اشفاق احمد پناہ گاہیں از اشفاق احمد زاویہ سوم سے اقتباس

الم

محفلین
ایک بار ڈیرے پر ہم نے باباجی سے پوچھا کے سرکار انسان کو پناہ کہاں ملتی ہے تو فرمانے لگے:
ماں کی آغوش میں اگر وہ میسر نا ہو تو والدین کی دعاؤں میں۔ اگر وہ بھی بد قسمتی سے نہ ملے تو بھر علم میں۔

وہ علم کتابی یا حساب الجبرے کا ہی نہیں۔ایسا علم جس سے آپ کی ذات، روح اور دوسروں کو فائدہ پہنچے۔وہ خدا کی مخلوق کے لئیے زحمت نہ بنے۔جب میں یہ سوچ رہا ہوتا ہوں میرے دل میں آیا کہ علمِ نافع بڑی پناہ گاہ ہے تو پھر ایک استاد کا کیا مقام ہو گا۔
 

زبیر مرزا

محفلین
سبحان اللہ
جزاک اللہ
بابا نے جس اندازتکلم کو اپنایا وہ دل میں گھرکرلیتا ہے جن مسائل کوتوجہ کا مرکز بنایا ان کے حل میں ہی فلاح انسانی پوشیدہ ہے
علم وحکمت کا یہ دریا (اشفاق احمد) دنیا سے رخصت ہوکر بھی ہماری درمیان جاری وساری ہے
 
Top