چند شعر برائے اصلاح

میں اسکے دل سے یوں ہی کھیلتا تھا
مگر نظروں میں اسکی دیوتا تھا
جسے چاہا تھا میں نے جان ودل سے
کرےگا بے وفائی۔کیا پتہ تھا
اچانک ہوگیا خاموش کیسے
ابھی کچھ دیر پہلے بولتا تھا
وہیں سے بو دیئے ہیں خار کس نے
جہاں سے تیرے گھر کا راستہ تھا
 
Top