شمشاد
لائبریرین
کتنے آفاق ہیں سوال ہمیں
جی رہا ہے ترا خیال ہمیں
نیند آنے لگی ہے پھولوں کو
اب چراغوں میں کربحال ہمیں
ہم کہ خورشید سے بھی ناخوش تھے
کس کی لوکر گئی نہال ہمیں
بے دلی کا پڑاؤ آیا ہے
اے ہوائے سفر سنبھال ہمیں
آسماں پر ہو یا زمیں پر ہو
ہر تماشا ہے ایک جال ہمیں
سرکشی خاک کے خمیر میں ہے
کتنا کر لو گے پامال ہمیں
ہم کسی حال میں رہیں یوسف
اپنے امکان ہیں وبال ہمیں
(یوسف حسن)
جی رہا ہے ترا خیال ہمیں
نیند آنے لگی ہے پھولوں کو
اب چراغوں میں کربحال ہمیں
ہم کہ خورشید سے بھی ناخوش تھے
کس کی لوکر گئی نہال ہمیں
بے دلی کا پڑاؤ آیا ہے
اے ہوائے سفر سنبھال ہمیں
آسماں پر ہو یا زمیں پر ہو
ہر تماشا ہے ایک جال ہمیں
سرکشی خاک کے خمیر میں ہے
کتنا کر لو گے پامال ہمیں
ہم کسی حال میں رہیں یوسف
اپنے امکان ہیں وبال ہمیں
(یوسف حسن)