انیس الرحمن
محفلین
عائشہ چوں کہ گڑیا ہے۔ اور گڑیائیں نہ بولنے کے برابر بولتی ہیں۔۔۔
پنجابی میں ایک محاورہ ہے " راجے دا گواہ ڈڈو" ۔۔۔۔
عائشہ تو بالکل بھی نہیں بولتی میری طرح
دیکھا ناں ایک اور گواہیعائشہ چوں کہ گڑیا ہے۔ اور گڑیائیں نہ بولنے کے برابر بولتی ہیں۔۔۔![]()
ٹھیک فرمایا جنابڈڈو شاید مینڈک کو بولتے ہیں پنجابی میں۔۔۔![]()
مجھے اس محاورے کی سمجھ بالکل نہیں آئی بھیاپنجابی میں ایک محاورہ ہے " راجے دا گواہ ڈڈو" ۔۔۔ ۔
جو گرمیوں میں نانو گھر ہوتے ہیں مجھے بڑا ڈر لگتا ہے ان سے۔۔ڈڈو شاید مینڈک کو بولتے ہیں پنجابی میں۔۔۔![]()
انیس بھائی کو آ گئی ہے شاید ۔۔۔مجھے اس محاورے کی سمجھ بالکل نہیں آئی بھیا
شاید اس کا مطلب یہ ہو کہ،" بادشاہ کی گواہی تو مینڈک بھی دے دیتے ہیں۔"مجھے اس محاورے کی سمجھ بالکل نہیں آئی بھیا
جو حکم جناب ۔۔
کتنی؟گواہی چاہئے تھی نا ۔۔![]()
ہاہاہاہاہاہا ۔۔ گواہ تو ڈڈو ہی تھا نا ۔۔۔ راجے کا ہوا یا خواجے کا ۔۔
اوہشاید اس کا مطلب یہ ہو کہ،" بادشاہ کی گواہی تو مینڈک بھی دے دیتے ہیں۔"
بس اس بات کی سمجھ آئی بھیا اور یہ بالکل درست ہے۔
اور نہیں تو کیا ایک دو گواہیاں ہی بہت ہیں ناں بھیا