پیرو کے پہاڑ، کھنڈر، دریا اور جنگل

زیک

مسافر
13909424_10153565128426082_2581951914930910028_o.jpg
 

زیک

مسافر
اور یوں پیرو کا سفر اختتام کو پہنچا۔

زبردست ٹرپ تھا اور خوب انجوائے کیا مگر پیرو میں اور بھی بہت جگہیں ہیں دیکھنے والی جنہیں اگلے ٹرپ تک اٹھا رکھنا ہو گا۔
 

فاخر رضا

محفلین
یہ آئی فون سے لیا ہوا پینوراما ہے۔
میں نے کچھ دن پہلے زیارت پاکستان میں سب سے اونچی پہاڑی سے ایک دو تصاویر لی تھیں، ان میں پینورامہ ویو بھی شامل ہے. وہ انشاءاللہ صحیح لڑی میں بھیجوں گا. مجھے وہ جگہ دیکھ کر گرینڈ کینین یاد آگیا. کیا میں اپنے اینڈرواڈ فون سے اردو ویب پر تصاویر شئر کرسکتا ہوں. پلیز رہنمائی فرمائیں.
 

زیک

مسافر
میں نے کچھ دن پہلے زیارت پاکستان میں سب سے اونچی پہاڑی سے ایک دو تصاویر لی تھیں، ان میں پینورامہ ویو بھی شامل ہے. وہ انشاءاللہ صحیح لڑی میں بھیجوں گا.
زبردست
مجھے وہ جگہ دیکھ کر گرینڈ کینین یاد آگیا.
گرینڈ کینین گئے ہیں آپ؟ نارتھ رم یا ساؤتھ؟ کینین میں ہائک کی؟
کیا میں اپنے اینڈرواڈ فون سے اردو ویب پر تصاویر شئر کرسکتا ہوں. پلیز رہنمائی فرمائیں.
اینڈرائڈ فون تو میرے پاس نہیں ہے۔
 

زیک

مسافر
میں نے کچھ دن پہلے زیارت پاکستان میں سب سے اونچی پہاڑی سے ایک دو تصاویر لی تھیں، ان میں پینورامہ ویو بھی شامل ہے. وہ انشاءاللہ صحیح لڑی میں بھیجوں گا. مجھے وہ جگہ دیکھ کر گرینڈ کینین یاد آگیا. کیا میں اپنے اینڈرواڈ فون سے اردو ویب پر تصاویر شئر کرسکتا ہوں. پلیز رہنمائی فرمائیں.
آپ نے تصاویر شیئر نہیں کیں۔ فون سے فوٹوبکٹ یا فکلر وغیرہ پر اپلوڈ کریں اور وہاں سے امیج کا لنک لے کر محفل میں شیئر کریں۔
 

زیک

مسافر
مچھلی کا شکار اسی لیے مجھے کانٹے سے کرنا پسند نہیں ہے کہ مچھلی کو جب اٹھایا جاتا ہے تو وہ بہت تکلیف اٹھاتی ہوگی۔ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ منہ میں پھنسے کانٹے سے مچھلی کو اٹھایا جائے تو اسے کیا محسوس ہوگا
اس بارے میں متجسس ہوا اور کچھ گوگل کیا۔ یہ تو لمبی چوڑی بحث ہے کہ مچھلیاں تکلیف کو اسی طرح محسوس کر سکتی ہیں یا نہیں جیسے ہم کرتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مچھلی کا شکار اسی لیے مجھے کانٹے سے کرنا پسند نہیں ہے کہ مچھلی کو جب اٹھایا جاتا ہے تو وہ بہت تکلیف اٹھاتی ہوگی۔ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ منہ میں پھنسے کانٹے سے مچھلی کو اٹھایا جائے تو اسے کیا محسوس ہوگا

اس بارے میں متجسس ہوا اور کچھ گوگل کیا۔ یہ تو لمبی چوڑی بحث ہے کہ مچھلیاں تکلیف کو اسی طرح محسوس کر سکتی ہیں یا نہیں جیسے ہم کرتے ہیں۔
مچھلی کو پانی سے باہر نکالنے کا مطلب اس کی آکسیجن بند کرنا اُس کا گلا گھونٹنا ہے، اب چاہے اسے کانٹے سے چاہے جال سے پانی سے باہر نکالا جائے اس کے لیے زیادہ تکلیف تو آکسیجن کی ہوتی ہوگی نہ کہ کسی اور چیز کی۔
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
جو چیزیں اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے پیدا فرمائی ہیں ان کو استعمال کرتے وقت ایذا کا وہ تصور نہیں ہونا چاہیے جو عام طور پر ہوتا ہے۔۔۔
اگر استعمال کرنا مقصود نہیں تو بہرحال اسلام نے ان کو ایذا پہنچانے سے منع فرمایا ہے۔۔۔
ذبح کرتے وقت جب جانور پر اللہ کا نام لیا جائے اور قصداً ایذا دینے کا اراداہ نہ ہو تو اذیت کا تصور نہیں ہونا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب سے زیادہ ارحم الراحمین ہیں۔۔۔
مخلوق کو ادنیٰ ایذا دینے سے بھی منع فرمایا ہے۔۔۔
جیسے حدیث پاک ہے کہ۔۔۔
جانوروں کی پیٹھ کو منبر نہ بناؤ۔۔۔اگر گفتگو کرنا ہے تو نیچے اتر جاؤ۔۔۔بلاوجہ اسے مشقت میں نہ ڈالو۔۔
لیکن اسی جانور کو باربرداری کے لیے استعمال کرنا ہے تو اس وقت یہ حکم نہیں ہے۔۔۔
غرض اللہ تعالیٰ نے جس کو جس مقصد کے لیے بنایا ہے اسے اسی مقصد کے لیے استعمال کرنا جائز ورنہ ظلم ہے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مچھلی کو پانی سے باہر نکالنے کا مطلب اس کی آکسیجن بند کرنا اُس کا گلا گھونٹنا ہے، اب چاہے اسے کانٹے سے چاہے جال سے پانی سے باہر نکالا جائے اس کے لیے زیادہ تکلیف تو آکسیجن کی ہوتی ہوگی نہ کہ کسی اور چیز کی۔
سننے میں آیا ہے کہ فضاء میں آکسیجن کی مقدار لگ بھگ 21 فیصد جبکہ پانی میں حل شدہ آکسیجن کی مقدار اس سے کافی کم ہوتی ہے۔ آکسیجن کی کمی نہیں بلکہ زیادتی کی وجہ سے مچھلی مرتی ہے۔ واضح رہے کہ آکسیجن بہت سارے جانداروں کے لیے سم قاتل کا درجہ رکھتی ہے اور خون کے سفید خلیے عموماً اسی کی مدد سے جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
سننے میں آیا ہے کہ فضاء میں آکسیجن کی مقدار لگ بھگ 21 فیصد جبکہ پانی میں حل شدہ آکسیجن کی مقدار اس سے کافی کم ہوتی ہے۔ آکسیجن کی کمی نہیں بلکہ زیادتی کی وجہ سے مچھلی مرتی ہے۔ واضح رہے کہ آکسیجن بہت سارے جانداروں کے لیے سم قاتل کا درجہ رکھتی ہے اور خون کے سفید خلیے عموماً اسی کی مدد سے جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں
جب کہ میرے خیال میں اصل وجہ یہی ہے یعنی آکسیجن کا نہ ملنا، آکسیجن کے تناسب کا اس میں شاید کوئی عمل دخل ہی نہیں ہے۔زیادہ تر مچھلیاں صرف اور صرف پانی سے آکسیجن حاصل کر سکتی ہیں، ہوا سے انہیں آکسیجن ملتی ہی نہیں، اس لیے تو ماہی بے آب تڑپتی ہے بیچاری۔
 
Top