چِڑچِڑے اشعار :)

محمداحمد

لائبریرین
کچھ شاعر چڑچڑے ہوتے ہیں، اس سے آپ کو شاید ایسا لگے کہ سب شاعر چڑ چڑے نہیں ہوتے۔ بھئی یہ ہمیں نہیں پتہ! آپ سب سے فرداً فرداً خود ہی پوچھ لیجے۔ :) :)

ہاں تو ہم کہہ رہے تھے کہ کچھ شاعر چڑچڑے ہوتے ہیں، لیکن کچھ شاعر چڑچڑے تو نہیں ہوتے لیکن کبھی کبھی چڑ جاتے ہیں۔ یعنی جزوقتی طور پر چڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ اب اگر وہ مشقِ سخن کرتے ہوئے کسی بات پر چڑ جائیں یا چڑچڑے مزاج کے ساتھ شاعری شروع کر دیں، تو چڑچڑے اشعار جنم لیتے ہیں اور بہت سے چڑچڑے لوگوں کو بہت پسند آتے ہیں۔ اور اُن میں سے کئی ایک اُنہیں اپنا تکیہ کلام بنانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

خیر بات کو زیادہ طول نہیں دیتے، کیا پتہ کون، کس بات پر کب چڑ جائے۔ اس لئے مختصر یہ عرض ہے کہ اس سلسلے میں چڑچڑے اشعار لکھیں گے۔ تاکہ چڑچڑے اشعار کا ایک ذخیرہ جمع ہو جائے ، چاہے سند رہے یا نہ رہے، البتہ چڑچڑے لوگوں کو ایک ریفرنس لنک مل جائے۔

تفنن برطرف، سب کچھ ازراہِ مذاق لکھا ہے۔

البتہ چڑچڑے اشعار کا سلسلہ ضرور آگے بڑھائیے یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اس سلسلے کا سب سے مشہور شعر:

نہ چھیڑ اے نکہت باد بہاری راہ لگ اپنی
تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ہم بے زار بیٹھے ہیں


انشا اللہ خاں انشا


:) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا
تم سے مل کر بہت خوشی ہو کیا؟

جون ایلیا

ہمیں ڈر ہے کہ جون ایلیا کے بہت سے اشعار اس سلسلے میں راہ پا جائیں گے۔ :) :):)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں نے آج کے نوجوانوں کے نمائندہ شعراء کا کلام شئیر کیا تو یہاں سب چِڑ جائیں گے۔😜
خدا کے لیے زریون بھیا کا کلام مت پیش کر دیجئے گا۔۔ ہم پہلے ہی سء چڑ گئے۔
ہاں تو لڑی کے حوالے سے ایک شعر
کسی کے روکھے پن سے چڑتے ہوئے شاعر کہتا ہے

ہم چھین لیں گے تم سے یہ شان بے نیازی
تم مانگتے پھرو گے اپنا غرور ہم سے
 

سیما علی

لائبریرین
تم تو وفا میں سرگرداں ہو شوق میں رقصاں رہتی ہو
مجھ کو زوالِ شوق کا غم ہے میں پاگل ہو جاؤں گا
جون ایلیا
 

سیما علی

لائبریرین
جون محبوب سے قطع تعلق ہونااور وصل سے بیزاری کا اظہار کرنے میں انھیں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی ۔دراصل انسان کی فطرت کا اصل رنگ یہی ہے ۔۔۔
اس حقیقت کو سچائی سے بیان کرنے کا سہرا جون ایلیا کے سر ہے ۔
ترک الفت ہے کس قدر آسان
آج تو جیسے کچھ ہوا ہی نہیں

اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی

اب یہ صورت ہے جان جاں کہ تجھے
بھولنے میں مری بھلائی ہے
واہ دیکھیے کیسے سچئ بات کہتے ہیں؀
خموشی سے ادا ہورسم دوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
 

محمداحمد

لائبریرین
جون محبوب سے قطع تعلق ہونااور وصل سے بیزاری کا اظہار کرنے میں انھیں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی ۔دراصل انسان کی فطرت کا اصل رنگ یہی ہے ۔۔۔
اس حقیقت کو سچائی سے بیان کرنے کا سہرا جون ایلیا کے سر ہے ۔
ترک الفت ہے کس قدر آسان
آج تو جیسے کچھ ہوا ہی نہیں

اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی

اب یہ صورت ہے جان جاں کہ تجھے
بھولنے میں مری بھلائی ہے
واہ دیکھیے کیسے سچئ بات کہتے ہیں؀
خموشی سے ادا ہورسم دوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم

یہ وہی جون ایلیا ہیں کہ جو
بڑے بد خو بھی ہیں اور خود سر بھی
 

سیما علی

لائبریرین
تمہارا عاشق تمہارا مخلص تمہارا ساتھی تمہارا اپنا
رہا نہ ان میں سے کوئی دنیا میں جب تمہارا تو میں تمہارا
عامر امیر
 

علی وقار

محفلین
جون ایلیا کے ہاں چڑچڑا مزاج پایا جاتا ہے۔

ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
جون ایلیا
 
مانا بڑے نازک ہیں وہ نازوں کہ پلے ہیں
ہم کیوں نہ جلائیں انھیں ہم بھی تو جلے ہیں
کسی استاد کا شعر ہے نام یاد نہیں غالبا امیر مینائی کا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
شاعر روٹی نہ بنانے کے بہانے تراش رہا ہے۔ :)
حالانکہ اسے ایسا کرنا نہیں چاہیے۔ جب شادی کی شرطوں میں طے ہو ہی گیا تھا کہ روٹی وہ بنائے گا اور وہ بیٹھ کے باتیں بنائے گی تو جب وہ اپنا کام پورا کر رہی ہے تو شاعر کو بھی اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے۔ بری بات ہے بھئی۔
 
Top