پسندیدہ کلام کی نذر

بہت امید رکھنا بھی، اور پھر بے آس ہونا بھی
بشر کو مار دیتا ہے بہت حسّاس ہونا بھی

سنو اک کان سے اور دوسرے سے نکال دو باہر
بہت نقصان دہ ہے صاحبِ احساس ہونا بھی

اگرچہ تم دکھاوے کے لیے ہی ساتھ ہو میرے
چلو، کافی ہے تمھارا پاس ہونا بھی

یونہی تو ابر رحمت کی طلب کرتا نہیں ہوں میں
ضروری ہے مقدر میں ذرا سی پیاس ہونا بھی

بہت سے قلب رک جاتے ہیں خوشیوں کی خبر پا کر
ہمیں تو خوب جچتا ہے غموں کا راس ہونا بھی

جلے گی خود با خود سعدی دلوں میں پیار کی شمعیں
غنیمت ہے اسے میرا ابھی احساس ہونا بھی

شاعر نامعلوم
 
Top