محب علوی
مدیر
طویل انتظار کے بعد بالآخر پی ٹی اے نے براڈ بینڈ کے لیے بینڈ وڈتھ کے ریٹ میں کمی کردی ہے۔ چند اہم نکات کا خلاصہ پیش کررہا ہوں
پہلی نکتہ صرف پی ٹی اے کی حمد ہے اس لیے اسے اس کے حال پر چھوڑ کر اگلے نکتہ پر چلتے ہیں
دوسرا نکتہ پی ٹی اے کے اختیارات اور فرائض پر مشتمل ہے جس پر زیادہ تردد کی ضرورت نہیں
تیسرا نکتہ اہم ہے اور حکومتِ پاکستان کی پہلی براڈ بینڈ پالیسی دسبر ٢٠٠٤ کے چند نکات پر مشتمل ہے
قابل خرید ، ہمیشہ میسر اور تیز رفتار براڈ بینڈ انٹرنیٹ پورے پاکستان میں پھیلانا ( ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا اس کے لیے )
نئے آنی والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی اور قائم شدہ کمپنیوں کو ترقی میں مدد دینا
پرائیوٹ سیکٹر کی مقامی مواد اور براڈ بینڈ سروس مہیا کرنے کے لیے حوسلہ افزائی
چوتھا نکتہ سب سے اہم ہے مگر ٹارگٹ اتنا کم رکھا ہے کہ قابل شرم ہے
پالیسی ایک قابل عمل نقشہ پیش کرتی ہے جس کی مدد سے ٥ لاکھ صارفین (صرف ) کا ہدف اگلے پانچ سال میں حاصل کیا جائے گا ۔ پالیسی پاکستان میں ہوسٹنگ اور انٹر نیشنل آئی پی بینڈ وڈتھ میں کٹوتی کی سفارشات بھی پیش کرتی ہے ، اس سے براڈ بینڈ کی نشو و نما میں مدد ملے گی۔
پانچواں نکتہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن رولز ٢٠٠٠ کے سترہواں رول بتاتی ہے ۔
چھٹا نکتہ بھی ایک اور رول کے بارے میں ہے اور بورنگ ہے
پھر مسائل کا ذکر کیا گیا ہے اور بطور خاص یہ نکتہ قابل غور ہے
پی ٹی سی ایل کے زیادہ ریٹس کی وجہ سے سرمایہ کاری کرنے سے سرمایہ کار گھبرا رہے ہیں ۔ چند قابل ذکر نکات
١۔ بینڈ وڈتھ ٹیرف کو سختی سے کنٹرول نہیں کیا جاتا اور اتھارٹی کو کنٹرول کرنا چاہیے
٢۔ پی ٹی سی ایل کے ٹیرف کافی زیادہ ہیں باقی ممالک کے مقابلے میں مثلا ٣٩٥٠ جس کیپیسٹی کے لیے پی ٹی سی ایل دے رہی ہے بھارت میں وہ ٢٤٦٢ میں میسر ہے۔
بہت بورنگ ہے اور جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلی نکتہ صرف پی ٹی اے کی حمد ہے اس لیے اسے اس کے حال پر چھوڑ کر اگلے نکتہ پر چلتے ہیں
دوسرا نکتہ پی ٹی اے کے اختیارات اور فرائض پر مشتمل ہے جس پر زیادہ تردد کی ضرورت نہیں
تیسرا نکتہ اہم ہے اور حکومتِ پاکستان کی پہلی براڈ بینڈ پالیسی دسبر ٢٠٠٤ کے چند نکات پر مشتمل ہے
قابل خرید ، ہمیشہ میسر اور تیز رفتار براڈ بینڈ انٹرنیٹ پورے پاکستان میں پھیلانا ( ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا اس کے لیے )
نئے آنی والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی اور قائم شدہ کمپنیوں کو ترقی میں مدد دینا
پرائیوٹ سیکٹر کی مقامی مواد اور براڈ بینڈ سروس مہیا کرنے کے لیے حوسلہ افزائی
چوتھا نکتہ سب سے اہم ہے مگر ٹارگٹ اتنا کم رکھا ہے کہ قابل شرم ہے
پالیسی ایک قابل عمل نقشہ پیش کرتی ہے جس کی مدد سے ٥ لاکھ صارفین (صرف ) کا ہدف اگلے پانچ سال میں حاصل کیا جائے گا ۔ پالیسی پاکستان میں ہوسٹنگ اور انٹر نیشنل آئی پی بینڈ وڈتھ میں کٹوتی کی سفارشات بھی پیش کرتی ہے ، اس سے براڈ بینڈ کی نشو و نما میں مدد ملے گی۔
پانچواں نکتہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن رولز ٢٠٠٠ کے سترہواں رول بتاتی ہے ۔
چھٹا نکتہ بھی ایک اور رول کے بارے میں ہے اور بورنگ ہے
پھر مسائل کا ذکر کیا گیا ہے اور بطور خاص یہ نکتہ قابل غور ہے
پی ٹی سی ایل کے زیادہ ریٹس کی وجہ سے سرمایہ کاری کرنے سے سرمایہ کار گھبرا رہے ہیں ۔ چند قابل ذکر نکات
١۔ بینڈ وڈتھ ٹیرف کو سختی سے کنٹرول نہیں کیا جاتا اور اتھارٹی کو کنٹرول کرنا چاہیے
٢۔ پی ٹی سی ایل کے ٹیرف کافی زیادہ ہیں باقی ممالک کے مقابلے میں مثلا ٣٩٥٠ جس کیپیسٹی کے لیے پی ٹی سی ایل دے رہی ہے بھارت میں وہ ٢٤٦٢ میں میسر ہے۔
بہت بورنگ ہے اور جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔