ایچ اے خان صاحب، میں نے یہ کالم ایک اچھی بات کی تشہیر کے لئے محفل میں پیش کیا تھا، کسی ادارے کی تذلیل یا ہتک کے لئے نہیں۔ چھوٹے علاقوں میں قائم اداروں کے پاس بجٹ کم ہوتا ہے اور اگر ان اداروں میں کوئی بہتر کام ہورہا ہو تو وہ زیادہ لائقِ ستائش ہے کیونکہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے بڑے اور ترقی یافتہ شہروں میں کسی ادارے کے لئے زیادہ بجٹ لے کر تحقیقی کام کروانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔
یہ بھی بتاتا چلوں کہ میں خود ایک بڑے ادارے سے فارغ التحصیل ہوں مگر ایک چھوٹے علاقے میں جا کر تدریس کے فرائض انجام دیتا ہوں کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ اس علاقے کے بچوں کو بھی آگے بڑھنے اور قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے۔