پٹاخہ عورتیں

ایک بوڑھی عورت ایک مارکیٹ میں گئی تو کوئی اس کے پاس بم رکھ گیا لوگوں نے دیکھا تو شور مچا دیا کہ
آنٹی بم , آنٹی بم
عورت نے شرماتے ہوئے کہا
بم تو میں جوانی میں تھی ..
لڑکیوں کو کبھی بم کہا گیا تو کبھی پٹاخہ اور کبھی کبھی تو لکھنے والے نے بیوی کی مار کھانے کے بعد ایٹم بم بھی لکھ دیا
کبھی یہ آنکھوں سے گولی مارتی ہیں تو کبھی یہ مرد بیچاروں پر بجلیاں گراتی ہوئی دیکھی گئی ہیں ..کچھ بہت زیادہ بولنے اور لگائی بجھائی کرنے والی لڑکیوں کو پھلجھڑی بھی کہا گیا ...
لیکن کچھ چیزیں جو لکھنے والوں نے نہیں لکھیں (شاید بیویوں کے ڈر کی وجہ سے) آئیے ان پر روشنی ڈالتے ہیں ....
لڑکیوں کو بم , پٹاخہ, ایٹم بم سب کہا گیا لیکن آج تک کسی موٹی عورت کو ٹینک سے تشبیح نہیں دی گئی ...
کبھی لکھنے والوں نے ماچس بم ٹائپ کی کسی لڑکی کا تعارف دنیا سے نہیں کرایا ... ویسے یہ ماچس بم ٹائپ کی لڑکیاں بہت سینسیٹو ہوتی ہیں اگر کوئی انہیں "تُو " کہہ کر بھی بلا لے تو یہ فوراً پھٹ جاتی ہیں اور تُو کہنے والے کو صفحہ ہستی سے مٹا دیتی ہیں ...
اسی طرح "چیچڑ" ٹائپ کی لڑکیاں بھی پائی جاتی ہیں یہ ایسی لڑکیاں ہوتی ہیں جنہیں بات کی کھال اتارنے کا بڑا شوق ہوتا ہے .....
"شُرلی" ٹائپ کی لڑکیوں کے اموشنز عجیب طرح کے ہوتے ہیں یا تو ساتویں آسمان پر یا پھر ٹھس ... ایسی عورتیں کبھی شوہر کے لیٹ آنے پر محلہ سر پر اٹھا رہی ہوتی ہیں تو کبھی جلدی آنے پر لعن طعن کر رہی ہوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ٹائم بم کی طرح ہوتی ہیں اور شادی کے بعد ایسا دھماکہ کرتی ہیں کہ بیچارہ شوہر خاموش ہو جاتا ھے جبکہ اس کے برعکس کچھ عورتیں شادی کے بعد چلا ھوا کارتوس ثابت ھوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ڈرون کی طرح ہوتی ہیں ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ایک تحقیق کے مطابق پاکستانی عورتوں میں ڈرون بننے کی خداداد صلاحیتیں پائی جاتی ہیں ...
کچھ عورتیں ہینڈ گرینیڈ کی طرح ہوتی ہیں ان کا کام ادھر کی بات اُدھر اور اُدھر کی بات ادھر کرنا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں ابدوز کی طرح ہوتی ہیں ایسی عورتوں کا کام ہر وقت ٹسوے بہانا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں مائینز کی طرح ہوتی ہیں خاموشی سے فساد ڈالنا ان کا ہنر ہوتا ہے ...
اور کچھ عورتوں کی زبان ہی ان ہتیاروں سے زیادہ مہلک ہوتی ہے ...
آلموسٹ ساری عورتیں دھماکہ خیز مواد (میک اپ) سے لیس ہوتی ہیں ....

بہت عمدہ تحریر

(عثمان)
 

ضیاء حیدری

محفلین
سمجھ نہیں آرہی اس تحریر پڑھ کے ،،آپ واقعی دکھی ہیں ؟

لڑکوں کو لڑکیوں کی کبھی سمجھ نہیں آئی کبھی ان کو بم سے تو کبھی پھول سے تشبیہ دی گئی ۔ اس سے ظاہر ہوتا کہ مرد کے دو روپ ہیں ۔۔۔۔۔
کچھ لڑکے ''شوخے '' ہوتے ہیں ۔۔ کسی لڑکے کو دیکھا اور بالوں پر ہاتھ پھیرتے اسٹائل مارنے لگ جاتے ہیں ۔۔۔
کچھ لڑکے ''چوچے '' ہوتے ہیں جو ہر وقت اپنی امی کے پلو سے بندھے رہتے ہیں ، ساری دانائی کی باتیں امی حضور سے لیتے ہیں
کچھ لڑکے نرم و نازک سے ہوتے ہیں ان کو دیکھ ہی صنف ء نازک کا گمان ہوتا ہے۔۔ ان کی صفات اس لیے ملتی جلتی ہوتی ہیں ،
کچھ لڑکے پیدائشی میک آپ آرٹسٹ ہوتے ہیں ۔ کہا جاتا ہے شادی کی رات دلہن سے زیادہ ایسے لڑکے تیار ہوتے ہیں جس بہادر سے بہادر دلہن بھی چیخیں مار کے کہتی ہے ۔۔بھوت آگیا بھوت آگیا
کچھ بہت ڈرپوک ہوتے ہیں اور آہیں بھر بھر کے اپنی بزدلی کی داستانیں سناتے ہیں ، کہا جاتا ہے لطیفوں کا وجود ایسے ہی مرد حضرات سے ہوتا ہے ۔
کچھ ہوائی جہاز ہوتے ہیں ،،، جہاز بنے رہتے ہیں ۔۔۔ کام کے نہ کاج کے دشمن اناج کے ۔۔۔
کچھ مگر مچھ ہوتے ہیں ہر وقت آنسو بہاتے رہتے ہیں ،،
کچھ ہاتھی کی طرح ہوتے ہیں جو سامنے آئے اسے مار گراتے ہیں
کچھ کیکٹس کی طرح ہوتے ہیں جب ہاتھ لگے کانٹا چبھتا ہے
کچھ ڈولفن کی طرح ہوتے ہیں کہ پانی میں جانے کو دل ہی نہیں کرتا
کچھ ریل گاڑی کی طرح ہوتے ہیں سب کو اس میں سوار کرتے ہیں اور کہتے ہیں اور سواری ہے ۔۔
کچھ لڑکے ایسے ہوتےہیں اور کچھ ویسے۔۔۔
مانتاہوں، بجا ارشاد۔۔۔۔ لیکن اکثریت کو نظرانداز کرکے کچھ کچھ پر ذور قلم صرف کرنا چہ معنی دارد۔
لڑکی پٹاخہ ہو پھلجڑی۔۔۔۔ اس نے ہمیشہ لڑکون کے دل پر راج کیا ہے۔
ہاءے کیا زمانہ تھا جب پنکھڑی گلاب جیسی مثالیں دی جاتی تھیں ایک ہمرا زمانہ ہے، اب پنکھڑی تو کجا، بات پھلجڑی پٹاخہ سے بڑھ کر بم تک پہنچ گئی ہے۔
 
Top