پیٹ بھر کر جو کوئی کھاتا ہے

عظیم

محفلین


پیٹ بھر کر جو کوئی کھاتا ہے
ناک منہ بھی وہی چڑھاتا ہے

ہم غریبوں سے میٹھے بول بھی تو
ہم غریبوں سا بول پاتا ہے

جتنا بڑھتا ہے جاتا علم اِس کا
آدمی اُتنا جھکتا جاتا ہے

سب کے سب لگنے لگتے ہیں مکار
خود میں جب کچھ سدھار آتا ہے

عشق، شاید خلل دماغ کا ہو
لیکن اپنے سے لا مِلاتا ہے

بُھولے پھرتے ہیں کیوں، اُسی کو ہم
جو کھلاتا ہے، جو پلاتا ہے

یونہی فنکاریاں دِکھاتا ہوں
شعر کہنا مجھے کب آتا ہے


 

پیٹ بھر کر جو کوئی کھاتا ہے
ناک منہ بھی وہی چڑھاتا ہے

ہم غریبوں سے میٹھے بول بھی تو
ہم غریبوں سا بول پاتا ہے

جتنا بڑھتا ہے جاتا علم اِس کا
آدمی اُتنا جھکتا جاتا ہے

سب کے سب لگنے لگتے ہیں مکار
خود میں جب کچھ سدھار آتا ہے

عشق، شاید خلل دماغ کا ہو
لیکن اپنے سے لا مِلاتا ہے

بُھولے پھرتے ہیں کیوں، اُسی کو ہم
جو کھلاتا ہے، جو پلاتا ہے

یونہی فنکاریاں دِکھاتا ہوں
شعر کہنا مجھے کب آتا ہے



ہماری صلاح

جتنا ہے بڑھتا جاتا علم اس کا
کی جگہ

جتنا علم اُس کا بڑھتا جاتا ہے

کردیں اور

سب کے سب لگنے لگتے ہیں مکار
کے بجائے

دوسروں کے فریب کھُلتے ہیں

کردیں تو؟؟؟؟؟
 

عظیم

محفلین
ہماری صلاح

جتنا ہے بڑھتا جاتا علم اس کا
کی جگہ

جتنا علم اُس کا بڑھتا جاتا ہے

کردیں اور

سب کے سب لگنے لگتے ہیں مکار
کے بجائے

دوسروں کے فریب کھُلتے ہیں

کردیں تو؟؟؟؟؟
جی نہیں خلیل بھائی ۔ اس سے مطلب بدل جاتے ہیں، اور روانی میں بھی کمی آ رہی ہے ۔ اس کے علاوہ پہلا مصرع تو آپ غلط پڑھ گئے ہیں ۔
 

عظیم

محفلین
آپ جانیں، ہمارا کام تو صلاح دینا ہے!

خلیل الرحمٰن بھائی ۔
میں آج تک یہ سمجھ نہیں پایا کہ آپ کو مجھ سے کیا مسئلہ ہے، آپ کو شاید یاد بھی ہو کہ میں جب دوبارہ محفل میں آیا تو آپ سے اپنی پچھلی باتوں پر معافی بھی مانگی تھی ۔ حالانکہ میں ان باتوں میں بھی آپ ہی کو قصور وار سمجھتا ہوں ۔
آپ جس انداز سے 'صلاح' کا لفظ بجائے 'اصلاح' استعمال کرتے ہیں، اس میں بھی ایک طنز سا چھپا ہے ، جو مجھ ایسے مبتدیوں کے لیے جو اتنی سمجھ بوجھ نہیں رکھتے، بہت تکلیف کا باعث بنتا ہے ۔ اور ہم مبتدی خاص طور پر میں جب بہت ہی زیادہ کم علم تھا، اس صلاح کے طریقے کو درست یا مثبت طور پر کبھی لے ہی نہیں پایا ۔ آپ یا تو سیدھا سیدھا اصلاح لکھا کریں یا پھر ایسا رویہ استعمال کیا کریں کہ کسی کو تکلیف نہ ہو ۔ خلیل بھائی آپ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ یہ اصلاحِ سخن کا زمرہ ہے ۔ یہاں ظاہر ہے وہی کلام وہی غزلیں پوسٹ ہوں گی جن میں اصلاح کی ضرورت ہو ۔ تو پھر ان غزلوں پر طنز کرنا کسی بھی مبتدی کے لیے مزید خرابی کا باعث بنتا ہے، ہم لوگ ( مبتدی) تو کچھ سمجھ بوجھ نہیں رکھتے، نہ علمِ عروض سے واقف ہوتے ہیں اور نہ اصلاح و تنقید سے ۔ تو پھر آپ ہم سے طنز و مزاح کے نتیجے میں کسی اچھے رویے کی کیسے امید رکھ سکتے ہیں ؟

ایک حال ہی کی مثال میں آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں شاید اس سے میری بات مزید واضح ہو جائے ۔
جس غزل ( یا غزل کہنے کی کوشش پر ) آپ نے یہ لفظ لکھا ہے، کیا وہ اصلاحِ سخن میں نہیں ؟ کیا اس کا مطلب یہ نہیں کہ شاعر اپنی اصلاح چاہتا ہے، پھر اس بے چارے کے ساتھ ایسا سلوک کیوں ؟
'ہائیں' مطلب، یہ کیا پاگل پن ہے ؟ یہ کیا جاہلیت ہے ؟ یہ کوئی شعر یا مصرع ہے بیوقوف ؟

اب اس غزل پر ہی آپ کی 'صلاح' دیکھیے ۔

ہماری صلاح

جتنا ہے بڑھتا جاتا علم اس کا
کی جگہ

جتنا علم اُس کا بڑھتا جاتا ہے

پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ نے میرا مصرع ہی غلط کوٹ کِیا ہے ۔

جتنا بڑھتا ہے جاتا علم اِس کا

اس کے بعد آپ نے جو 'صلاح' دی ہے ۔

جتنا علم اُس کا بڑھتا جاتا ہے

اس کے ساتھ شعر یوں ہو جائے گا ۔

جتنا علم اُس کا بڑھتا جاتا ہے
آدمی اتنا جھکتا جاتا ہے

جس پر آپ خود بھی غور کر سکتے ہیں ۔ کہ دونوں مصرعوں میں 'جاتا ہے' کی تکرار ہو گئی ہے ۔

دوسری 'صلاح' آپ نے دی ہے کہ ۔

دوسروں کے فریب کھُلتے ہیں

اس کے ساتھ شعر یوں ہو جائے گا ۔

دوسروں کے فریب کھلتے ہیں
خود میں جب کچھ سدھار آتا ہے


میرا مطلب تھا کہ انسان کو دوسرے لوگ برے لگنے لگ جاتے ہیں، جیسے جیسے اس میں بہتری یا بھلائی آتی جاتی ہے ۔ آپ نے جو 'صلاح' دی ہے اس کے ساتھ یہ مطلب ہرگز ادا نہیں ہوتا ۔
اور جب میں نے آپ کی صلاح قبول کرنے سے انکار کیا تو آپ کا یہ جملہ ۔

آپ جانیں، ہمارا کام تو صلاح دینا ہے!

ہاں، میرے اس مصرع میں واقعی کمی لگ رہی ہے ۔
جتنا بڑھتا ہے جاتا علم اِس کا

'ہے جاتا' کا ٹکڑا بہتری چاہتا ہے، مگر اس خامی کو بتانے کے لیے کوئی مناسب طریقہ استعمال کیا جانا چاہیے، جس سے کہ مبتدی میں بہتری آئے نہ کہ اس میں مزید بگاڑ پیدا ہو ۔

والسلام ۔
 

عظیم

محفلین
تفصیلی جواب لکھ کر عند اللہ ماجور ہوں
اللہ بھلا کرے ۔
آہ میرے دوست! ان 2800 مراسلوں میں صرف 300 تاثرات اور تبصرے ہیں جبکہ 2500 عظیم غزلیں شامل ہیں۔
کیا واقعی عظیم غزلیں شامل ہیں ؟
ہماری صلاح سے گھبراگئے شاید
اللہ سبحان و تعالی سے دعا ہے کہ اگر میں غلطی پر ہوں تو مجھے معاف فرمائے اور میری اصلاح فرمائے اور جو نفرت میرے دل میں آپ کے لیے پیدا ہو چکی ہے اس کو دور فرما دے اور ان سب باتوں کو بھول کر میں اپنی راہ پر چل سکوں ۔
اور اگر میں اسی چیز کا ہی سزاوار تھا تو اللہ سبحان و تعالی آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے ۔ اور آپ کو مبارک باد کہ آپ کی صلاح بڑی زور آور چیز ہے ۔
ایک بار پھر میں اپنی ہر بات کے لیے آپ سے معافی مانگتا ہوں، جو کچھ بھی آپ کو برا لگا ہو میری طرف سے ۔ اور درخواست کرتا ہوں کہ میرے لیے اگر آپ کے دل میں کچھ ہے تو اس کو نکال دیجیے ۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ۔
 

الف عین

لائبریرین
عظیم برادرم محمد خلیل الرحمٰن کی 'صلاح' کا استعمال مجھے تو قطعی طنزیہ محسوس نہیں ہوتا۔ یہ ان کی انکساری ہے کہ لفظ اصلاح سے گریز کرتے ہیں کہ اپنے آپ کو استاد نہیں سمجھتے۔ باقی جو تم نے ان کے اقتباسات لیے ہیں، وہ کن باتوں کے جواب میں ہیں، اس کو سمجھنا مشکل ہے۔ یہاں شاید "بڑھتا ہے جاتا" کی ترمیم ان کے ذہن میں ہو گئی ہو گی جو وہ غلط ٹائپ کر گئے۔ مجھے بھی سب سے زیادہ خامی اسی شعر میں محسوس ہوئی۔ لیکن میرے ذہن میں اس کی ترمیم یوں آئی
بڑھتا جاتا ہے جتنا علم اس کا
ہاں، البتہ "2500 عظیم غزلیں" میں واقعی واضح طنز ہے، لیکن وہی پروین شاکر والی "بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی" ۔
بہر حال مجھے خوشی ہے کہ تم نے خلیل میاں سے معذرت کر لی ہے چھوٹے ہونے کے ناطے۔
مکار لگنے والا شعر درست ہے۔
 

عظیم

محفلین
عظیم برادرم محمد خلیل الرحمٰن کی 'صلاح' کا استعمال مجھے تو قطعی طنزیہ محسوس نہیں ہوتا۔ یہ ان کی انکساری ہے کہ لفظ اصلاح سے گریز کرتے ہیں کہ اپنے آپ کو استاد نہیں سمجھتے۔ باقی جو تم نے ان کے اقتباسات لیے ہیں، وہ کن باتوں کے جواب میں ہیں، اس کو سمجھنا مشکل ہے۔ یہاں شاید "بڑھتا ہے جاتا" کی ترمیم ان کے ذہن میں ہو گئی ہو گی جو وہ غلط ٹائپ کر گئے۔ مجھے بھی سب سے زیادہ خامی اسی شعر میں محسوس ہوئی۔ لیکن میرے ذہن میں اس کی ترمیم یوں آئی
بڑھتا جاتا ہے جتنا علم اس کا
ہاں، البتہ "2500 عظیم غزلیں" میں واقعی واضح طنز ہے، لیکن وہی پروین شاکر والی "بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی" ۔
بہر حال مجھے خوشی ہے کہ تم نے خلیل میاں سے معذرت کر لی ہے چھوٹے ہونے کے ناطے۔
مکار لگنے والا شعر درست ہے۔


جزاک اللہ خیر بابا ۔
 
Top