں، مگر شہری حکومت نے واقعی اپنی استطاعت میں رہتے ہوئے ترقیاتی کاموں کا حق ادا کیا ہے، اور اسے یوں نااہلی کا الزام دینا درست نہیں۔

اور بجلی شہری حکومت کے زیر نگرانی نہیں، لہذا اس معاملے میں اس کو مورد الزام ٹہرانا بندر کی بلا طویلے کے سر ڈالنے کے مترادف ہے۔

بہتر ہے کہ اس قدرتی آفت پر الزام بازیاں شروع کرنے کی بجائے ویسے ہی اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کریں جو کہ ملک میں زلزلے جیسی آفات کے موقع پر کیا جاتا ہے۔

والسلام۔
 

ابو کاشان

محفلین

مہوش علی

لائبریرین
طوطے کی طرح تو واقعی آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیئے لیکن یہی سب کچھ جب سابقہ ناظم کے دور میں ہوتا تھا تو اس وقت ایم کیو ایم آسمان سر پر اٹھا لیتی تھی ۔
اگر آپ پچھلے تین چار سال کا ریکارڈ دیکھیں تو کراچی میں ہر بارش کے بعد مسائل بڑھے ہیں اور ہر مرتبہ سٹی ناظم نے ایک ہی بات کی اس سال رکارڈ بارش ہوئی جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
ناظم نعمت اللہ ہو یا مصطفٰی کمال یہ ان کے فرائض منصبی میں شامل ہے کہ شہریوں کی مشکلات دور کریں ۔ رکارڈ بارشوں کا کہہ کر اپنے فرائض سے سبکدوش نہیں ہوا جا سکتا ۔ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے یا یہ لوگ خود مسلط ہوئے ہیں بہرحال کام تو کرنا ہی چاہیئے ۔

آفت بہن،

۔ مجھے علم نہیں کہ میں کیوں موسمی اداروں کے پیش کردہ مستند اعداد و شمار کو چھوڑ کر آپکے قیاس کی پیروی کروں کہ کوئی خاص بارش نہ تھی۔
اور آپ نے طوطے کی طرح آنکھیں پھیرنے کی بات کی ہے تو میری درخواست یہی ہے کہ اس ادارہ موسمیات کی رپورٹ سے آپ طوطا چشمی نہ کریں (ویسے طوطا چشمی میرے خیال میں بے وفائی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے)

۔ اور آپ نے طوطا چشمی کی بات کی تو پھر میری درخواست ہے کہ آپ ان حقائق سے طوطا چشمی نہ کریں کہ پورے کراچی کی الیکٹرک سپلائی رکی ہوئی تھی، واٹر پمپ کام نہیں کر رہے تھے اور مصطفی کمال بار بار اسکی طرف اشارہ کر رہا تھا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی شہری حکومت کے پاس نہیں اور کسی اور کی بلا شہری حکومت کے سر پر نہ ڈالی جائے۔۔۔
آفت بہن، آپ اس حقیقت سے بالکل طوطا چشمی نہ کریں۔
 

طالوت

محفلین
سادہ سی بات ہے ۔۔ ناظم ، نعمت ہومصطفٰی ہو یا میاں ۔۔ قدرتی آفات کا بہانہ بنا کر جان نہیں چھڑائی جا سکتی ۔ یہ ریٹا نہیں کہ جس کا اندازہ نہ ہو سکے ۔ سب جانتے ہیں کہ پاکستان کے بڑے شہروں میں سیورج کا نظام انتہائی ناقص ہے اور بارشوں‌کے موسم کی بھی سب کو خبر ہے ۔
قدرتی آفات کے حوالے سے تو دور ہم سے تو معمول کا سیورج نظام بھی ٹھیک نہیں چلتا ۔ البتہ ہمیں اپنے منہ میاں مٹھو بننا خوب آتا ہے ۔ اور اس کا موقعہ ہمارے نام نہاد رہنما کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔
خیر بارشوں کا موسم گزرے خاصا وقت گزر گیا اور ابھی خاصا وقت باقی ہے ۔ آئندہ بارشوں میں چار سالہ کارکردگی دیکھتے ہیں ۔ بشرطیکہ پلاسٹک بیگ پھنسانے جیسی کوئی مضحکہ خیز وجہ سامنے نہ آئے ۔۔
وسلام
 

آفت

محفلین
بجلی تو نعمت اللہ خان کے دور میں بھی اسی طرح آنکھ مچولی کھیلتی تھی اور ایم کیو ایم نعمت اللہ خان کی خوب خبر لیتی تھی ۔ میرا سوال بجلی کی بندش سے ہٹ کر تھا کہ مصطفٰی کمال نے پچھلے چار سال میں ہر ہونے والی بارش کے بعد ایک ہی بات دہرائی کے اس سال رکارڈ بارش کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ایک تو ہر سال ایک ہی بات کرنا بذات خود ایک مذاق ہے پھر اگر ایک سال رکارڈ بارش ہوئی تو کیوں نہ اگلے برس بہتر انتظامات کیے گئے ۔ ناقص سیوریج سسٹم کو کراچی کا ہر باشندہ تسلیم کرتا ہے بجائے اس سسٹم کو ٹھیک کرنے کے ایسے مضحکہ خیز بیان دینا کہاں تک درست ہو سکتا ہے ۔ کم از کم اب تو جماعت اسلامی پر واٹر بیگ کا مضحکہ خیز الزام بھی سامنے نہیں آیا ۔
آفت بہن،

۔ مجھے علم نہیں کہ میں کیوں موسمی اداروں کے پیش کردہ مستند اعداد و شمار کو چھوڑ کر آپکے قیاس کی پیروی کروں کہ کوئی خاص بارش نہ تھی۔
اور آپ نے طوطے کی طرح آنکھیں پھیرنے کی بات کی ہے تو میری درخواست یہی ہے کہ اس ادارہ موسمیات کی رپورٹ سے آپ طوطا چشمی نہ کریں (ویسے طوطا چشمی میرے خیال میں بے وفائی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے)

۔ اور آپ نے طوطا چشمی کی بات کی تو پھر میری درخواست ہے کہ آپ ان حقائق سے طوطا چشمی نہ کریں کہ پورے کراچی کی الیکٹرک سپلائی رکی ہوئی تھی، واٹر پمپ کام نہیں کر رہے تھے اور مصطفی کمال بار بار اسکی طرف اشارہ کر رہا تھا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی شہری حکومت کے پاس نہیں اور کسی اور کی بلا شہری حکومت کے سر پر نہ ڈالی جائے۔۔۔
آفت بہن، آپ اس حقیقت سے بالکل طوطا چشمی نہ کریں۔
 
Top