چناب نگر کے انجہانیوں کا خواب ِاکھنڈ بھارت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ہم سب امن پسند پاکستانی مسلمان اس بات سے سو فیصدی متفق ہیں کہ اسلامی قوانین ِ معاشرت میں اقلیتوں کا تحفظ انتہایی اہمیت کا حامل ہے ۔ پاکستان میں رھنے والی اقلیتیں ہمیشہ پاکستان کی خیر خواہ رہی ہیں ۔ ھندو، سکھ، عیسائی ، پارسی شہریوں نے ہمیشہ آئین ِ پاکستان کے عین مطابق حدود میں رہ کر اپنی زندگی گزاری ھے ۔ آئین پاکستان اور مسلمانوں کا احترم کیا ھے اور ھر شعبہ ھائے زندگی میں ان اقلیتوں کو میسر روزگار حتیٰ کہ افواج ِ پاکستان میں ہندو سکھ اور عیسائیوں نوجوانوں کا افیسر رینک میں ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ مملکت ِ پاکستان نے بھی انہیں وہ عزت احترام اور وہ سب بنیادی حقوق دئے ہیں جو ایک اسلامی ریاست کے بنیادی فرائض میں شامل ھوتے ھیں لیکن جو اقلیت آئین۔۔ پاکستان اور قوانین۔۔ عالم ۔۔ اسلامیہ کے مطابق خود کو اقلیت ہی نہ مانے بلکہ خود کو اقلیت قرار دییے جانے کے فیصلے پر اس وقت دوران مقدمہ آن ریکارڈ قانون ساز اسمبلیوں میں بھی اور ما بعد ابتک اس آئینی اور شرعی فیصلے کے خلاف الٹا سب مسلمانوں کو کھلے عام کافر اور جہنمی قرار دے کر خود کو کافر۔۔ زندیق ثابت کرے اور پاکستان کے خلاف امریکی جارحیت کے خطرات میں بیرون ملکوں سے امریکی حمایت کیلئے کمپینیں چلائے ، سی آئی اے اور امریکی بلیک واٹرز کی ھر دھشت گردی کی ساتھی و مددگار ھو تو پھر ایسی اقلیت کے ساتھ کیا سلوک کیا جانا چاہیے؟ یہاں زمانہ رسالت کے عیسائیوں یا دوسری غیر مسلم اقلیتوں کا کرداراور ان کے ساتھ مسلمانوں کا روادارانہ سلوک اور پھر زمانہ نبوت کے بعد آنے والے جھوٹے مدعیء نبوت مسیلمہ بن کذاب کے دجالی ٹولے کا کردار اور ان کے ساتھ مسلمانوں کا مجاہدانہ اور آہنی سلوک ہر سوال کا شفاف اور سچا جواب ہے اور واضع ہو جاتا ہے کہ جو روادارانہ سلوک زمانہ نبوت میں غیر مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا گیا وہ بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اسلامی تعلیمات اور اسلامی فلسفہ ریاست کے مطابق تھا اور مابعد مسلمانوں کے لشکر نے جو سلوک نبوت کے جھوٹے دعویدار مسیلمہ بن کذاب اور اس کے شیطانی ٹولے کے خلاف کیا وہ بھی نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی اسلامی تعلیمات اور اسلامی قوانین کے عین مطابق تھا ۔ اگر آپ قیام ۔۔ پاکستان کے بعد کے اور خصوصا قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیے جانے کے بعد کے حقایق و واقعات پڑھ کر دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ خود کو کافر اوراقلیت قرار دیے جانے کے بعد انتقام کی آگ میں جلتے ہویے قادیانیوں نے مسلم دشمن ممالک کو بھاگ کر کافروں کی پناہ اور حفاطتی گود میں بیٹھے ملت اسلامیہ اور خصوصا پاکستان کے وجود اور سلامتی کے خلاف ہر سازش میں شریک ہو کرسب قوم فروش غداروں، مغرب میں بیٹھے مفرور قاتل سیاستدانوں اور دشمنان۔۔ پاکستان کے حواری بن کر غداری کی ہر حد چھونے کو اپنا اہم ترین مذہبی فریضہ سمجھا ہے ، اسرائیلی قیادت سے ان کے تعلقات اور اسرائیلی شہروں میں ان کے دفاتر انب کسی سے خفیہ نہیں رھے ۔ کراچی میں جاری قتل عام میں اپنی سپورٹر متحدہ قومی مومومنٹ کے قاتلوں کے ساتھ ان کا گٹھ جوڑ اور متحدہ کو قادیانیوں کی طرف سے مالی سپورٹ منظر عام پر آ چکی ھے لہذا ایسی دشمن ِ اسلام اور غدار وطن اقلیت کو قانون اور آئین کے دائرے میں رکھنے کیلئے اور آئینی فیصلوں کے خلاف شیطانی بغاوت اور پاکستان کے خلاف عالمی سازشوں کا آلہ کار بننے سے روکنے کیلیے اس کی ناک میں نکیل ڈالنی بھی بیحد ضروری ہے امید ہے کہ قادیانیوں کو امن پسند غیر مسلم اقلیت قرار دینے والے عقلمند دوست فتنہء قادینیت کی پاکستان کے وجود کے خلاف سازشوں اورقاتلان۔۔ مسلم یہودیوں کے دیس میں قادیانیوں کے دفاتر کھلنے کی وجہ کے بارے ضرور بغور مطالعہ فرمائیں گے۔ ذرا قادیانیوں کے وہ مضامین ضرور پڑھیں جس میں عقاید۔۔ اسلام کی اور اس آئین پاکستان کی تضحیک و تذلیل کھل کھلا کر کی گئی جس آئین میں انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور پھر محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے بارے میں قادیانیوں کے ریگولر ریمارکس اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بارے پاکستان دشمن ملکوں کی ویب ساییٹس پر زہر اگلتے قادیانیوں کے پاکستان دشمن مضامین پڑھیں ۔ آپ قادینیوں کے فیس بک والز پر قرآن حکیم میں تضاد کے شیطانی دعوے ، اہل۔۔ بیت، صحابہ اکرام ، اولیا اللہ اور اکابرین پاکستان کے بارے ننگی ترین زبان میں لکھی ہویی مضحکہ خیز کہانیاں اور قادیانیوں کو کافر قرار دئے جانے کی وجہ سے وجود ۔ پاکستان صفحہ ء ھستی سے مٹ جانے کے بارے میں منحوس شیطانی دعوے پڑہیں تو آپ کو پتہ چلے کہ مغربی صلیبوں اور قادیانی جماعت۔۔ قادیان کے چیف مرزا مسرورکی سرپرستی میں بھونکنے والے ہر مردود قادیانی کے اند ایک بدبخت شاتم۔۔ اسلام سلمان رشدی جیسا ملعون و مکروہ کردار چھپا بیٹھا ہے۔ ۔ اے کاش کہ آپ چناب نگر ربوہ کے قبرستان میں انجہانی قادیانیوں کی قبروں پر لگے کتبوں پر ”امانتا دفن” کے الفاظ پڑھیں تو آپ کو ان کے ان مکروہ عقاید و نظریات سے اگاہی ہو کہ یہ اپنے انجہانی مردوں کو بھی صرف اس شیطانی عقیدے اور کافرانہ امید کے ساتھ چناب نگر ربوہ کے قبرستان میں امانتاً دفناتے ہیں کہ ان کے دجالی سرپرستوں کا خاکم بدھن اکھنڈ بھارت کا دیرینہ شیطانی خواب پورا ہو گا اور پھر یہ اپنے انجہانی مردوں کی ہڈیاں بھارت میں واقع اپنے قادیان کے قبرستان میں دفن کریں گے ۔ یہ سب زندہ حقائق اس سوال کا مکمل جواب ہیں کہ قادنیانی محظ ایک غیر مسلم اقلیت ہیں یا خود کو اقلیت قرار دیے جانے کے بعد پاکستان دشمن بھارتی لابی اور صیہونی ایجنٹوں کا کردار ادا کر کے عالم ِ اسلام اور مملکت ِ پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں یہ سب حقایق و واقعات ثابت کرتے ہیں کہ قادیانی فتنے کے دجالی کفار اب ایسے مسلم دشمن زھریلے سانپ بن چکے ہیں کہ جن کو قانون اور آئین کے ڈبے میں بند کر کے رکھنا یا ان کے زہریلے دانت نکال پھینکنا یا پھر ان کے ڈسنے سے پہلے ان کا سر کچلنا اشد ضروری ہے ۔ آج کل پاکستان سے مفرور شاتم اسلام ہزاروں قادیانی نقلی آیی ڈیز اور فرضی ناموں سے انٹر نیٹ پرسائبر دہشت گردی یا کھلی بدمعاشی کے ذریعے اپنی وہ تمام شیطانی تبلیغ اور پاکستان کے بارے وہ زہر اگل رہے ہیں جو آئین پاکستان کے تحت سخت ترین جرم ہے ۔ فیک شعیہ آئی ڈیوں سے صحابہ اکرام کے خلاف غلاظت امیز بیانات اور دوسری طرف فیک اھل حدیث آئی ڈیوں سے شعیہ اور سنی کے خلاف زھریلہ پراپیگنڈا کر کے مسلمان مسالک کو آپس میں لڑوانے کی ھندوآتہ سازشیں ان قادیانیوں کے پاکستان دشمن ایجنڈے کا خطرناک ترین حصہ ھے سو اس زندیقوں کی اس کھلی بدمعاشی اور دجالی تحریک کی روک تھام کرنے کیلئے تمام مسالک میں اتحاد بین المسلمین وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔ سو سوال یہ ھے کہ جو دشمنان پاکستان قادیانی اسلام اور دین کی بزرگ ہستیوں کی کھلے عام ننگی توہین کر رہے ہیں اورخود کو کافر قرار دینے والے آیین پاکستان اور پاکسان کی سلامتی کے خلاف سرعام شیطانی بکواس کر رہے ہیں کیا وہ اقلیتوں کے فرائض پورے کر رہے ہیں یا خود کو اقلیت کی بجایے پاکستام کیلئے ایک زہرآلودہ ناسور ثابت کر کے ہمیں آنے والی ملک دشمن سازشوں کے بارے الارم کر رہے ہیں۔ میں ایک دفعہ پھر ان لوگوں کو ان کی مذہبی اور قومی غیرت یاد دلاتا ہوں جو مغربی عیسائیوں کی طرف سے کی گئی توہین ِ قرآن پر تو سراپا ِ احتجاج بن جاتے ہیں مگر دوسری طرف پاکستان سے مفرور بھارتی ، اسرائیلی اور مغربی خفیہ ایجنسیوں کے پروردا ان مغرب نشین زندیق گستاخین ِ قرآن قادیانی حضرات کی طرف سے قرآن حکیم کو ہزاروں تضادات کی کتاب قرار دئے جانے اور مسلمانوں کو ان کے خدا کی اصلیت دکھانے جیسے کافرانہ کلمات کے بعد بھی ان واجب القتل سلمان رشدیوں سے ادبی تعلق اور دوستی رکھنا روشن خیالی ء اسلام قرار دیتے ھیں، یہ لوگ صحابہ اکرام ، اھل ِ بیت اور اولیاء اکرام کے بارے فحش من گھڑت کہانیاں لکھنے والے ان گستاخ ِ اھل بیت شاتمین ِ اسلام قادیانیوں کو دوست بنا کر ان کی فائیلز ٹیگ کر کے ان کی تشہیر کر رہے ہیں جو نیٹ پر مسلمان شاعروں نوجوان مسلم بچیوں کی ننگی اور بیہودہ تصاویر اور نقلی آیی ڈیاں بنا کر قادیانیت کی دجالی تبلیغ کے خلاف تحریک روکنے کی غلیظ ترین جاہلانہ اور مکروہ کوششوں میں اسلام دشمنی اور اپنے مزہبی پیشوا کی طرح غلیظ الزبانی کی سب حدود عبور کر چکے ہیں ۔ ایسے لوگ دراصل براہ راست ان کی فرینڈ لسٹوں کو بڑھا کر ان کی شیطانی تبلیغ کا دائرہ عمل مذید وسیع کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں اور جو نام نہاد مسلمان صرف چند ٹکوں کی خاطر ان قادیانیوں کے ھاتھوں کٹھ پتلی بنے ہوئے قادیانیت کے خلاف قلمی جہاد کرنے والے مسلمانوں پر کیچڑ اچھال رھے ھیں وہ بھی ہر طرح سے مذمت کے قابل ہیں ۔ ان سب مسلمانوں کی مذہبی اور قومی غیرت کہاں سو رہی ہے اس بات کا جواب وہ خود ہی دے سکتے ہیں یا پھر ان کی مسلمانی اور روشن خیالی کا فیصلہ آپ خود کیجیے گا ۔۔۔۔۔۔
خاکسار
فاروق بٹ درویش
 
کس قدر ہے جائے عبرت اب مسلماں کے لئے
دین کے گستاخ و غداروں سے الفت ہو گئی
حادثے درہیش ہیں اور منزلیں گم ہیں غزل
دور ہم سے آج کیوں خالق کی رحمت ہو گئی

سیدہ سارا غزل ہاشمی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top