اقتباسات کتاب الاذ کیا - امام ابن الجوزی بغدادی رح

بن النسوی کے بارے میں منقول ہے کہ ان کے سامنے دو آدمی لائے گے جن پر چوری کا الزام تھا۔ انہوں نے ان کو اپنے سامنے کھڑا کیا، پھر اپنے ملازموں سے پینے کے لیے پانی مانگا۔ جب پانی آگیا تو اس کو پینا شروع کیا پھر قصدا اپنے ہاتھ سے گلاس چھوڑ دیا جو گر کر ٹوٹ گیا، ان دونوں میں سے ایک شخص گلاس کے اچانک گرنے اور ٹوٹنے سے گھبرا گیا اور دوسرا اسی طرح کھڑا رہا ۔ اس گھبرا جانے والے شخص کو کہہ دیا گیا کہ چلا جائے اور دوسرے کو حکم دیا کہ مسروقہ مال واپس کر۔ ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے کیسے معلوم کر لیا کہ یہ چور ہے تو انہوں نے کہا کہ چور کا دل مضبوط ہوتا ہے وہ نہیں گھبراتا، اور یہ گھبرانے والا اس لیے بری ہوا کہ اگر گھر میں ایک چوہا بھی حرکت کرتا تو یہ گھبرا کر بھاگ جاتا اور یہ خفیف سی حرکت بھی اس کو چوری سے روک دیتی ۔
کتاب الاذ کیا - امام ابن الجوزی بغدادی رح
 
Top