پی سی بی کا نیا آئین: اب وزیر اعظم چیئرمین کو ہٹا نہیں سکیں گے

جاسم محمد

محفلین
پی سی بی کا نیا آئین: اب وزیر اعظم چیئرمین کو ہٹا نہیں سکیں گے
عبدالرشید شکور بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

_106488670_mediaitem106486269.jpg

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین میں وزیراعظم کے وہ اختیارات ختم کردیے گئے ہیں جو بورڈ کو تحلیل کرنے اور چیئرمین کو ہٹانے سے متعلق تھے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے پی سی بی کے نئے آئین کی منظوری چند روز پہلے دے دی تھی جس کے بعد اب حکومت نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور نیا آئین نافذ العمل ہوچکا ہے۔

گزشتہ بارہ سال کے عرصے میں یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا چوتھا آئین ہے۔

سابقہ آئین میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست یا پیٹرن کے طور پر وزیراعظم کو یہ اختیارات حاصل تھے کہ وہ بورڈ کو تحلیل کرسکتے ہیں یا چیرمین کو ہٹاسکتے ہیں۔ ماضی قریب میں اس کی مثال سابق وزیراعظم نواز شریف کی تھی جنہوں نے یہ اختیارات استعمال کرتے ہوئے چیئرمین ذکا اشرف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد اس وقت کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ عمران خان سے اختلافات کی وجہ سے وہ اس عہدے پر برقرار نہیں رہ سکیں گے۔

نئے آئین میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے وزیراعظم کی پالیسی ہدایات پر عمل کرنا ضروری نہیں ہوگا البتہ بورڈ ان کی دی گئی ہدایات پر غور کرسکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین میں منیجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ ختم کرکے اسے چیف ایگزیکٹیو میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

نئے آئین میں کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز میں پیٹرن کی جانب سے دو اراکین شامل ہوں گے، ۔چار آزاد ڈائریکٹرز کو شامل کیا جائے گا جن میں ایک خاتون کا ہونا لازمی ہوگا۔ بورڈ آف گورنرز میں تین کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور بھی شامل ہوں گے۔

نئے آئین میں گیارہ رکنی جنرل باڈی کی جگہ بھی رکھی گئی ہے۔

اس کے علاوہ نئے آئین میں سولہ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کو ختم کر کے چھ ایسوسی ایشنز کو رکھا گیا ہے اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی جگہ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشنز نے لے لی ہے۔
 
Top