ڈپٹی نذیر احمد کے ترجمہ قرآن کی اصلاح

الف نظامی

لائبریرین
ڈپٹی نذیر احمد دہلوی نے قرآن مجید کا ترجمہ کیا اور آپ (شاہ ابو الخیر) کے پاس ایک نسخہ ارسال فرمایا کہ آپ اصلاح فرما دیں۔ شیخ فضل عمر دہلوی نے اول سے آخر تک آپ کو ترجمہ سنایا۔ آپ نے جہاں مناسب سمجھا اصلاح کی اور شیخ فضل عمر کے ہاتھ وہ نسخہ ڈپٹی صاحب کو بھیج دیا۔ آپ نے سورہ آلِ عمران کی آیت 130
یا ایھا الذین آمنوا لا تاکلوا الربا اضعافا ۔۔ کے ترجمہ کی اصلاح فرمائی۔
ڈپٹی صاحب نے ترجمہ اس طرح کیا ہے
مسلمانو سود (در سود) نہ کھاو ( کہ اصل میں مل جل کر دگنا چوگنا (ہوتا چلا جائے)
ڈپٹی صاحب نے آپ کی اصلاحات کو دیکھا۔ سب کو تسلیم کیا اور سود کے متعلق فضل عمر سے کہا کہ مسلمانوں کی اقتصادی کمزوریوں کو دیکھتے ہوئے میں نے یہ ترجمہ کیا ہے اور اس کی اصلاح نہیں کر سکتا۔ آپ نے فضل عمر کی معرفت ان کو کہلا بھیجا۔ " ہم جب خانقاہ شریف آئے تھے تو ہمارے پاس پانچ روپے بھی نہ تھے اور اب اللہ تعالیٰ کا دیا سب کچھ ہے مسلمانوں کا معاملہ اللہ سے صاف ہونا چاہیے۔ ان کو دینے والا اللہ کافی ہے جو سب کا مالک ہے"
یہ سن کر ڈپٹی صاحب خاموش ہو گئے اور پھر انہوں نے فضل عمر صاحب سے کہا
میرے ترجمہ کی اگر کسی نے قدر دانی کی ہے تو بس حضرت شاہ صاحب نے کی ہے
(بحوالہ: مقاماتِ خیر از ابو الحسن زید فاروقی ، صفحہ 357 )
 
Top