چوہدری شوگر مل کیس؛ مالیاتی ماہرین نے کرپشن کا الجھا ہوا معاملہ سلجھانا شروع کردیا

جاسم محمد

محفلین
دراصل ایسا نہیں ہے۔ نیب قانون کے تحت فیصلہ نہیں ہو گا۔ کئی کیسز میں اعلیٰ عدلیہ یہ ریمارکس پاس کر چکی ہے! نیب اگر کچھ ٹھوس ثابت نہ کر سکا تو ملزمان باعزت بری ہوں گے اور وہ نیب پر ہرجانہ کا کیس بھی دائر کر سکتے ہیں۔
یہ ریمارکس بھی اعلیٰ عدلیہ نے نیب عدالتوں سے ملنے والی سزاؤں کی معطلی کے وقت پاس کئے تھے۔ دراصل اعلیٰ عدلیہ نے تا حال نیب عدالت کے اصل فیصلوں کی اپیل پر کوئی کیس نہیں سُنا۔ اصل کیس کی شنوائی کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا کہ نیب عدالت کے یہ فیصلے غلط تھے یا صحیح۔
 

فرقان احمد

محفلین
یہ ریمارکس بھی اعلیٰ عدلیہ نے نیب عدالتوں سے ملنے والی سزاؤں کی معطلی کے وقت پاس کئے تھے۔ دراصل اعلیٰ عدلیہ نے تا حال نیب عدالت کے اصل فیصلوں کی اپیل پر کوئی کیس نہیں سُنا۔
چلیے، آپ بھی دیکھ لیجیے گا۔ ہم بھی یہیں ہیں، آپ بھی یہیں ہیں تاہم جن پر کیسز ہیں، وہ مزے میں ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
انہی مزوں کو ختم کرنے کیلئے نیب آرڈیننس میں حالیہ تبدیلی کی گئی ہے۔ اپوزیشن، لبرل، لفافوں کی چیخ و پکار تو بنتی ہے :)
نیب آرڈیننس میں حالیہ ترمیم اس لحاظ سے بہتر ہے کہ با اثر افراد غیر ضروری خوف سے آزاد ہوں گے کیونکہ نیب نے یوں بھی محض ڈرانا دھمکانا ہی ہوتا ہے اور کیس تو کمزور ہی بنانا ہوتا ہے تو پھر فائدہ کیا؟ بہتر ہے کہ اب مٹی پاؤ پالیسی پر چلا جائے اور غیر ضروری مقدمات قائم کرنے کی بجائے اصل توجہ ملکی معیشت کی بہتری کی طرف لگائی جائے۔ اصل احتساب بلا امتیاز ہوتا ہے اور ایسا کوئی سیٹ اپ نہیں جو اس طرح کا احتساب کر سکے۔ شاید مستقبل میں یہ ممکن ہو جائے مگر اس حکومت یا اس نظام سے یہ توقع رکھنا بے کار ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیب نے یوں بھی محض ڈرانا دھمکانا ہی ہوتا ہے اور کیس تو کمزور ہی بنانا ہوتا ہے تو پھر فائدہ کیا؟
غیر ضروری مقدمات قائم کرنے کی بجائے اصل توجہ ملکی معیشت کی بہتری کی طرف لگائی جائے۔
آج سے ہم دونوں ایک پیج پر ہیں :)
 
Top