پاکستان میں سرکاری محکمے کرپشن میں سب سے آگے

قمراحمد

محفلین
پاکستان میں سرکاری محکمے کرپشن میں سب سے آگے

احمد رضا
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے تازہ عالمی سروے کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ کرپشن سرکاری محکموں اور اسکے بعد عدلیہ میں ہے۔

'گلوبل کرپشن بیرومیٹر‘ نامی عالمی سروے رپورٹ بدھ کو جاری کی گئی ہے جس میں دنیا کے 69 ملکوں میں کرپشن کی سطح کی جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ سروے رپورٹ ان ملکوں کے 73 ہزار ایک سو 32 لوگوں کی آراء جمع کرنے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔ سروے کے مطابق پاکستان میں کرپشن سے سب سے زیادہ متاثر سرکاری محکمے ہیں اور اسکے بعد بالترتیب عدلیہ، قانون ساز اداروں، سیاسی جماعتوں، پرائیویٹ سیکٹر اور میڈیا کا نمبر آتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سروے کے دوران پاکستان میں جن لوگوں سے بات ہوئی ان میں سے چالیس فیصد کا کہنا تھا کہ ان چھ اداروں میں سرکاری محکمہ کرپشن سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ چودہ فیصد کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ کرپشن عدلیہ اور قانون ساز اداروں میں، بارہ فیصد کے بقول پرائیویٹ سیکٹر اور سیاسی جماعتیں اور آٹھ فیصد کے بقول میڈیا سب سے زیادہ کرپٹ ہے۔

سروے میں شامل اٹھارہ فیصد پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ پچھلے بارہ مہینوں کے دوران انہیں یا ان کے گھر کے افراد میں سے کسی کو رشوت دینا پڑی۔ اسکے علاوہ اکاون فیصد کا کہنا تھا کہ رشوت ستانی کے خلاف حکومتی اقدامات غیرمؤثر ہیں اور صرف پچیس فیصد یہ کہتے پائے گئے کہ یہ اقدامات مؤثر ہیں۔

کرپشن کے عالمی رجحانات کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سروے کے دوران دنیا بھر میں جن لوگوں سے بات ہوئی ان میں سے نصف سے زیادہ کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر سرکاری پالیسیوں، قوانین اور قواعد پر اثر انداز ہونے کے لئے رشوت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رشوت طلبی کا سب سے زیادہ بوجھ غریب آدمی پر پڑتا ہے جنہیں زیادہ آمدن والے لوگوں کے مقابلے رشوت کے مطالبے کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سروے کے مطابق دنیا بھر میں لوگوں کی اکثریت کا یہی خیال ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے حکومتی کوششیں بے اثر ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں، پارلیمینٹس اور سول سوسائٹی میں کرپشن بلند سطح پر ہے۔
 
Top