چھپ کے کوئی جیسے گھر کو جاتا ہے

قمرآسی

محفلین
چھپ کے کوئی جیسے گھر کو جاتا ہے
چندا ایسے اس کے گھر کو جاتا ہے

یہ جو ٹوٹا پھوٹا سا اک رستہ ہے
خوش قسمت ہے ,تیرے گھر کو جاتا ہے

گھر جانا ہے لیکن مجھ کو یاد نہیں
کون سا رستہ میرے گھر کو جاتا ہے

میں بھی اسکو چھوڑ آیا ہوں رستے میں
وہ بھی ہنستے ہنستے گھر کو جاتا ہے

مزدوری نہ پائے جس دن اک مزدور
سوچو تو وہ کیسے گھر کو جاتا ہے

یہ دنیا بھی آسی اک سرائے ہے
اک دن ہر اک اپنے گھر کو جاتا ہے
‫محمدقمرشہزادآسی‬ؔ
 
Top