کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند دہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے ۔ امت کا درد رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں ۔لیکن تقلیدی افکار ونظریات پر تعب وعناد کی چڑھتی ہوئی دبیز چادر کے سامنے جتنی بھی ہوں وہ کم ہی ہیں۔زیر کتاب’’تقلید کیاہے ؟ تقلید کے موضو ع پر مولانا چراغ دین (اہل حدیث) اور مولانا قاضی شمس الدین (دیوبندی ) مابین تحریری مناظرہ کی روداد ہے جس مولانا بشیر الرحمٰن صدیقی نے مرتب کرکیا اور ادارہ ندوۃ المحدثین گوجرانوالہ نے افادہ عام کے لیے شائع کیاہے ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ام عبد منیب
ناشر
مشربہ علم وحکمت لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Biddat-Kia-He.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
بدعت کا مطلب بغیر کسی مثال کے کسی چیز کووجود میں لانا ہے ۔ لیکن شریعت کی اصطلاع میں ہر وہ کام جسے ثواب یا برکت کاباعث یا نیکی سمجھ کر کیا جائے لیکن شریعت میں اس کا کوئی ثبوت نہ ہو۔ یعنی نہ تویہ کام خود رسول اللہﷺ نے کیا ہواور نہ ہی کسی کو کرنےکا حکم دیا ،نہ ہی اسے کرنے کی کسی کواجازت دی ۔اس کے برعکس جوکام رسول اللہ ﷺ نے ایک بشرکی حیثیت سے بشری ضروریات پوری کرنے کے لیے کیے ،آپ ﷺ نے جو وسائل یا ضروریاتِ زندگی استعمال کیں ،دنیاوی امور میں آپ ﷺ نے جو تدبیریں اختیار کیں ان میں قیامت تک نئے وسائل ،نئی چیزیں اورنئے تجربوں سےفائدہ اٹھانا بدعت نہیں۔بدعت کورواج دینا صریحا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور بدعات وخرافات کرنے والے کل قیامت کو حوض کوثر سے محروم کردیئےجائیں گے ۔ جس کی وضاحت فرمان ِنبوی میں موجو د ہے ۔زیر نظر کتابچہ ’’بدعت کیا ہے ‘‘ محترم امہ عبد منیب صاحبہ کاخواتین کے ایک اجتماع میں بیان کیاجانے وہ خطاب ہے جسے انہوں نے خواتین کی ترغیب پر مرتب کر کے کتابی صورت میں افادۂعام کےلیے شائع کیا ہے ۔اللہ تعالی ٰ اسے عوام الناس کی اصلاح او ر بدعت کے خاتمے کا ذریعہ بنائے (آمین) محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ (م۔ا)
اس کتاب بدعت کیا ہے کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
شاہ اسماعیل شہید
ناشر
مکتبہ نذیریہ لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Azmat-e-Sahaba-w-Ahle-BaitRA.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
صحابہ کرام اور ہل بیت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی عظمت سے کون انکار کرسکتاہے۔یہ وہی پاک باز ہستیاں ہیں جن کی وساطت سے دین ہم تک پہنچا۔صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسراشخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔لیکن اس پر فتن دور میں بعض بدبخت لوگ ان کی شان میں گستاخی کے مرتکب ہوکر اللہ تعالیٰ کے غیظ وغضب کودعوت دیتے ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’ عظمت صحابہ اہل بیت‘‘ شاہ محمد اسماعیل دہلوی کی تصنیف ’’تذکیر الاخوان ‘‘ سے ماخوذ ہے ۔جس میں شاہ صاحب نے نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام بالخصوص خلفاء اربعہ اور حضرت طلحلہ، حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے فضائل سرور کائنات کی زبانی بیان کیے ہیں ۔نیز انصار ،اصحاب بدر اور اہل بیت کے فضائل ومناقب بھی بیان کیے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں صحابہ کرام کے مقام ومرتبہ کوسمجھنے اوران کی مبارک زندگیوں کی طرح زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ابو الحسن علی بن احمد الواحدی النیسابوری
مترجم
پروفیسر عبدالرزاق
ناشر
دار الاشاعت، کراچی
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Asbab-Nazole-Quran.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
قرآن کریم آخری الہامی کتاب اور عالمی وابدی سرڈچشمۂ ہدایت کی حیثیت سے پڑھنے سمجھنے اور معاشرے میں اس کے قوانین کے اطلاق کے سلسلے میں جس اہتمام کاتقاضا کرتا ہے وہ کسی طرح محتاج بیان نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں جاننا ضروری ہے کہ قرآن کریم معاشرے میں اصلاح کے تدریجی طریق کار کے پیش نظر مختلف حالات میں نازل ہوتا رہا ۔ ا ن مخصوص حالات اور واقعات کی واقفیت ہر مسلمان فر د بالخصوص ہر مبلغ کے لیے از بس ضروری ہے ۔اس سلسلے میں امت کےعلماء کرام نے پوری کوشش کی ہے اور آیات قرآنی کے شان نزول کو تفصیل کےساتھ محفوظ کیا ہے ۔انہی مستند کتب اور مآخذ میں سے زیر نظر کتاب ’’اسباب نزول القرآن‘‘ ہے جو امام ابو الحسن علی بن احمد بن محمد الواحدی کی تصنیف ہے ۔ جس میں قرآنی آیات کے اسباب یعنی شان نزول کا احاطہ کیاگیا ہے۔اللہ تعالی مصنف مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس طالبان ِعلوم نبوت کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
نذیر احمد رحمانی
ناشر
دار الترجمہ و التالیف جامعہ سلفیہ بنارس
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Ahle-Hadith-Aur-Siasat.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
متحدہ ہندوستان کی سب سے پہلی وہ انقلابی تحریک جس کی با بت یہ کہنا بالکل صحیح ہے وہ اپنے نصب العین اور مقاصد کے لحاظ سے صحیح معین میں دینی بھی تھی اور سیاسی بھی ۔ وہ سیدین شہیدین کی تحریک جہاد تھی۔ اور اس میں شبہہ نہیں کہ اس تحریک کے قائدین اور اس کے متبعین ومعاونین میں احناف اور اہل حدیث دونوں مسلک کے افراد شامل تھے ۔لیکن اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتاکہ اس تحریک کوچلانےاوراس کو ایک عرصہ تک باقی رکھنے کے لیے اہل حدیثوں کی جانی او رمالی قربانیاں نمایاں شان رکھتی ہیں۔ بالخصوص بالاکوٹ میں شہادت کا حادثہ پیش آجانےکے بعد تواس کے جھنڈے کو اونچا رکھنے کی سعادت جن بزرگوں کو حاصل ہوئی وہ صادق پور (پٹنہ) کے اہل حدیث ہی تھے ۔یہاں تک کہ انگریز حکومت کے دورِ استبداد میں جب اس تحریک کا ظاہری سطح پرباقی رکھنا دشوار ہوگیا تو وہ اہل حدیث ہی تھے جنکے سینوں میں اس کے شرارے سلگتے رہے ۔اور انگریزی حکومت کےخلاف ملک میں جب کبھی کوئی شورش برپا ہوئی او رکوئی سیاسی تحریک چلائی گئی تو اہل حدیث اپنے تناسب آبادی کے لحاظ سےبرابر اس میں شریک ہوتے رہے ۔متحدہ ہندوستان کی کوئی ایسی انقلابی تحریک نہیں بتائی جاسکتی جس میں اہل حدیث افراد شامل نہ رہے ہو ں ۔مگر تاریخ کے ساتھ بعض لوگوں نے بے انصافی اور تنگ نظر ی کا مظاہرہ کیا کہ اہل حدیث کی جہادی اور سیاسی خدمات کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔اتنا ہی نہیں کہ متعصب تاریخ نگار ان کا ذکر نہیں کرتے بلکہ کہنے والوں نےیہاں تک کہا کہ ہندوستان کی تحریک آزادی اور ملک کی سیاسی زندگی میں جماعت اہل کا کوئی کردار یا کوئی حصہ نہیں ۔زیر نظر کتاب ’’ اہل حدیث اور سیاست ‘‘دار الحدیث رحمانیہ ،دہلی کی ایک فاضل شخصیت مولانا نذیر احمد رحمانی  کی تصنیف ہے جو ان مضامین کا مجموعہ ہے جوانہوں نے اہل حدیثوں کے خلاف کیے جانے والے اس پروپگنڈے کے رد میں’’اہل حدیث اور سیاست‘‘ کے عنوان سے مسلسل کئی اقساط میں تحریر کیے تو ان مضامین کے حق میں بہت سے اہل علم اور اصحاب ذوق حضرات نے صدائے تحسین بلند کی ۔ احباب کے اصرار اور مطالبے پر جامعہ سلفیہ بنارس کے شبعہ دار الترجمہ والتالیف نے اسے کتابی صورت میں شائع کیا ہے ۔یہ کتاب بڑی فکر انگیز ،جامع او رمدلل کتاب ہے ۔ اس سے تحریک حریت واستخلاص وطن کے وہ گوشے نمایاں ہو کر سامنے آگئے ہیں جن پر غلط پروپیگنڈوں کا دبیز پردہ ڈال دیا گیا تھا۔اللہ تعالی ٰ مصنف مرحوم کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا )
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
مختلف اہل علم
ناشر
ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Roate-Halal-Fiqah-Islami-Ki-Roshni-Main.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اسلام ایک ایسا دین ہے جو زندگی کے تمام شعبوں کے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔روزہ شروع کرنےاور عید منانے کے مسئلے میں شریعت مطہرہ نے جو معیار مقرر کیا ہے وہ یہ ہے کہ چاند دیکھ کرعید منائی جائے او رچاند دیکھ کر ہی روزہ کی ابتداء کی جائے ۔اور اگر گرد وغبار اور ابر باراں کی وجہ سے چاند دکھائی نہ دے تو رواں مہینے کےتیس دن مکمل کر لیے جائیں بالخصوص شعبان اوررمضان المبارک کے ۔ مذکورہ قاعدہ کلیہ تمام مسلمانوں کیلئے ہے خو اہ وہ عربی ہو یا عجمی ۔دور حاضر ہو یا دور ماضی ۔ایک وقت تک مسلمان اس اصول وقاعدہ کے پابند رہےمگر پھر آہستہ آہستہ فقہائے دین و ائمہ مجتہدین اور ان کے مقلدین کی دینی خدمات کے نتیجے میں امت مسلمہ مختلف آراء میں بٹ گئی ۔اس سلسلے میں دو رائے پائی جاتی ہیں ۔ایک نقطۂ نظر کےمطابق مطالع کا اختلاف معتبر نہیں ہے اور ایک جگہ کی رؤیت پوری دنیا کے لیے ہے۔اور دوسرے نقطۂ نظر کے حاملین کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر ہے لہٰذا ہر علاقہ کی رؤیت اس علاقہ کے لیے معتبر ہوگی ۔ قرآن وحدیث کے دلائل وبراہین کے مطابق اختلافِ مطالع معتبر ہونے کی رائے راجح ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ موجودہ دور تیز رفتار سیاسی تبدیلیوں،معاشی انقلابات اور وسائل و ذرائع کی ایجادات کا ہے،اس لئے اس عہد میں مسائل بھی زیادہ پیش آتے ہیں، چنانچہ ماضی قریب میں مختلف اسلامی ممالک میں اس مقصد کے لئے فقہ اکیڈمیوں کا قیام عمل میں آیا، جدید مسائل کو حل کرنے میں ان کی خدمات بہت ہی عظیم الشان اور قابل تحسین ہیں، اس سلسلہ کی ایک کڑی اسلامک فقہ اکیڈمی ( انڈیا) بھی ہے۔یہ اکیڈمی مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی کی کوششوں سے 1989ء میں قائم ہوئی ۔مختلف موضوعات پر اب تک بیسیوں کتب شائع کرچکی ہے بالخصوص جدیدفقہی مسائل (کلوننگ،انشورنش، اعضاء کی پیوندکاری ،انٹرنیٹ،مشینی ذبیحہ وغیرہ ) پر کتب کی اشاعت اورموسوعہ فقہیہ کویتیہ کا اردو ترجمہ لائق تحسین ہے۔ موسوعہ کی بارہ جلدیں کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہیں ۔ ایفا پبلی کیشنز (اسلامک فقہ اکیڈمی ،انڈیا) اگرچہ مسلکِ احناف کا ترجمان ادارہ ہے لیکن علمی افادیت کے پیشِ نظر اور کچھ احباب کی فرمائش پر جدید فقہی موضوعا ت پرمشتمل اکیڈمی کی بعض مطبوعات کو کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کیا جا رہا ہے جن کےساتھ ادارہ کا کلّی اتفاق ضروری نہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’رویتِ ہلال فقہ اسلامی کی روشنی میں‘‘ اسلامک فقہ اکیڈمی کی طبع شدہ ہے جو رویتِ ہلال کے موضوع پر اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے ساتویں سیمینار (منعقدہ 30 ؍دسمبر 1994ء دار العلوم ماٹلی والا گجرات) میں تقریبا 30 علمائے کرام کی طرف سے پیش کئے گے مقالات کا مجموعہ ہے۔ کتاب کے شروع میں رویتِ ہلال کے حوالے سے ایک اہم سوالنامہ بھی شاملِ اشاعت ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام اہل اسلام کو کتاب وسنت پر صحیح طور پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔اس سلسلے میں ویب سائٹ پر مو جود کتب ’’مسئلہ رؤیت ہلال اور 12 اسلامی مہینے‘‘ از حافظ صلاح الدین یوسف، ’’حقیقت اختلاف مطالع ومسئلہ رؤیت ہلال‘‘ از مولانا عبد الوکیل ناصر اور ماہنامہ محدث مارچ 1999ء کا مطالعہ مفید ہوگا۔(م۔ا)
اس کتاب رویت ہلال فقہ اسلامی کی روشنی میں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
چوہدری جواد سلیم
نظرثانی
حافظ صلاح الدین یوسف
ناشر
اے جے ایس انٹر پرائزر ماڈل ٹاؤن لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Rahe-Hadayat.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
قرآن مجید اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ پر لوگوں کی ہدایت ونصیحت کے لیے نازل فرمایا کہ انسان کو اس دنیا میں کس طرح زندگی بسر کرنا ہے۔اورزندگی گزارنے کے لیے دین ِاسلام کے قوانین کیا اوران کی خلاف ورزی پر کیا سزائیں ہیں۔ قرآن میں بیان کردہ احکا م سے تبہی واقف ہو اجاسکتا کہ جب اس کو ترجمہ وتفسیر سے پڑھا جائے اور اس کی تعلیم وتفہیم کی کوشش کی جائے ۔زیر نظر کتاب ’’راہ ہدایت ‘‘ چوہدری جواد سلیم صاحب کی مرتب شدہ ہے اس میں انہوں نےمنتخب قرآنی آیات کو موضوعات کے لحاظ سے ترتیب دے کر ان کا ترجمہ وتشریح معتبر اور مستند تفاسیر سے نقل کی ہے ۔جن لوگوں کے پاس پورا قرآن مجید کا ترجمہ وتفسیر کے پڑہنے کی فرصت نہیں ان کےلیے یہ کتاب انتہائی اہم ہے ۔مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف کی اس کتاب پر نظر ثانی سےاس کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔اللہ تعالی ٰ ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اوراسے عوام االناس کےلیے مفید بنائے (آمین) (م۔ا)
اس کتاب راہ ہدایت کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
نعیم الحق نعیم
ناشر
رضیہ شریف ٹرسٹ لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Dawat-w-Islah-K-Chnd-Aham-Usool-Quran-w-Sunnat-Ki-Roshni-Me.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم ؑ سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ کی ذات ِستودہ صفات پر کردیا گیا ہے۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ دعوت وتبلیع کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ لیکن اس کی کامل ترین اور مؤثر ترین شکل یہ ہےکہ تمام مسلمان اپنا ایک خلیفہ منتخب کر کے خود کو نظامِ خلافت میں منسلک کرلیں۔اور پھر خلیفۃ المسلمین خاتم النبین ﷺ کی نیابت میں دنیا بھر کی غیر مسلم حکومتوں کو خط وکتابت او رجہاد وقتال کےذریعے اللہ کے دین کی دعوت دیں۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔زیرنظرکتاب ’’دعوت واصلاح کے چند اہم اصو ل‘‘محترم نعیم الحق نعیم  (سابق مدیر ہفت روزہ الاعتصام، وسابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کی دعوت واصلاح کے حوالےسے اہم کاوش ہے ۔یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے حصہ اول میں دعوت وتبلیغ کی اہمیت، داعی ومبلغ کے اوصاف واخلاق اوردعوت وتبلیغ کے صحیح طریق کار کے متعلق چند اصولی اور انتہائی بنیادی باتیں پیش کی ہیں۔اور دوسرے حصہ میں مصنف موصوف کے اسی موضوع کے سلسلے میں وہ مضامین ہیں جو انہوں نے نورستان کے مجلہ ’’تحریک خلافت‘‘کے لیے بطور اداریہ لکھے تھے۔محترم قای نعیم الحق نعیم  ایک پختہ عالم دین اور اچھے محقق، مؤلف ، ہر دلعزیز محنتی استاد اور اعلیٰ درجہ کے انشاء پرداز،شاعر،امت مسلمہ کے لیے درد رکھنے والے تھے ۔مرحوم جماعت کا اثاثہ او رعلماء میں ایک ممتاز حیثیت کے حامل تھے ۔ آپ کے سینکڑوں شاگرد اور ایک بڑاحلقہ اثر آپ کی علمی خدمات او ردینی جذبے کاشاہدہے۔ موصوف کو مولانا عطاء اللہ حنیف کی زیرنگرانی’’تنقیح الرواۃ فی احادیث تخریج مشکاۃ ‘‘ پر علمی کام کے علاوہ بھی تحقیقی وتصنیفی کام کرنے کا موقعہ ملااور کچھے عرصہ آپ نےجماعت کے موقرجریدےہفت روزہ ’’ الاعتصام ‘‘میں بطور مدیر خدمات انجام دیں۔آپ کے مخصوص علمی ذوق اور محنت ولگن کے باعث الاعتصام نے اس عرصہ میں علمی ودینی جرائد میں خاص امتیاز حاصل کیا ۔قاری صاحب مرحوم کاجامعہ لاہور الاسلامیہ اور اس سے متعلقہ اداروں سے بھی بڑا قریبی تعلق رہا ۔جامعہ لاہورالاسلامیہ میں آپ کافی عرصہ مدیر تعلیم اور استاذ کے طور پر اپنی مخلصانہ خدمات انجام دیتے رہے ۔اس عرصہ میں طلبہ میں علمی ذوق کی آبیاری اور خلوص وتقویٰ کی اعلیٰ تربیبت آپ کا خاص امتیاز رہا ۔ جامعہ کے کئی ممتاز فاضلین موصوف کے شاگرد ہیں ۔جامعہ لاہور الاسلامیہ میں کلیۃ القرآن کے آغازکے موقع پر کلیۃالقرآن کی مجلسِ اعلیٰ کے اراکین میں آپ بھی شامل تھے ۔محدث میں آپ کی شرکت اور اس کے اعلیٰ معیار کے لیے آپ کی جدوجہد کا عرصہ بھی 7؍8 سے کم نہیں ۔آپ کے کئی رشحات قلم محدث کی زینت بنتے رہے ۔ قاری صاحب مرحوم 30جنور ی 1999ء کو ایک ٹریفک حادثہ میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے (انا للہ واناالیہ راجعون) اللہ تعالی ٰ موصوف کی تحقیقی وتصنیفی ،تبلیغی و تدریسی اورصحافتی خدمات کو شرف ِقبولیت سے نوازے اور ان کی قبر پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے (آمین) (م۔ا)
اس کتاب دعوت و اصلاح کے چند اہم اصول قرآن و سنت کی روشنی میں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ام عبد منیب
ناشر
مشربہ علم وحکمت لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Dua-Azkar-Aur-Ungalian.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
نبی کریم ﷺنے فرمایا: ’’دعا عبادت کا مغز ہے۔‘‘یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی کو یہ ہر گز پسند نہیں کہ دعا جیسی اہم اور خالص عبادت میں کسی دوسرے کو شریک کیا جائے۔دعا کے لئے معیار ،نبی کریم ﷺکا اسوہ حسنہ ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ نبی کریم ﷺدعا کیسے کیا کرتے تھے اور کن الفاظ سے کرتے تھے۔ہماری پیدائش سے لیکر موت تک جو بھی الجھنیں ،پریشانیاں یا ضرورتیں ہمیں پیش آ سکتی ہیں ،اس کے لئے نبی کریم ﷺکی دعاؤں پر مشتمل الفاظ موجود ہیں۔آپ بعض دعائیں ایک ایک دفعہ پڑھتے تھے تو بعض ایک سے زائد بھی پڑھا کرتےتھے،جس کی گنتی کے لئے وہ ہاتھوں کی انگلیوں کو استعمال میں لاتے تھے۔۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ دعا اذکار اور انگلیاں ‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے دعا کی اہمیت وفضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے نبی کریم کی مسنون دعائیں جمع فرما دی ہیں۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
محمد قطب
ناشر
مطبوعات ایقاظ
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Dawat-Ka-Manhaj-Kia-Ho.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دین اسلام عطا کیا ہے، یہ محض رسوم عبادات یا چند اخلاقی نصائح کا مجموعہ نہیں ہے۔ بلکہ یہ زندگی کے تمام پہلوؤں میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس دین کو ماننے والوں کے لئے صرف یہی ضروری نہیں کہ وہ اس دین کو نظریاتی طور پر مان لیں بلکہ ا س کا عملی زندگی میں اطلاق بھی ان کی ذمہ داری ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ العصر میں مسلمانوں کی بنیادی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔:’’زمانہ گواہ ہے کہ انسان ضرور ضرور خسارے میں ہے۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے ، نیک عمل کرتے رہے اور ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔‘‘دین کا عملی زندگی میں اطلاق صرف یہی تقاضانہیں کرتا کہ اس پر خود عمل کیا جائے بلکہ یہ بات بھی دین کے تقاضے میں شامل ہے کہ اس کی دعوت اور پیغام کو دوسروں تک پہنچایا بھی جائے اور ایک دوسرے کی اصلاح کی جائے۔ جہاں کہیں بھی کوئی شرعی یا اخلاقی خرابی نظر آئے، ا س کی اصلاح کرنے کی کوشش کی جائے۔زیر تبصرہ کتاب’’ دعوت کا منہج کیا ہو؟‘‘ اخوان المسلمین کے بانی راہنما سید قطب کے برادر خورد محمد قطب کی گرانقدر تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے ایک منفر د انداز میں دعوت دین کا منہج بیان کیا ہے،اور مسلمانوں کو اس کی ترغیب دی ہے۔مولف کا اپنا موقف اور طریقہ کار ہے ،جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اس کتاب کا اردو ترجمہ محترم حامد کمال الدین صاحب نے کیا ہے۔جو خود بھی اخوان سے کچھ کچھ متاثر نظر آتے ہیں۔بہر حال یہ کتاب اہل علم خدمت میں اس مقصد سے پیش کرر ہے ہیں کہ وہ مولف کے اس منہج کا جائزہ لیں اور اس پر اپنی آراء سے آگاہ کرتے ہوئے صحیح منہج کی وضاحت کر دیں۔اللہ تعالی ان کی ان کاوشوں کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
اس کتاب دعوت کا منہج کیا ہو کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
محمد سرور بن نایف زین العابدین
مترجم
محمد خالد سیف
ناشر
طارق اکیڈمی،فیصل آباد
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Dawat-Ilallah-Aur-AnmbiyaASKaram-Ka-Tareeke-Kaar.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔تبلیغ کی اہمیت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا اورچونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ پر ہے۔تبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ اور انبیا ؑ کا اسوہ اور دیگر شرعی اصول مبلغ کے لیے پیش نظر رہیں ۔ کیونکہ انبیاء کرام ؑ کی زندگیاں ہی اپنے اپنے دور اورعلاقے کے لوگوں کے لیے مشعل راہ تھیں جبکہ عالمگیر اور دائمی نمونۂ عمل صرف سید الاولین وسید الآخرین ،رحمۃ للعالمین کی حیات طیبہ ہے ۔ لہذا معیشت ہویا معاشرت ،حکومت ہو یا سیاست ،زندگی سےمتعلق ہر ہر شعبہ میں ہمیں انبیاء کرام ؑ کے نقشِ قدم پر چلنا ہے ۔زیر نظر کتاب ’’دعوت الی اللہ اور انبیاء کاطریق ِکار ‘‘ شیخ محمد سرور بن نایف زین العابدین کی منہج دعوت انبیاء کے حوالے سے موصوف کی ایک عربی تصنیف’’ منہج الانبیاء فی الدعوۃ الی اللہ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔ جس میں انہوں نے اس بات کو واضح کیاکہ عصرِ حاضر میں دعوت دین کا کام کرنے والے افراد ،جماعتوں اور تحریکوں کےلیے بھی یہ بات ازبس ضروری ہے کہ دعوت کےمیدان میں حضرات انبیاء ؑ کی مقدس سیرتوں کے مینارہ نور سے کسبِ فیض کریں تاکہ دعوت کے میدان میں ہماری یہ کوششیں مفید،مؤثر اور موجبِ خیر وبرکت ثابت ہو سکیں۔(آمین) (م۔ا)
اس کتاب دعوت الی اللہ اور انبیاء کرام کا طریق کار کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
عبدالرحمن عبدالخالق
مترجم
مولانا سیف الرحمن الفلاح
ناشر
ضیاء الاسلام اکیڈمی گوجرانوالہ
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Dawat-e-Salfia-K-Ilmi-Usool.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
احوال وظروف کے لحاظ سے دین کی دعوت وتبلیغ اوراصلاح معاشر ےکی کوشش ہر مسلمان پر حسب استطاعت لازم اور ضروری ہےتاکہ دین کی دعوت عام اور لوگ بے دینی کی بجائے دینداری کی طرف مائل ہوں۔ تبلیغ کی اہمیت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا اورچونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ پر ہےتبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ کا اسوہ اور دیگر شرعی اصول مبلغ کے لیے پیش نظر رہیں ۔زیر نظر کتاب ’’دعوت سلفیہ کےعلمی اصول ‘‘ کویت کے جید سلفی عالم دین شیخ عبد الرحمن عبد الخالق کی عربی تصنیف ’’الاصول العلمیۃ للدعوۃ السلفیہ‘‘کاترجمہ ہے۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں دعوت سلفیہ کے علمی اصولوں (توحید ،اتباع رسول ، تزکیہ نفس، سلفی دعوت کے اغراض ومقاصد) پر بڑی شرح وبسط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے۔اپنی افادیت کے بیش نظر حق وصداقت کے طلب گار کے لیے یہ کتاب ایک مینارۂ نور کی حیثیت رکھتی ہے ۔اللہ تعالی ٰ مؤلف ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور دعاۃ ، واعظین کے لیے اسے مفید بنائے (آمین )(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
منیر احمد سلفی
ناشر
اسلام پبلیشنگ ہاؤس لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Darse-Sahih-Bukhari-1.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
دورِ حاضر کے عظیم محدث حضرت الامام حافظ محمد گوندلوی ۱۸۹۷ء ضلع گوجرانوالہ کے مشہور قصبہ گوندلانوالہ میں پیدا ہوئے۔پانچ سال کی عمر میں آپ نے حفظِ قرآن آغاز کیا ۔تکمیل حفظ کے بعد جامع مسجد اہل حدیث چوک نیائیں (چوک اہل حدیث) شہر گوجرانوالہ میں مولانا علاؤ الدین کے پاس بھیجا، جہاں آپ نے عربی ادب اور صرف و نحو کی چند ابتدائی کتابیں پڑھیں۔اور مزید دینی تعلیم مدرسہ تقویۃ الاسلام امر تسر میں حاصل کی ۔درسِ نظامی کی تکمیل کے بعد آپ نے طبیہ کالج دہلی سے ’’فاضل الطب و الجراحت‘‘ درجہ اول کی سند اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ ۱۹۲۷ء میں آپ مدرسہ رحمانیہ دہلی تشریف لے گئے اور ۱۹۲۸ء تک وہیں تدریسی خدمات انجام دیں۔ پھر آپ گوجرانوالہ واپس تشریف لے آئے یہاں مولانا عطاء اللہ حنیف اور حافظ عبداللہ بڈھیمالوی جیسے بڑے علماء آپ سے اسی دور میں مختلف کتابیں پڑھتے رہے۔ ۱۹۳۳ء میں آپ عمر آباد تشریف لے گئے، وہاں چند سال تدریس کے بعد آپ واپس پھر گوجرانوالہ تشریف لے آئے اور ۱۹۴۷ء تک آپ یہیں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔ ۱۹۵۶ء میں جب جامعہ سلفیہ فیصل آباد قیام عمل میں آیا تو شیخ الحدیث کی مسند پر فائز ہوئے ۔ ۱۹۶۳ء تک آپ جامعہ سلفیہ میں بطور شیخ الحدیث کی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ ۱۹۶۴ء کے لگ بھگ مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے آپ کو تدریس کے لیے مدعو کیا گیا تو آپ وہاں تشریف لے گئے، مدینہ یونیورسٹی سے واپس آ کر گوجرانوالہ میں تدریس کا سلسلہ شروع کر دیا اور وفات تک یہیں رہے ۔ بڑے بڑے متبحر اہل علم آپ کے تبحر علمی کے معترف ہیں ۔حافظ محمد عبداللہ محدث روپڑی حافظ محمد گوندلوی  کے بارے میں فرماتے ہیں:’’ہماری جماعت میں یہ شخص علم کے ایسے سمندر ہیں جس کا کوئی کنارا نہیں اور علمی میدان میں اتنی اونچی پرواز پر چلے گئے ہیں جہاں تک کسی دوسرے کی رسائی نہیں‘‘(الاعتصام، محدث گوندلوی نمبر، ص: ۳۰، ۱۳)اور شیخ الحدیث مولانا عبدالرحمن ضیاء اپنی ایک تحریر میں لکھتے ہیں’’علامہ ناصر الدین البانی ر حضرت حافظ صاحب گوندلوی کے علم و فضل کے بڑے قدر شناس تھے۔ حضرت حافظ صاحب گوندلوی کے ایک شاگرد مولانا محمد ریاض بن محمد شریف سیالکوٹی سے راقم الحروف کی ملاقات ہوئی تو وہ بتانے لگے کہ جب میں علامہ البانی سے ملاقات کرنے کے لیے مرکز الجنوب عمان میں واقع ان کے مکتبہ میں گیا اور اپنا تعارف کرواتے ہوئے حضرت حافظ صاحب گوندلوی  سے اپنے تلمذ کا ذکر کیا تو علامہ البانی حضرت حافظ صاحب  کا ذکر سن کر بڑے خوش ہوئے اور فرمانے لگے:’’ما رأیت تحت أدیم السماء أعلم من الحافظ المحدث محمد الجوندلوی، و کان إمامً فی کل فن، و ھو من أکبر العلماء فی القارۃ الہندیۃ۔‘‘ (مقالات محدث گوندلوی) آپ نے طویل عرصہ صحیح بخاری کی تددیس کی اور سیکڑوں طالبانِ علوم نبو ت نے آ پ سے صحیح بخاری کا تدریس لیا ۔زیر نظر کتاب ’’درس صحیح بخاری ‘‘ استاذ الاساتذہ محدث العصر حافظ محمد گوندلوی  کی تقاریر ودروس صحیح بخاری پر مشتمل ہے جس میں محدث گوندلوی کی سوانح حیات ،امام بخاری ، صحیح بخاری شریف اور حدیث کی علمی مباحث اور صحیح بخاری شریف کے کتاب الایمان پر حضرت حافظ صاحب  کے علمی دورس شامل ہیں ۔یہ حافظ صاحب کےوہ دروس ہیں جو انہوں نے ’’جامعہ محمدیہ‘‘ گوجرانوالہ میں 26اکتوبر1975ء تا8دسمبر1975ء صحیح بخاری پڑھنے والے طلباء سے ارشاد فرمائے ۔کتاب کے مرتب منیر احمدالسلفی نے کسیٹوں سے سن کر انہیں مرتب کیا اور افادۂ عام کے لیے شائع کیا ہے ۔اللہ تعالی حافظ صاحب اور ان کے دورس کو مرتب کرکے شائع کرنے والےتمام احباب کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے ۔ (آمین) (م۔ا)
اس کتاب درس صحیح بخاری کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
مولانا محمد ظفر اقبال
ناشر
نوادرات ساہیوال
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Islam-Aur-Jadeed-Science-Nae-Tanazar-Me.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
محترم ڈاکٹر ذاکر نائیک ہندوستان کے ایک معروف مبلغ اور داعی ہیں۔آپ اپنے خطبات اور لیکچرز میں اسلام اور سائنس کے حوالے سے بہت زیادہ گفتگو کرتے ہیں ،اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے جو کچھ بتا دیا تھا ،آج کی جدید سائنس اس کی تائید کرتی نظر آتی ہے۔اور یہ کام وہ زیادہ تر غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دیتے وقت کرتے ہیں ،تاکہ ان کی عقل اسلام کی حقانیت اور عالمگیریت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دے۔اسلام اگرچہ سائنس کی تائید کا محتاج نہیں ہے ،اور اس کا پیغام امن وسلامتی اتنا معروف اور عالمگیر ہے کہ اسے مسلم ہو یا غیر مسلم دنیا کا ہر آدمی تسلیم کرتا ہے۔لیکن میرے خیال میں سائنس سے اسلام کی تائید میں غیر مسلموں کو کوئی عقلی دلیل پیش کرنے میں کوئی برائی والی بات بھی نہیں ہے۔لیکن بعض احباب ان کے اس طرز عمل سے نالاں ہیں ۔ان کے نزدیک اسلام کے پیغام میں اتنی زیادہ قوت موجود ہے کہ ہمیں سائنس کی تائید وغیرہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔زیر تبصرہ کتاب " اسلام اور جدید سائنس نئے تناظر میں (ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خطبات کی روشنی میں)" بھی اسی ضمن میں لکھی گئی ہے۔جو محترم محمد ظفراقبال صاحب کی کاوش ہے۔ ان کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ جس طرح مغرب میں عیسائیت اور سائنس کے اجتماع سے لوگ عیسائیت سے بیزار ہو گئے اور انہوں نے سائنس کو اپنا مذہب بنا لیا۔بہر حال یہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اس طریقہ کار پر ایک تحقیقی مقالہ ہے ،جس میں صحت اور ضعف دونوں کا احتمال ہو سکتاہے۔اہل علم سے گزارش ہے کہ وہ کتاب کا مطالعہ کرنے کے بعد اپنی آراء سے ضرور آگاہ کریں ،تاکہ صحیح منہج سامنے آ سکے۔(راسخ)
اس کتاب اسلام اور جدید سائنس نئے تناظر میں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
محمد ایوب
ناشر
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Islami-Maliyat.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اسلامی نظامِ معیشت کے ڈھانچے کی تشکیل نو کا کام بیسویں صدی کے تقریبا نصف سے شروع ہوا ۔ چند دہائیوں کی علمی کاوش کے بعد 1970ءکی دہائی میں اس کے عملی اطلاق کی کوششوں کا آغاز ہوا نہ صرف نت نئے مالیاتی وثائق ،ادارے اور منڈیاں وجود میں آنا شروع ہوئیں بلکہ بڑے بڑے عالمی مالیاتی اداروں نے غیر سودی بنیادوں پرکاروبار شروع کیے۔بیسوی صدی کے اختتام تک اسلامی بینکاری ومالکاری نظام کا چرچا پورے عالم میں پھیل گیا ۔اسلامی مالیات اور کاروبار کے بنیادی اصول قرآن وسنت میں بیان کردیے گئے ہیں۔ اور قرآن وحدیث کی روشنی میں علمائے امت نے اجتماعی کاوشوں سے جو حل تجویز کیے ہیں وہ سب کے لیے قابل قبول ہونے چاہئیں۔کیونکہ قرآن کریم اور سنت رسول ﷺ کے بنیادی مآخذ کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملات میں اختلافی مسائل کےحوالے سےے علماء وفقہاء کی اجتماعی سوچ ہی جدید دور کے نت نئے مسائل سے عہدہ برآہونے کے لیے ایک کامیاب کلید فراہم کرسکتی ہے ۔زیر نظر کتاب ’’اسلامی مالیات‘‘ معروف بینکار اور جدید اسلامی بینکاری اور اسلامی معیشت کےماہرمحترم محمد ایوب کی تصنیف ہے موصوف ایم اے اکنامس کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اسلامک اسٹدیز کے ساتھ ایک دینی مدرسے سے بھی فارغ التحصیل ہیں ۔ اس لیے آپ انگریزی زبان میں مہارت کے ساتھ ساتھ عربی زبان بھی سے شناساں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب موصوف کی اسلامی معیشت کے حوالے سے انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے ۔انگریزی کتاب کی اشاعت پر اس کی مقبولیت اور افادیت کے پیش نظر موصو ف نے خود ہی اس کے اردوترجمے کے فرائض انجام دئیے ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں انتہائی جامع او رمستند حوالہ جات سے مزین ہے ۔یہ کتاب اسلامی بینکاری ومالکاری نظام کے فلسفہ ،اصولوں اور عملی شکل کے بارے میں طلباء علماء کاروباری طبقے او ر عوام الناس کی مؤثر آگاہی میں معاون ثابت ہوگی ۔ ان شاء اللہ(م۔ا)
اس کتاب اسلامی مالیات کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 
Top