پھول ہی پھول کھل اٹھے میرے پیمانے میں ۔ سلیم گیلانی

فرخ منظور

لائبریرین
پھول ہی پھول کھل اٹھے میرے پیمانے میں
آپ کیا آئے بہار آ گئی میخانے میں

مسکراتے ہوئے چہرے سے جھٹک دو زلفیں
رنگ و انوار کی برسات ہو ویرانے میں

آپ کچھ یوں میرے آئینۂ دل میں آئے
جس طرح چاند اتر آیا ہو پیمانے میں

آپ کے نام سے تابندہ ہے عنوانِ حیات
ورنہ کچھ بات نہیں تھی میرے افسانے میں

ہم ہر اک شوخ کا اندازِ نظر جانتے ہیں
ہم نے اک عمر گزاری ہے صنم خانے میں

( سلیم گیلانی)​
 
Top