پہلے میں تیری نظر میں آیا - یوسف حسن

شمشاد

لائبریرین
پہلے میں تیری نظر میں آیا
پھر کہیں اپنی خبر میں آیا

میں ترے ایک ہی پل میں ٹھہرا
تو مرے شام و سحر میں آیا

ایک میں ہی تری دھن میں نکلا
ایک تو ہی مرے گھر میں آیا

تو مرا حاصل ہستی ٹھہرا
میں ترے رخت، سفر میں آیا

وصل کا خواب اجالا بن کر
شام کی راہگذر میں آیا

ہم جو اک ساتھ چلے تو یوسف
آسماں گرد سفر میں آیا
(یوسف حسن)
 
پہلے میں تیری نظر میں آیا
پھر کہیں اپنی خبر میں آیا

میں ترے ایک ہی پل میں ٹھہرا
تو مرے شام و سحر میں آیا

ایک میں ہی تری دھن میں نکلا
ایک تو ہی مرے گھر میں آیا

تو مرا حاصل ہستی ٹھہرا
میں ترے رخت، سفر میں آیا

وصل کا خواب اجالا بن کر
شام کی راہگذر میں آیا

ہم جو اک ساتھ چلے تو یوسف
آسماں گرد سفر میں آیا
(یوسف حسن)


میں ترے ایک ہی پل میں ٹھہرا (ذرا سی دیر کو تیری عبادت کی)
تو مرے شام و سحر میں آیا (تو ہر وقت ہر لمحہ اپنی رحمانیت اور رحیمیت کے ساتھ میرے ساتھ ہے)
سبحان اللہ
 
Top