چند سوال

سر، لہر اور تال پر مشتمل جو ترانہ ہوتا ہے وہ گیت کہلاتا ہے۔
گیت ایک مقبول صنف سخن ہے۔ اس میں ایک مکھڑا اور کچھ انترے ہوتے ہیں۔ ہر انترے کے بعد مکھڑے کو دوہرایا جاتا ہے۔
جدید دور میں دھرپد، دھمار، ٹھمر، وغیرہ پر مشتمل نغمہ کو گیت کہا جاتا ہے۔
گیت کے اقسام گلوکاری طرز پر مبنی ہوتے ہیں۔ گلوکارکے ا سٹائل کی بنیاد پر ہی ایک گیت دوسرے سے الگ ہوتا ہے۔
دھرپد، خیال، ٹھمری وغیرہ میں مختلف حالتوں کی بنیاد یہ ہے کہ ان کی گلوکاری انداز ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔
گیت میں گلوکاری اور تال کا قریبی تعلق ہے۔ جیسے خیال کے لئے تین تال ،ایک تال ، جھومرا وغیرہ دھرپد کے لئے چارتال، تیورا، شول وغیرہ اور ٹھمرو کے لئے دیپ چندی اور جپتال ہیں۔
گیتوں میں موسیقی اور دھنو ںکے ساتھ مدغم ہونے کے علاوہ ایک نغمے کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت ہونی چاہئے۔
گیت مختلف قسم کے خیالات ہیں۔
گیت لکھتے وقت ان باتوں کا دھیان رکھیں -
0 ثقافت شامل ہو۔
0 تہذیب و ثقافتکو اہمیت دیں۔
0 نئے علامت اور نئے استعارات کا استعمال کریں۔
0 تصور کی جگہ پحقیقتکو زیادہ اہمیت دیں۔
0 نظریہ واضح ہو ۔
0 مثبت سوچ ہو۔
0 بات کہنے کا ڈھگ کچھ نیا ہو۔
0 جو کچھ کہیں اسے موثر ڈھگ سے کہیں۔
0 الفاظ فرھنگ جتنا زیادہ ہوگا گیت اتنا اچھا لکھ سکیں گے۔
 
Top