پاکستان میں سرمایہ کاری کی فیلڈ میں حائل مشکلات

زیرک

محفلین
پاکستان میں سرمایہ کاری کی فیلڈ میں حائل مشکلات
بڑے عرصے سے ایک تحریک انصافی دوست پیچھے پڑا ہوا تھا کہ “پاکستان میں نئے مکان بنانے کے منصوبے میں انویسٹ کریں، آپ کے بھائی تو خود کبھی کبھار ٹھیکے داری کا کام کرتے ہیں آپ کو اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے مشکل نہیں ہو گی”۔ میں نے کہا “جناب آپ کی حکومت کا یہ حال ہے کہ ایک مہینے قانون پاس کرواتی ہے اور جب کوئی اس امید پہ کہ چلو اپنے ملک میں کوئی کاروبار سیٹل ہو جائے تو اسی بہانے لگی بندھی آمدنی بھی آتی رہے گی اور ساتھ میں پاکستان میں پکے مکان بنانے کے منصوبے میں حکومتی ہاتھ بھی بٹایا جا سکے گا۔ ادھر وہ کچھ کرنے کا سوچتا ہے اور آپ قانون کی ناک مروڑ کر اسے پھر سے بدل دیتے ہیں۔ بتائیں ایسے میں کون ملک میں سرمایہ کاری کرے گا؟۔ اگر آپ کو واقعی کچھ کرنا ہے تو سرمایہ کاروں کو ایک مخصوص مدت کے لیے ایسا پیکج دینا ہو گا کہ وہ بلا خوف و خطر کھلے دل سے پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکیں۔ اپنی حکومت کو کہیے کہ وہ پہلے اپنی ترجیحات بدلیے، آپ نے قانون ایسے بنا دئیے ہیں کہ اگر کوئی پاکستان میں پہلے سے موجود اپنا کوئی اثاثہ بیچ کر بھی کوئی نیا کاروبار شروع کرتا ہے اور بھلے اس نے ابھی اس کاروبار سے ایک پیسہ بھی نہ کمایا ہو، ہمارا مشاہدہ ہے کہ ایف بی آر سمیت چند اور محکموں کے بلڈ ہاؤنڈ ملازمین آپ سے ہڈی ٹیکس وصول کرنے پہنچ جاتے ہیں۔ آپ مجھے بتائیے کہ ایسے پھسلواں قوانین کے حامل ملکوں میں بھلا کاروبار کیسے پھل پھول سکتا ہے اور سرمایہ کار کس امید پر اس ملک میں سرمایہ کاری کرنے کا سوچ سکتے ہیں؟”۔
 
Top