منیر نیازی پھر صبح کی ہوا میں جی کو ملال آئے

یوسف سلطان

محفلین

پھر صبح کی ہوا میں جی کو ملال آئے
جس سے جدا ہوئے تھے، اس کے خیال آئے
اس عمر میں غضب تھا اس گھر کا یاد رہنا
جس عمر میں، گھروں سے ہجرت کے سال آئے
اچھی مثال بنتیں، ظاہر اگر وہ ہوتی
ان نیکیوں کو تو ہم دریا میں ڈال آئے
جن کا جواب شاید منزل پہ بھی نہیں تھا
رستے میں اپنے دل میں ایسے بھی سوال آئے
کل بھی تھا آج جیسا، ورنہ "منیر" ہم بھی
وہ کام آج کرتے، کل پر جو ٹال آئے​
 
Top