پاکستان کرکٹ کے انوکھے شاہکار بشکریہ ڈان نیوز

سرکار میرا تو خیال ہے یقین کر لیں
وہ جوانی جوانی نہیں جس کی کوئی کہانی نہ ہو
حضور آپ نے تو پاکستان کرکٹ کے کئی ادوار دیکھے ہوں گے آپ کی معلومات مجھ سے زیادہ ہی ہوں گی :)
میری ذاتی رائے میں ان میں سے کچھ باتیں سچ ہیں کہیں بد ترین تعصب سے کام لیا گیا ہے
 
رات کو کلب دن کو میچ ہونے سے اچھا ہے کہ ٹیم رات کو تہجد پڑھے،
کلب والے اکثر اضافی خرچ کی بدولت میچ فکسنگ بھی کرجاتے ہیں۔
میچ فکسنگ انگلینڈ کی ہی شاہکار ہے جس طرح کرکٹ ،
ہمیشہ گندے کام ویسٹ سے ہی امپورٹ ہوتے ہیں اچھے کام نہیں
گندے کام جیسے پلے بوائے بننا، فیشن، فلمی میڈیا وغیرہ وغیرہ
جبکہ اچھے کام الیکٹرونکس تیار کرنا، گاڑیاں بنانا، جدید شمشی توانائی کا حصول وغیرہ وغیرہ
آپ کی باتیں کافی حد تک درست ہیں
 
بھائی ندیم ”ایف“ پراچہ، کم از کم کرکٹ کو تو اپنی ان گندوں سے پاک رکھو :) یہ بندہ یہاں بھی اپنے تمام پسندیدہ موضوعات گھسیڑ لایا جیسا کہ مذہب اور اس سے وابستہ افراد کو رگیدنا ۔

خیر، یہ کیونکہ ندیم ”ایف“ پراچہ نے ”ڈان“ پر لکھا ہے اس لیے اس کی اہمیت ہے، ہم ڈھائی پونے تین سالوں سے ایسی تحاریر ”کرک نامہ“ پر جمع کر رہے ہیں، اور صد فی صد تعصبات سے پاک بھی، وہاں بھی نظر دوڑائیے :)
بہت ممنون ہوں جناب
یہ بندہ مجھے بھی بہت متعصب لگا
میں نے انتخاب عالم سے لے کر اب تک پاکستانی کرکٹ کے تمام ادوار دیکھے ہیں اوپر درج بالا مضامیں میں یہ بات اس حد تک درست ہے کہ پاکستان کی کرکٹ میں سیاست کی ابتدا سرفراز نواز نے کی فرصت میں تفصیل سے بات ہو گی
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے بہت معلوماتی سلسلہ شروع کیا ہے آپ نے
 
سید شہزاد ناصر سر بہت معلوماتی شراکت ۔۔
پاکستان کرکٹ ٹیم پہ اتار چڑھاؤ اپنے زمانوں میں آتے رہے ہیں۔
اس میں شک تو نہیں رہا کہ ہمارے کھلاڑی شراب اور میچ فکسنگ جیسے فعل میں ملوث رہے ہیں۔
جہاں کچھ سٹے باز کھیلے وہاں کچھ اچھے کھلاڑیوں نے بھی پاکستان کی نمائندگی کی ۔۔
پسند کرنے کا شکریہ
آپ کی اطلاع کے لئے عرض کر دوں پاکستان کرکٹ میں جوئے کا سلسلہ کرکٹرز بینیفٹ فنڈ سیریز شارجہ سے شروع ہوا اور اس میں آصف اقبال کا کلیدی کردار ہے
 
مذہب کی جگہ سیاست کہیں۔
یوسف کی کارکردگی پہلے بھی اچھی تھی، مسلمان ہونے کے بعد اور بھی اچھی ہو گئی۔ اس میں مذہب کا عمل دخل نہیں ہے۔
سیاست کا کہیں۔

اگر آج کا میچ فیصل آباد ولفز کا میچ دیکھیں۔ اس کا کپتان بھی مصباح الحق ہی ہے۔ اس میں ایک ایسے کھلاڑی کو موقع دیا گیا ہے جس کی عمر ساڑھے 34 سال ہے اور اس نے اپنی زندگی میں صرف ایک ٹی20 کھیلا تھا۔ آخری وقت میں کسی کو نکال کر اس کو شامل کر لیا گیا۔ اب اس میں مذہب کہاں سے شامل ہو گیا۔ سیاست کہیں تو ماننے والی بات بھی ہے۔
بہت بے لاگ تبصرہ شمشاد بھائی
جزاک اللہ
 
Top