پی ٹی ائی کی تحلیل؟

کیا پی ٹی ائی 2018 تک تحلیل ہوجائے گی؟


  • Total voters
    28
ایک خیال ہے کہ شہباز شریف کی کارکردگی دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نون لیگ کی حکومت کی کارکردگی بھی بہت زبردست رہے گی۔کراچی سمیت سندھ،پنجاب ، بلوچستان میں ترقی کی لہر ائے گی اور دنیا کے نقشے میں پاکستان کا مقام اگے ہوگا۔ امید یہ بھی ہے کہ پاکستان میں بلدیاتی انتخاب ہونگے جس میں بھی حکومت کی کارکردی بہتر ہوگی۔

اس کے برعکس پی ٹی ائی کی کارکردگی خصوصاکےپی کے میں ناکامی سے دوچار رہے گی۔ اس کی پارٹی میں دھڑے بندی ہوجائے گی اور حکومت میں نہ ہونے کی وجہ سے بااثر لوگ پی ٹی ائی کو چھوڑ جائیں گے۔ یہ پارٹی 2018 تک تحلیل ہوجائے گی۔

اندازے میں تھوڑی غلطی ہوئی کہ جاوید ہاشمی پہلے چلے گیا اور قریشی ابھی تک چپکو ہے۔ یہ عمران کو نکال کے ہی جاوے گا
 
تنظیمی ڈھانچہ تو شاید کمزور ہے ہی۔ خود پی ٹی ائی کے لوگ مخمصے کا شکار ہیں۔ کہ تحریک انصاف میں نہ کوئی تحریک ہے نہ انصاف
درست ہے کہ پاکستان کو ایک اور اچھی پارٹی اور لیڈرشپ کا انتظار ہے
خان صاحب! پاکستانی قوم ایک شخصیت پرست قوم ہے۔ یہاں ساری پارٹیاں شخصیات کی بنیاد پر چل رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کا زور اس وقت تک ہے جب تک عمران اپنے چاہنے والوں میں مقبول ہے۔ اور یہ درست ہے کہ عمران کی مقبولیت میں کمی آچکی ہے کافی حد تک!
 
خان صاحب! پاکستانی قوم ایک شخصیت پرست قوم ہے۔ یہاں ساری پارٹیاں شخصیات کی بنیاد پر چل رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کا زور اس وقت تک ہے جب تک عمران اپنے چاہنے والوں میں مقبول ہے۔ اور یہ درست ہے کہ عمران کی مقبولیت میں کمی آچکی ہے کافی حد تک!
کون لوگ ہیں جن میں عمران مقبول ہے اور کیوں؟
 
کون لوگ ہیں جن میں عمران مقبول ہے اور کیوں؟
میری رائے ہے کہ عمران کو چاہنے والے زیادہ تر دو طرح کے لوگ ہیں۔ ایک وہ جو نواز سے نفرت کرتے ہیں ان کو ہر وہ بندہ اچھا لگتا ہے جو نواز کو نقصان پہنچا سکتا ہے دوسرے وہ جو موجودہ پارٹیوں سے مایوس ہیں اور تبدیلی کے خواہشمند ہیں، ان میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ اور ان کا خیال ہے کہ عمران روایتی سیاست کے برعکس بہتری کی سیاست کر سکتا ہے۔
جو تبدیلی کے خواہش مند ہیں وہ تو عمران کی منفی سیاست سے مایوس لگتے ہیں کیونکہ عمران نے زیادہ توانائی نواز کو نکالنے پر صرف کی بجائے اپنے صوبے میں بہتری لانے کے۔
 
میری رائے ہے کہ عمران کو چاہنے والے زیادہ تر دو طرح کے لوگ ہیں۔ ایک وہ جو نواز سے نفرت کرتے ہیں ان کو ہر وہ بندہ اچھا لگتا ہے جو نواز کو نقصان پہنچا سکتا ہے دوسرے وہ جو موجودہ پارٹیوں سے مایوس ہیں اور تبدیلی کے خواہشمند ہیں، ان میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ اور ان کا خیال ہے کہ عمران روایتی سیاست کے برعکس بہتری کی سیاست کر سکتا ہے۔
جو تبدیلی کے خواہش مند ہیں وہ تو عمران کی منفی سیاست سے مایوس لگتے ہیں کیونکہ عمران نے زیادہ توانائی نواز کو نکالنے پر صرف کی بجائے اپنے صوبے میں بہتری لانے کے۔

یعنی ایک لوگ ہیں جن کے جذبات کی بنیاد نفرت پر ہے۔ یہ منفی لوگ ہیں
دوسرے قسم کے لوگ جو بہتری چاہتے ہیں وہ عمران کی منفت سے مایوس ہیں
نتیجہ تو منفی ہی لگ رہا ہے پی ٹی ائی میں
میرا خیال ہےکہ عمران کی شخصیت منفی نہیں ہے۔ وہ کچھ منفی لوگوں کے گھیرے میں ہے
 
میرا خیال ہےکہ عمران کی شخصیت منفی نہیں ہے۔ وہ کچھ منفی لوگوں کے گھیرے میں ہے
مثبت اور منفی باتیں تو ہر انسان میں ہوتی ہیں۔ عمران میں سب بڑی مثبت بات جو مجھے نظر آئی وہ فلاحی کام جیسا کہ شوکت خانم ہسپتال ہے۔
منفی بات اس کی موقع پرستی کی عادت ہے۔
 

x boy

محفلین
کرلو گل،،
کیا ہونا ہے کیا نہیں ہونا،،
سانو کی پتا،،
پائی جان منجی اتھے ڈھادو،،
کچھ گل باتیں کرلوں،، دل خوش کرلو،
مٹی پاؤ سیاست کو۔
 
ایک خیال ہے کہ شہباز شریف کی کارکردگی دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نون لیگ کی حکومت کی کارکردگی بھی بہت زبردست رہے گی۔کراچی سمیت سندھ،پنجاب ، بلوچستان میں ترقی کی لہر ائے گی اور دنیا کے نقشے میں پاکستان کا مقام اگے ہوگا۔ امید یہ بھی ہے کہ پاکستان میں بلدیاتی انتخاب ہونگے جس میں بھی حکومت کی کارکردی بہتر ہوگی۔

اس کے برعکس پی ٹی ائی کی کارکردگی خصوصاکےپی کے میں ناکامی سے دوچار رہے گی۔ اس کی پارٹی میں دھڑے بندی ہوجائے گی اور حکومت میں نہ ہونے کی وجہ سے بااثر لوگ پی ٹی ائی کو چھوڑ جائیں گے۔ یہ پارٹی 2018 تک تحلیل ہوجائے گی۔

پاکستان چائنا کارویڈور کی صورت میں پاکستان خطہ میں طاقت پکڑرہا ہے۔ نواز شریف کی گورنمنٹ بحثیت مجموعی پاکستان کو درست راہ پر ڈال رہی ہے۔ فوجی اسٹیبلشمنٹ گمراہی چھوڑرہی ہےاور پاکستان کے گمراہ طبقے کے خلاف اپریشن چل رہا ہے۔
اج انکوائری کمیشن کے فیصلے کے بعد پاکستان میں ایک تاریخی دن ہے۔ جہموریت کی مضبوطی اور روایتی اسٹیبلشمنٹ کی شکست کا دن۔ اج سے پی ٹی ائی کی تحلیل مزید تیز ہوجاوے گی۔
 
Top