ڈاکڑ ڈھکن
محفلین
آج کل میں ن میں ہوں
(ایک سیاسی لوٹے کی داستان)
پہلے میں پی میں تھا
پھر میں ق میں گیا
اب میں سکون میں ہوں
آج کل میں ن میں ہوں
خود قومی کی لی ہے
بھائی کو صوبائی ملی ہے
بیگم مخصوص پہ ہیں
بیٹی بھی چانس پہ ہے
کبھی میں ننگا تھا
اب میں پتلون میں ہوں
آج کل میں ن میں ہوں
ڈگری تو جعلی ہے
ٹکٹ مگر لے لی ہے
رولا شولا پالیا ہے
عدالت کو منا لیا ہے
ایم اے میں قانون میں ہوں
آج کل میں ن میں ہوں
جب بھی مال لگایا ہے
سو گنا کمایا ہے
میاں صاحب کا وعدہ ہے
لوٹا مال آدھا آدھا ہے
اب تو خوب جنون میں ہوں
آج کل میں ن میں ہوں
ڈاکڑ ڈھکن