ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے احتساب کا عمل جاری رہے گا، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے احتساب کا عمل جاری رہے گا، وزیراعظم
ویب ڈیسک منگل 12 نومبر 2019
1878204-imrankhane-1573566003-275-640x480.jpg

نواز شریف قانونی تقاضے پورے کر کے باہر جائیں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، عمران خان۔ فوٹو:فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک بھیجا جارہا ہے، ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر حکومتی بیانیے پر مشاورت ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک بھیجا جارہا ہے، اور سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے قانونی پہلو وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم دیکھ رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے واضح موقف دے چکی ہے، نواز شریف قانونی تقاضے پورے کر کے باہر جائیں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

وزیراعظم نے ترجمانوں کو نواز شریف کے علاج سے متعلق حکومتی مؤقف کا سیاسی تاثر زائل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف کے باہر جانے کیلئے کوئی سکیورٹی بانڈ نہیں دینگے: شریف فیملی ڈٹ گئی
Last Updated On 13 November,2019 11:28 am

518469_78683637.jpg

لاہور: (دنیا نیوز) نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر شریف خاندان ضمانتی بانڈ نہ دینے کے فیصلے پر ڈٹ گیا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا۔

ن لیگ ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے نمائندے آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہونگے، شریف خاندان اپنا موقف کمیٹی کو پیش کر چکا ہے، کمیٹی میں پیش ہو کر ایک ہی موقف بار بار دھرانے کا فائدہ نہیں ، کمیٹی نے جو فیصلہ کرنا ہے ہمارے پہلے کے موقف پر کر لیں۔

شہباز شریف کے نمائندے عطا تارڑ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت پر دو عدالتوں میں ضمانتی مچلکے جمع کرا چکے ہیں جس کے بعد زر ضمانت کی ضرورت نہیں۔ نون لیگ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد شرائط رکھنا غلط ہے، حکومت نے حد سے تجاوز کیا۔

یاد رہے ذیلی کمیٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی بانڈز کی شرط رکھی گئی ہے۔ کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی جمع کرانے کے مطالبے پر ڈیڈلاک پیدا ہوا، مسلم لیگ نون نے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
نواز شریف کے باہر جانے کیلئے کوئی سکیورٹی بانڈ نہیں دینگے: شریف فیملی ڈٹ گئی
Last Updated On 13 November,2019 11:28 am

518469_78683637.jpg

لاہور: (دنیا نیوز) نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر شریف خاندان ضمانتی بانڈ نہ دینے کے فیصلے پر ڈٹ گیا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا۔

ن لیگ ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے نمائندے آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہونگے، شریف خاندان اپنا موقف کمیٹی کو پیش کر چکا ہے، کمیٹی میں پیش ہو کر ایک ہی موقف بار بار دھرانے کا فائدہ نہیں ، کمیٹی نے جو فیصلہ کرنا ہے ہمارے پہلے کے موقف پر کر لیں۔

شہباز شریف کے نمائندے عطا تارڑ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت پر دو عدالتوں میں ضمانتی مچلکے جمع کرا چکے ہیں جس کے بعد زر ضمانت کی ضرورت نہیں۔ نون لیگ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد شرائط رکھنا غلط ہے، حکومت نے حد سے تجاوز کیا۔

یاد رہے ذیلی کمیٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی بانڈز کی شرط رکھی گئی ہے۔ کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی جمع کرانے کے مطالبے پر ڈیڈلاک پیدا ہوا، مسلم لیگ نون نے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا۔
یہ تو حکومت اب سارا ڈرامہ کر رہی ہے، جب مان چکے ہیں تو رہ رہ کر خیال آ رہا ہے کہ "بیستی" ہو رہی ہے۔
یا
حکومت ڈری ہوئی ہے کہ میاں صاحب باہر چلے جائیں اور پیچھے سے مولانا صاحب ڈی چوک کی طرف مارچ کر دیں یا مریم نواز کنٹینر پر تشریف لے آئیں وغیرہ۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو حکومت اب سارا ڈرامہ کر رہی ہے، جب مان چکے ہیں تو رہ رہ کر خیال آ رہا ہے کہ "بیستی" ہو رہی ہے۔
یا
حکومت ڈری ہوئی ہے کہ میاں صاحب باہر چلے جائیں اور پیچھے سے مولانا صاحب ڈی چوک کی طرف مارچ کر دیں یا مریم نواز کنٹینر پر تشریف لے آئیں وغیرہ۔
حکومت نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دے چکی ہے۔ مسئلہ وہی ہے کہ نواز شریف وطن واپسی کی ضمانت دئے بغیر جانا چاہتے ہیں۔ جبکہ حکومت شریف خاندان کے ماضی کی تاریخ دہرانے کے موڈ میں ہرگز نہیں ہے۔

حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی
ویب ڈیسک بدھ 13 نومبر 2019
1878766-nawazsharifinhospital-1573622383-276-640x480.jpg

نواز شریف کو وطن واپسی کی تاریخ بھی بتانا ہوگی، فوٹو: فائل


اسلام آباد: حکومت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ نوازشریف کو 4 ہفتوں کے لیے ایک بار بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی ہے اور یہ فیصلہ نواز شریف کی صحت کی تشویش ناک صورت حال کے باعث کیا گیا ہے۔ نواز یا شہباز شریف کو 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانا ہوں گے۔ کسی کو ایک مرتبہ اجازت دینے کا مقصد ای سی ایل سے مستقل نام نہیں نکالنا ہوتا، پہلے بھی کئی ملزمان کوایک وقت کی اجازت مل چکی ہے آج ہی اس کا اجازت نامہ جاری کردیا جائے گا۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کو کسی بھی سزایافتہ مجرم سے شیورٹی اور سیکیورٹی بانڈ لینے کا حق حاصل ہے، نواز شریف کو شیورٹی بانڈ دینا ہوگا، حکومت شرائط کے ساتھ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ جاری کرے گی، باقی ان کی مرضی ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ اگر دوران علاج نواز شریف کی طبیعت بہتر نہیں ہوتی تو انہیں ملنے والی مدت میں توسیع ہوسکتی ہے۔

اس موقع پر معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت میں 6 ہفتے رہ گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ضمانت مانگنا سیاسی فائدے کے لیے نہیں بلکہ وفاقی حکومتی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ نواز شریف سے ضمانت لے۔ ماضی میں کچھ لوگ بیرون ملک گئے اور واپس نہیں آئے، کیا ضمانت ہے کہ نواز شریف وطن واپس آئیں گے؟ ہم سے سوال ہوسکتا ہے کہ جانے کی اجازت دی تو کیا کوئی ضمانت بھی لی۔

نواز شریف کا بانڈ کی شرط پر جانے سے انکار

دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکومت کی جانب سے 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط پر بیرون ملک جانے سے انکار کردیا ہے، انہوں نے اپنے اس فیصلے سے شہباز شریف کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون فروغ نسیم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جوبے نتیجہ رہا، طویل اجلاس کے بعد بھی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کا انکار

بدھ کو کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت دوبارہ ہوا جس میں معاون خصوصی شہزاد اکبر اور سیکریٹری داخلہ بھی شریک تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے باہر نکالنے کے لیے اجلاس میں سفارشات کو حتمی شکل دی گئی جس کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم نے وزیراعظم عمران خان کو اس بارے میں آگاہ کیا ۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس کا مطلب صحت زیادہ اہم نہیں، لوٹی ہوئی دولت ہے۔
نواز شریف کا سیکیورٹی بانڈ کی شرط پر بیرون ملک جانے سے انکار
ویب ڈیسک بدھ 13 نومبر 2019
1878773-nawazshahbaz-1573623843-606-640x480.jpg

شہباز شریف وکلا سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط پر بیرون ملک جانے سے انکار کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکومت کی جانب سے 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط پر بیرون ملک جانے سے انکار کردیا ہے، انہوں نے اپنے اس فیصلے سے شہباز شریف کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

دوسری جانب ن لیگ نے سیکیورٹی بانڈ کی شرط کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں شریف خاندان نے اپنے وکلا سے مشاورت بھی شروع کردی ہے۔ شہباز شریف وکلا سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
بغض عمران خان میں بھٹکتی آتما۔ عدالت نے نواز شریف کو علاج کی اجازت دی ہے ملک سے باہر جانے کی نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
(ن) لیگ کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے عدالت جانے کا فیصلہ
نمائندہ ایکسپریس / ویب ڈیسک 30 منٹ پہلے
1880044-nawazworried-1573683027-841-640x480.jpg

نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہو گی، شہباز شریف ۔ فوٹو :فائل


لاہور: مسلم لیگ (ن) نے سخت حکومتی مؤقف کے بعد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے سخت حکومتی مؤقف کے بعد عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور(ن) لیگ عدالت سے ریلیف ملنے کے لیے پر امید ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت تاخیری حربوں کے ذریعے نوازشریف کی زندگی اور صحت کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہو گی۔

واضح رہے وزیراعظم نوازشریف کو 4 ہفتوں کے لیے ایک بار بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے اور یہ فیصلہ نواز شریف کی صحت کی تشویش ناک صورت حال کے باعث کیا گیا ہے۔

وزرات داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری میمورنڈم میں 80 لاکھ پاؤنڈ، 2 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر، 1.5 ارب روپے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی ہے، نوازشریف یا شہبازشریف وزار ت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کو شورٹی بانڈ جمع کرواسکتے ہیں، جب کہ نوازشریف روانگی کی تاریخ سے چار ہفتوں کا میڈیکل ٹریٹمنٹ کروا سکیں گے۔
 

آورکزئی

محفلین
عجیب بات ہے ویسے۔۔۔ بات بھی کچھ عجیب ہے۔۔۔۔
نواز تو بیمار ہے۔۔۔۔۔۔
اچھا وہ مشرف سے کتنے رکوائے تو ۔۔۔ زلفی بخاری کا نام کیسے ایک گھنٹے میں نکل گیا۔۔۔
خیر مجھے پتا ہے اپ کو سب پتا ہے لیکن پھر حرکات ایسے کہ کچھ بھی نہیں پتا۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
اچھا وہ مشرف سے کتنے رکوائے تو ۔۔۔ زلفی بخاری کا نام کیسے ایک گھنٹے میں نکل گیا۔۔۔
جب مشرف ملک سے باہر گیا اس وقت حکومت کس کی تھی؟ نون لیگ کی۔ مشرف پر غداری کیس کس نے کیا؟ نواز شریف نے۔ یوں مشرف کو ملک سے فرار کس نے کروایا؟ ن لیگ بشمول نواز شریف نے۔
زلفی بخاری کا نام جب بلیک لسٹ سے نکالا گیا تب بھی تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی۔ بلکہ الیکشن سے قبل عبوری حکومت میں یہ سب ہوا تھا۔ نیز زلفی بخاری ملک واپس آگئے۔ مشرف، اسحاق ڈار، حسین نواز، حسن نواز، سلمان شہباز اور دیگر خاندانی چور ڈاکو جن کو ن لیگ نے فرار کروایا تا حال ملک واپس نہیں آئے۔ نواز شریف کا بھی یہی پلان ہے۔ اور اگر نہیں ہے تو ضمانتی بانڈ بھر دے۔
 

جاسم محمد

محفلین
منجھے ہوئے ن لیگی بھی پریشان ہیں کہ اگر میاں صاحب اتنے شدید علیل ہیں تو ہسپتال کی بجائے گھر میں کیا کر رہے ہیں
 
Top