چھوٹے ہی رہ گئے

دوست

محفلین
اب تو اسمبلی میں‌ لوٹے ہی رہ گئے
سِکّے ہمارے پاس یہ کھوٹے ہی رہ گئے
مہنگی ہوئی ہے جب سے سگریٹ بازار میں
پینے کے واسطے یہی ٹوٹے ہی رہ گئے
ویسے تو ایم ایڈ بھی ہم کر چُکے،یارو!
لیکن ذرا سے عقل میں موٹے ہی رہ گئے
ہم نے لگا کے دیکھیں‌کریمیں تمام ہی
ویسے کے ویسے کالے کلوٹے ہی رہ گئے
اسلحہ تو سب سمیٹ کے افغان لے گئے
ہاتھوں‌ میں اب تو یہ سوٹے ہی رہ گئے
بننا تھا جن کو ریسلر، کب کے وہ بن گئے
مَلنے تمام عمر وہ گھوٹے ہی رہ گئے
پھیلے ہیں دائیں‌ بائیں تو ہم خوب ہی، یارو!
شہزاد قد میں تھوڑے سے چھوٹے ہی رہ گئے

از محمد کامران شہزاد، تیس روزہ “چاند“ لاہور سے اڑائی گئی۔
 
Top