چہل حدیث

چہل حدیث

تصحیحِ نیت کی ضرورت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اِنَّمَاالْاَ عْمَالُ بِالنِّیَّاتِ۔
{رواہ البخاری ۱/۲ و مسلم ۲/۱۴۰ }
سارے اعمال نیت سے ہیں۔
یعنی اعمال اچھی نیت سے اچھے اور بری نیت سے برے ہوجاتے ہیں
دنیامؤمن کے لئے قید خانہ ہے
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اَلدُّنْیَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّۃُ الْکَافِرِ۔
{رواہ مسلم ۲/۴۰۷}
دنیا مؤمن کے لئے قید خانہ اور کافر کے لئے جنت ہے ۔
حقیقی مسلمان
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:
اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہٖ وَیَدِہٖ۔
{رواہ البخاری۱/۶ و مسلم۱/۴۸}
مسلمان تو وہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ (کی ایذا) سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
نرمی سے محرومی کا انجام
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ یُّحْرَمُ الرِّفْقَ یُحْرَمُ الْخَیْرَ۔
{رواہ مسلم۲/۳۲۲}
جو شخص نرمی سے محروم رہا وہ بھلائی سے محروم رہا۔
تکمیلِ ایمان کے لئے چارکام
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ اَحَبَّ لِلّٰہِ وَاَبْغَضَ لِلّٰہِ وَاَعْطٰی لِلّٰہِ وَمَنَعَ لِلّٰہِ فَقَدِ اسْتَکْمَلَ الْاِ یْمَانَ۔
{ رواہ ابوداوٗد۲/۲۸۷}
جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے لئے محبت وعداوت رکھی ،اللہ تعالیٰ کی رضاء کے لئے دیا اور اس کی خاطر روکا(نہ دیا ، اس نے اپنے ایمان کی تکمیل کرلی ۔
اعمال کا دارومدار خاتمہ پر ہے
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اِنَّمَاالْاَعْمَالُ بِخَوَاتِیْمِھَا ۔
{رواہ البخاری۲/۹۶۱}
تمام اعمال کا مدار خاتمہ پر ہے ۔
مسلمان دنیا میں کیسے رہے؟
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
کُنْ فِی الدُّ نْیَا کَاَ نَّکَ غَرِیْبٌ اَوْ عَابِرُسَبِیْلٍ۔
{رواہ البخاری ۲/۹۴۹}
دنیا میں ایسے رہو جیسے کہ مسافر رہگذر رہتا ہے ۔
(یعنی دنیا کے سازوسامان کے پیچھے نہ پڑو آخرت کی فکر کرو)
اصل کامیابی
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
قَدْاَفْلَحَ مَنْ اَسْلَمَ وَرُزِقَ کَفَافًا وَقَنَّعَہُ اللّٰہُ بِمَا اٰتَاہُ۔
{رواہ مسلم۱/۳۳۷}
وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لایا اور بقدر کفایت اس کورزق مل گیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو قناعت کی نعمت دیدی۔
مسلمان بھائی کی معاونت پر اجروثواب
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ نَّفَّسَ عَنْ مُّؤمِنٍ کُرْبَۃً مِّنْ کُرَبِ الدُّنْیَا نَفَّسَ اللّٰہُ عَنْہُ کُرْبَۃً مِّنْ کُرَبِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، وَمَنْ یَّسَّرَعَلٰی مُعْسِرٍیَّسَّرَاللّٰہُ عَلَیْہِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ ،وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًاسَتَرَہُ اللّٰہُ فِی الدُّنْیَاوَالْاٰخِرَۃِ،وَاللّٰہُ فِیْ عَوْنِ الْعَبْدِِ مَاکَانَ الْعَبْدُ فِیْ عَوْنِ اَخِیْہِ ۔
{رواہ مسلم۲/۳۴۵والبخاری۱/۳۳۰}
جو شخص کسی مسلمان سے مصیبت دورکرے گا اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کی مصیبتوں سے بچائیں گے، اور جو کسی مسلمان محتاج پر (معاملہ میں ) آسانی کرے گا اللہ تعالیٰ اس پر دنیا وآخر ت میں آسانی کریں گے ،اور جوکسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کریں گے، اور جب تک بندہ اپنے مسلمان بھائی کی مددمیں لگا رہے گا اللہ تعالیٰ اس کی مددفرماتے رہیں گے۔
ایمان کی مٹھاس پیداکرنے والے اعمال
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
ثَلٰث ٌ مَّنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ اَنْ یَّکُوْنَ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِمَّاسِوَا ھُمَا وَاَنْ یُّحِبَّ الْمَرْئَ لَایُحِبُّہٗ اِلَّا لِلّٰہِ وَاَنْ یَّکْرَہَ اَنْ یَّعُوْدَ فِی الْکُفْرِ کَمَایَکْرَہٗ اَنْ یُّقْذَفَ فِی النَّارِ۔
{ رواہ البخاری ۱/۷ ومسلم۱/۴۹}
ایمان کی حلاوت صرف اسی کو نصیب ہوگی جس میں تین باتیں پائی جائیں گی :(۱)اس کواللہ اوراس کے رسول ﷺسے محبت سب سے زیادہ ہو(۲) اس کوجس سے بھی محبت ہو صرف اللہ ہی کے لئے ہو(۳)ایمان لانے کے بعد کفر سے اس کواتنی نفرت ہو جتنی آگ میں ڈالے جانے سے ہوتی ہے ۔
جھوٹ کی نحوست
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اِذَا کَذَبَ الْعَبْدُ تَبَاعَدَ عَنْہُ الْمَلَکُ مِیْلاً مِّنْ نَتْنِ مَاجَآئَ بِہٖ۔
{رواہ الترمذی۲/۱۸}
جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ اس کے جھوٹ کی بدبو کی وجہ سے ایک میل دور چلا جاتا ہے ۔
اعلانیہ گناہ کرنے والوں کا براانجام
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
کُلُّ اُمَّتِیْ مُعَافًی اِلَّاالْمُجَاہِرِیْنَ ۔
{ رواہ البخاری۲/۸۹۶}
میری پوری امت لائق عفو ہے مگر علانیہ گناہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
پسندیدہ وناپسندیدہ مقامات
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اَحَبُّ الْبِلَادِ اِلَی اللّٰہِ مَسَاجِدُ ھَا وَاَبْغَضُ الْبِلَا دِاِلَی اللّٰہِ اَسْوَاقُھَا۔
{ رواہ مسلم۱/۲۳۶}
اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب جگہ مسجدیں ہیں اور ناپسندیدہ جگہ بازار ۔
درودشریف کی فضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ وَاحِدَۃً صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْرًا۔
{رواہ مسلم۱/۱۷۵}
جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں ۔
نیک اعمال پرمداومت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اَحَبُّ الْاَ عْمَالِ اِلَی اللّٰہِ اَدْوَمُھَاوَاِنْ قَلَّ۔
{رواہ البخاری ۲/۸۷۱ و مسلم۱/۲۶۶}
اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام اعمال میں زیادہ محبوب وہ عمل ہے جو دائمی ہو اگر چہ تھوڑاہی ہو۔
کمالِ ایمان کی پہچان
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَا یُؤْ مِنُ عَبْدٌ حَتّٰی یُحِبَّ لِاَخِیْہِ مَایُحِبُّ لِنَفْسِہٖ ۔
{رواہ البخاری۱/۶و مسلم۱/۵۰}
کوئی بندہ اس وقت تک کامل مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک اپنے مسلمان بھائی کے لئے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے ۔
توبہ کی اہمیت وفضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
یٰاَیُّھَاالنَّاسُ! تُوْبُوْا اِلَی اللّٰہِ فَاِنِّیْ اَتُوْبُ اِلَی اللّٰہِ فِی الْیَوْمِ مِأَۃَ مَرَّ ۃٍ ۔
{رواہ مسلم۲/۳۴۶}
اے لوگو! اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرو میں دن میں سو مرتبہ اس کی طرف رجوع کرتا ہوں۔
جھوٹے شخص کی پہچان
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
کَفٰی بِالْمَرْئِ کَذِ بًا اَنْ یُّحَدِّثَ بِکُلِّ مَاسَمِعَ۔
{ رواہ مسلم۱/۸ }
انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جو بات سنے (بلا تحقیق لوگوں سے) بیان کرنا شروع کردے۔
غصہ پر قابو پانے کی فضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَیْسَ الشَّدِیْدُ بِالصُّرَعَۃِ اِنَّمَاالشَّدِ یْدُ الَّذِیْ یَمْلِکُ نَفْسَہٗ عِنْدَالْغَضَبِ۔
{رواہ البخاری ۲/۹۰۳و مسلم۲/۳۲۶}
پہلوان وہ شخص نہیں جو لوگوں کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھے۔
پڑوسی کے ساتھ بدسلوکی کا انجام
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایَدْ خُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ لاَّیَأْمَنُ جَارُہٗ بَوَا ئِقَہٗ۔
{رواہ مسلم۱/۵۰}
وہ شخص جنت میں نہ جائے گا جس کا پڑوسی اس کی ایذائوں سے محفوظ نہ رہے ۔
منافق کی تین نشانیاں
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اٰیَۃُ الْمُنَافِقِ ثَلٰثٌ:اِذَاحَدَّثَ کَذَبَ واِذَا وَعَدَ اَخْلَفَ، وَاِذَااؤْتُمِنَ خَانَ۔
{رواہ البخاری ۱/۱۰و مسلم۱/۵۶}
منافق کی تین نشانیاں ہیں : (۱) جب بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے(۲)جب وعدہ کرتا ہے تووعدہ خلافی کرتا ہے (۳) جب اس کے پاس امانت رکھی جاتی ہے تو خیانت کرتا ہے ۔
جہاد کی فضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
وَاعْلَمُوْااَنَّ الْجَنَّۃَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّیُوْفِ۔
{ رواہ البخاری۱/۳۹۵و مسلم ۱/۸۴}
اور جان لو کہ جنت تلواروں کی چھائوں میں ہے ۔
تکبرجنت سے محرومی کا باعث
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍٍ مِّنْ کِبْرٍ ۔
{رواہ مسلم۱/۶۵}
جنت میں کوئی ایسا شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میںذرہ برابر تکبر ہو۔
جہاد نہ کرنے پر وعید
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ مَّاتَ وَلَمْ یَغْزُ وَلَمْ یُحَدِّثْ بِہٖ نَفْسَہٗ مَاتَ عَلٰی شُعْبَۃٍ مِّنْ نِّفَاقٍ ۔
{ رواہ مسلم۲/۱۴۱}
جو شخص اس حال میںمراکہ کبھی نہ جہاد کیا ،نہ ہی دل میں اس کا ارادہ کیا تو اس کی موت ایک قسم کے نفاق پر ہوئی ۔
مال کی حقیقت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
یَقُوْلُ ابْنُ اٰدَمَ مَالِیْ مَالِیْ، قَالَ: وَھَلْ لَّکَ یَاابْنَ اٰدَمَ مِنْ مَّالِکَ اِلَّامَااَکَلْتَ فَاَفْنَیْتَ اَوْلَبِسْتَ فَاَبْلَیْتَ اَوْتَصَدَّقْتَ فَاَمْضَیْتَ ۔
{رواہ مسلم۲/۴۰۷}
انسان کہتا ہے’’ میرامال، میرامال‘‘حالانکہ اس کا مال تو صرف وہی ہے جو کھالے ،پہن لے اور صدقہ کردے۔(باقی تو وارثوں کا ہے
محبت الٰہیہ کی فضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ اَحَبَّ لِقَآئَ اللّٰہِ اَحَبَّ اللّٰہُ لِقَآئَ ہٗ وَمَنْ کَرِہَ لِقَآئَ اللّٰہِ کَرِہَ اللّٰہُ لِقَآئَہٗ ۔
{رواہ البخاری ۲/۹۶۳و مسلم۲/۳۴۳}
جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات پسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی ملاقات کو پسند فرماتے ہیں،اور جو اللہ تعالیٰ کی ملاقات ناپسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی ملاقات کو ناپسند فرماتے ہیں۔
قطع رحمی کی سزا
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ قَاطِعٌ۔
{رواہ البخاری ۲/۸۸۵و مسلم۲/۳۱۵}
رشتہ داری توڑنے والا جنت میں نہ جائے گا۔
مؤمن کی فراست
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایُلْدَغُ الْمُؤْ مِنُ مِنْ جُحْرٍ وَّاحِدٍ مَّرَّتَیْنِ۔
{رواہ البخاری ۲/۹۰۵و مسلم۲/۴۱۳}
مؤمن کو ایک ہی سوراخ سے دومرتبہ نہیں ڈساجاسکتا،(یعنی ایک جگہ سے دوبار نقصان نہیں اٹھاتا
صلہ رحمی کی فضیلت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ سَرَّ ہٗ اَنْ یُّبْسَطَ لَہٗ فِیْ رِزْقِہٖ وَاَنْ یُّنْسَأَ لَہٗ فِیْ أَثَرِہٖ فَلْیَصِلْ رَحِمَہٗ ۔
{رواہ البخاری۲/۸۸۵ومسلم۲/۳۱۵ }
جس شخص کورزق میں وسعت اور عمرمیںبرکت پسند ہوتووہ صلہ رحمی کااہتمام کرے۔
مشابہت موجبِ لعنت
{عَنِ ابْنِ عَبَاسٍ رَّضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا }
لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ االْمُتَشَبِّھِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَآئِ وَالْمُتَشَبِّھَاتِ مِنَ النِّسَآئِ بِالرِّجَالِ ۔
{رواہ البخاری۲/۸۷۴}
جو مرد عورتوں کے ساتھ اور جو عورتیں مردوں کے ساتھ مشابھت کرتی ہیں رسول اللہ ﷺنے ان پر لعنت فرمائی ہے ۔
چغل خوری جنت سے محرومی
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ قَتَّاتٌ۔
{رواہ البخاری ۲/۸۹۵و مسلم۱/۷۰}
چغل خور جنت میں نہ جائے گا۔
اللہ تعالیٰ کی مخلوق پر رحم نہ کرنے کا وبال
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَنْ لَّا یَرْحَمُ النَّاسَ لَایَرْحَمُہُ اللّٰہُ۔
{رواہ البخاری ۲/۱۰۹۷و مسلم۲/۲۵۵}
اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں فرماتے جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔
بے حیائی تمام برائیوں کی جڑہے
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اِذَا لَمْْ تَسْتَحْیِ فَاصْنَعْ مَاشِئْتَ۔
{رواہ البخاری۲/۹۰۴}
جب حیا نہ ہو تو جو چاہو کرو۔
(یعنی جب حیا ہی نہیں تو ساری برائیاں برابر ہیں )
مسلما ن سے قطع تعلق کی ممانعت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَایَحِلُّ لِمُسْلِمٍ اَنْ یَّھْجُرَ اَ خَاہُ فَوْقَ ثلَاَثِ لَیَالٍ۔
{رواہ البخاری۲/۸۹۷ و مسلم۲/۳۱۶}
مسلمان کے لئے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے مسلمان بھائی سے تعلق قطع رکھے۔
قبروں کوسجدہ گاہ بنانے کی ممانعت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَاتَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ۔
{رواہ مسلم۱/۲۰۱}
قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنائو۔
کھانے ،پینے کے آداب
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اِذَااَکَلَ اَحَدُکُمْ فَلَْیَاکُلْ بِیَمِِیْنِہٖ وَاِذَا شَرِبَ فَلْیَشْرَبْ بِّیَمِیْنِہٖ فِاِنَّ الشَّیْطَانَ یَأْ کُلُ بِشِمَالِہٖ وَیَشْرَبُ بِشِمَالِہٖ
{رواہ مسلم۲/۱۷۲}
جب کوئی شخص کھانا کھائے تو دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پانی پیئے تو دائیں ہاتھ سے پیئے ،اس لئے کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اورپیتا ہے۔
تصاویر کی ممانعت
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَا تَدْ خُلُ الْمَلٰئِکَۃُ بَیْتًا فِیْہِ کَلْبٌ وَّلَا تَصَاوِیْرُ۔
{رواہ البخاری ۲/۸۸۰و مسلم۲/۲۰۰}
اس گھر میں (رحمت )کے فرشتے نہیں آتے جس میں کتا یا تصویر یں ہوں۔
آخرت میں کامیابی یا ناکامی اعمال پر ہے
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
یَتْبَعُ ا لْمَیِّتَ ثَلٰثَۃٌ فَیَرْجِعُ اثْنَانِ وَیَبقٰی وَاحِدٌ،یَتْبَعُہٗ اَہْلُہٗ وَمَالُہٗ وَعَمَلُہٗ فَیَرْجِعُ اَہْلُہٗ وَمَالُہٗ وَیَبْقٰی عَمَلُہٗ ۔
{رواہ مسلم۲/۴۰۷}
مرنے والے کے ساتھ(قبرتک) تین چیزیں جاتی ہیں،
اہل وعیال،مال اورعمل۔اہل وعیال اور مال واپس ہوجاتے ہیں اور اعمال(اچھے ہوں یابرے) ساتھ رہتے ہیں۔
بری عادات سے بچنے کا حکم
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
لَا تَقَاطَعُوْا وَلَاتَدَابَرُوْا وَلَاتَبَاَ غَضُوْا وَلَاتَحَاسَدُوْا وَکُوْ نُوْا عِبَادَاللّٰہِ اِخْوَانًا کَمَااَمَرَکُمُ اللّٰہُ۔
{رواہ مسلم ۲/۳۱۶والبخاری۲/۸۹۶}
آپس میں قطع تعلق نہ کرو ، ایک دوسرے سے بے رحمی نہ کرو ، آپس میں بغض اور حسد نہ رکھو ، اے اللہ کے بندو !سب بھائی بھائی ہو کر رہو۔
تین چیزوں سے گناہوں کی بخشش
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اِنَّ الْاِسْلَامَ یَھْدِ مُ مَاکَانَ قَبْلَہٗ وَاِنَّ الْھِجْرَۃَ َ تَھْدِمُ مَاکَانَ قَبْلَھَاوَاِنَّ الْحَجَّ یَھْدِمُ مَاکَانَ قَبْلَہٗ ۔
{ رواہ مسلم۱/۷۶}
اسلام ان تمام گنا ہوں کومٹا دیتاہے جو پہلے کئے تھے اور ہجرت وحج بھی ان تمام گناہوں کومٹادیتے ہیں جو ان سے پہلے کئے تھے ۔
وضاحت:اس سے مراد حقوق اللہ ہیں حقوق العباد نہیں۔
 
Top