پاکستان زندہ باد


آداب خرم صاحب
یقیناً آج آپ سے پہلی بار شرفِ کلام حاصل ہورہا ہے۔۔(اب آتے ہیں موضوع کی جانب)
میں آپ سے وضاحت چاہوں گا کہ میں کیا زیادتی کرگیا ہوں ؟؟
یہ کسی اور کے لئے ہوگا۔۔۔ کہ اسی بات پر خوش رہے کہ وہ قائد کے بنائے ہوئے ملک میں رہے۔پاکستان آنے کیلئے میرے خاندان کے 80 افراد جب چلے تھے۔۔۔ تو ان میں سے بشمول 23 خواتین کے 67 افراد کی مثلہ کی ہوئی لاشیں 2 ستمبر 1947 کو ملی تھیں۔۔۔ آپ نے دیکھے کہاں ہیں وہ دن۔۔۔۔۔۔ بتائیں۔۔۔ 65 کی جنگ باقی ماندہ لوگوں میں سے 4 اور قربان کئے ہیں آپ نے اس ملک کی آبروپر۔۔۔۔۔ بتائیے۔۔۔۔ ؟؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( یہ صرف ایک مثال ہے ۔۔ ایسی ایک لاکھ سترہ ہزار مثالیں اس ملک میں موجود ہیں ) ہم بھی یہ سوچ کر چپ رہتے کہ بس رہنے کو ملک چاہئے تھا سو مل گیا۔۔۔۔ ۔۔۔ تو بن گیا ملک ۔۔۔ قائد سمیت دیگر قائدین یہ سوچ کر چپ رہتے کہ ان کے رہنے کو گھر ہے ۔۔۔ تو ہم آج کبھی احمد آباد اور کبھی گجرات جیسے شہروں میں فسادات کے نتیجے میں کٹتے پھرتے۔۔۔قائد نے ہمیں یہ ملک اس لیے نہیں حاصل کرکے دیا تھا ، کہ ہم لوگ کبھی ایوب، کبھی یحیٰی کبھی ضیا اور کبھی مشرف کے ہاتھوں ٹکڑے کرواتے پھریں۔۔۔ اور نہ اس لئے دلوایا تھا کہ ہم۔۔۔ کیرم کھیلیں ، کرکٹ کھیلیں، رات بھر فرنگی دھنوں پر ناچیں اور۔۔۔۔ جے امریکہ جے برطانیہ اور جے کوریا جپتے پھریں۔۔۔اور خود اسی کی ذات(قائد) پر دشنام کے تیر برساتے پھریں جس نے اپنے آرام اور سکون کو تج کر یہ ملک حاصل کیاہے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔( اور پھر اس کے ساتھ بھی کیا کیا سیاسی وابستگی رکھنے والوں نے کہ جاں بہ لب ہوا تو ایمبولینس میں آکسیجن نہیں تھی ۔۔۔ اور ایمبولینس بھی خراب ۔۔۔۔۔ جناب جن آپ کے جسم پر جب کھال بھی برائے نام ہو۔۔۔ پھیپھڑے جواب دے چکے ہوں۔۔ اور عمر آپ کی 55 سال ہو۔۔۔ میں دیکھوں گاکہ آپ کتنا کام کرتے ہیں۔۔۔ہم تو ایسے وقت میں دوسروں کے محتاج ہوتے ہیں۔۔۔ جناب۔۔۔۔ کسی کی مدد کرنا کیا معنی رکھتا ہے اس وقت۔۔۔اس ملک کا المیہ ہے کہ یہاں ہمت علی جیسے ہزاروں لوگ کھمبیوں کہ طرح بھی پیدا ہوئے ہیں جو اپنی پارٹی وابستگی میںملک کی نظریاتی و زمینی سرحدیں کھوکھلی کرتے پھرتے ہیں۔۔۔ جتنا یہ لوگ اپنی پارٹی سے مخلص ہوتے ہیں اس کا اگر ایک فی صد بھی ملک سے مخلص ہوجائیں۔۔ تو ہم بہت زیادہ نہیں 10 سال میں پچھلے 60سالوں کی گند صاف کرکے۔۔ ملک کو چہار دانگِ عالم میں ایک نمایاں حیثیت دے سکتے ہیں۔۔۔
بڑے لوگوں پر اعتراض ضرور کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن گالی نہیں دی جاتی ۔۔۔ عمر فاروق قبول اسلام سے قبل کیا تھے ۔۔۔ لیکن بعد میں کیا ہوئے ۔۔۔ ہماری ہمت علی سے ایک ہی گزارش رہی کہ جناب انسان جب بدلنے پر آئے ۔۔۔ تو اس کا ماضی نہیں دہرانا چاہیئے ۔۔۔۔۔ میر ی رفتگ نسل سخت کافر تھی ۔۔ منگولیہ سے چلے تھے تو کلمہ گو ۔۔نہ تھے۔۔۔۔۔ اب اگر بعد میں ایمان لے آئے ہیں تو کیا میں اپنے باپ یا دادا کو یہ کہنے کا مجاز ہوںکہ مجھ سے اسلام پر بات مت کیجئے ۔۔۔ آپ کے پرُکھے تو سخت کافر تھے۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

بجلی کے جانے کا وقت ہے خرم صاحب۔
اس لیے باقی آئندہ
والسلام


اب اپ لکھیں۔ اگر پاکستان اپ کی گالیاں دینے سے سدھر سکتا ہے تو دیتے رہیے
 

گرو جی

محفلین
اس میں پاکستان کو گالیاں کس کافر نے دیں ہیں ؟؟
ہمت علی ویسے تو آپ سے بات کرنا فضول ہے کیوں‌ آپ کے لئے ایک محاورہ بولا جاتاہے کہ
فلاں جب بھی بولتا ہے سمجھو گٹر کھولتا ہے
اس سے آگے کی آپ میں‌تاب نہیں‌ہے سچائی سننے کی لہذا
خدا حافظ
 

آداب خرم صاحب
یقیناً آج آپ سے پہلی بار شرفِ کلام حاصل ہورہا ہے۔۔(اب آتے ہیں موضوع کی جانب)
میں آپ سے وضاحت چاہوں گا کہ میں کیا زیادتی کرگیا ہوں ؟؟
یہ کسی اور کے لئے ہوگا۔۔۔ کہ اسی بات پر خوش رہے کہ وہ قائد کے بنائے ہوئے ملک میں رہے۔پاکستان آنے کیلئے میرے خاندان کے 80 افراد جب چلے تھے۔۔۔ تو ان میں سے بشمول 23 خواتین کے 67 افراد کی مثلہ کی ہوئی لاشیں 2 ستمبر 1947 کو ملی تھیں۔۔۔ آپ نے دیکھے کہاں ہیں وہ دن۔۔۔۔۔۔ بتائیں۔۔۔ 65 کی جنگ باقی ماندہ لوگوں میں سے 4 اور قربان کئے ہیں آپ نے اس ملک کی آبروپر۔۔۔۔۔ بتائیے۔۔۔۔ ؟؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( یہ صرف ایک مثال ہے ۔۔ ایسی ایک لاکھ سترہ ہزار مثالیں اس ملک میں موجود ہیں ) ہم بھی یہ سوچ کر چپ رہتے کہ بس رہنے کو ملک چاہئے تھا سو مل گیا۔۔۔۔ ۔۔۔ تو بن گیا ملک ۔۔۔ قائد سمیت دیگر قائدین یہ سوچ کر چپ رہتے کہ ان کے رہنے کو گھر ہے ۔۔۔ تو ہم آج کبھی احمد آباد اور کبھی گجرات جیسے شہروں میں فسادات کے نتیجے میں کٹتے پھرتے۔۔۔قائد نے ہمیں یہ ملک اس لیے نہیں حاصل کرکے دیا تھا ، کہ ہم لوگ کبھی ایوب، کبھی یحیٰی کبھی ضیا اور کبھی مشرف کے ہاتھوں ٹکڑے کرواتے پھریں۔۔۔ اور نہ اس لئے دلوایا تھا کہ ہم۔۔۔ کیرم کھیلیں ، کرکٹ کھیلیں، رات بھر فرنگی دھنوں پر ناچیں اور۔۔۔۔ جے امریکہ جے برطانیہ اور جے کوریا جپتے پھریں۔۔۔اور خود اسی کی ذات(قائد) پر دشنام کے تیر برساتے پھریں جس نے اپنے آرام اور سکون کو تج کر یہ ملک حاصل کیاہے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔( اور پھر اس کے ساتھ بھی کیا کیا سیاسی وابستگی رکھنے والوں نے کہ جاں بہ لب ہوا تو ایمبولینس میں آکسیجن نہیں تھی ۔۔۔ اور ایمبولینس بھی خراب ۔۔۔۔۔ جناب جن آپ کے جسم پر جب کھال بھی برائے نام ہو۔۔۔ پھیپھڑے جواب دے چکے ہوں۔۔ اور عمر آپ کی 55 سال ہو۔۔۔ میں دیکھوں گاکہ آپ کتنا کام کرتے ہیں۔۔۔ہم تو ایسے وقت میں دوسروں کے محتاج ہوتے ہیں۔۔۔ جناب۔۔۔۔ کسی کی مدد کرنا کیا معنی رکھتا ہے اس وقت۔۔۔اس ملک کا المیہ ہے کہ یہاں ہمت علی جیسے ہزاروں لوگ کھمبیوں کہ طرح بھی پیدا ہوئے ہیں جو اپنی پارٹی وابستگی میںملک کی نظریاتی و زمینی سرحدیں کھوکھلی کرتے پھرتے ہیں۔۔۔ جتنا یہ لوگ اپنی پارٹی سے مخلص ہوتے ہیں اس کا اگر ایک فی صد بھی ملک سے مخلص ہوجائیں۔۔ تو ہم بہت زیادہ نہیں 10 سال میں پچھلے 60سالوں کی گند صاف کرکے۔۔ ملک کو چہار دانگِ عالم میں ایک نمایاں حیثیت دے سکتے ہیں۔۔۔
بڑے لوگوں پر اعتراض ضرور کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن گالی نہیں دی جاتی ۔۔۔ عمر فاروق قبول اسلام سے قبل کیا تھے ۔۔۔ لیکن بعد میں کیا ہوئے ۔۔۔ ہماری ہمت علی سے ایک ہی گزارش رہی کہ جناب انسان جب بدلنے پر آئے ۔۔۔ تو اس کا ماضی نہیں دہرانا چاہیئے ۔۔۔۔۔ میر ی رفتگ نسل سخت کافر تھی ۔۔ منگولیہ سے چلے تھے تو کلمہ گو ۔۔نہ تھے۔۔۔۔۔ اب اگر بعد میں ایمان لے آئے ہیں تو کیا میں اپنے باپ یا دادا کو یہ کہنے کا مجاز ہوںکہ مجھ سے اسلام پر بات مت کیجئے ۔۔۔ آپ کے پرُکھے تو سخت کافر تھے۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

بجلی کے جانے کا وقت ہے خرم صاحب۔
اس لیے باقی آئندہ
والسلام



اپ کی یہ پوسٹ اتنی کنفیوژ و جذباتی ہے کہ لکھنے پر مجبور ہوں کہ اگر میری وجہ سے اپ کو تکلیف پہنچی ہے تو معذرت
 
اپ سے بھی کچھ عرض کرتے ہیں
اپ نے لکھا
۔۔اس ملک کا المیہ ہے کہ یہاں ہمت علی جیسے ہزاروں لوگ کھمبیوں کہ طرح بھی پیدا ہوئے ہیں جو اپنی پارٹی وابستگی میںملک کی نظریاتی و زمینی سرحدیں کھوکھلی کرتے پھرتے ہیں۔۔۔ جتنا یہ لوگ اپنی پارٹی سے مخلص ہوتے ہیں اس کا اگر ایک فی صد بھی ملک سے مخلص ہوجائیں۔۔ تو ہم بہت زیادہ نہیں 10 سال میں پچھلے 60سالوں کی گند صاف کرکے۔۔ ملک کو چہار دانگِ عالم میں ایک نمایاں حیثیت دے سکتے ہیں۔۔۔
بڑے لوگوں پر اعتراض ضرور کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن گالی نہیں دی جاتی ۔۔۔ عمر فاروق قبول اسلام سے قبل کیا تھے ۔۔۔ لیکن بعد میں کیا ہوئے ۔۔۔ ہماری ہمت علی سے ایک ہی گزارش رہی کہ جناب انسان جب بدلنے پر آئے ۔۔۔ تو اس کا ماضی نہیں دہرانا چاہیئے ۔۔۔۔۔ میر ی رفتگ نسل سخت کافر تھی ۔۔ منگولیہ سے چلے تھے تو کلمہ گو ۔۔نہ تھے۔۔۔۔۔ اب اگر بعد میں ایمان لے آئے ہیں تو کیا میں اپنے باپ یا دادا کو یہ کہنے کا مجاز ہوںکہ مجھ سے اسلام پر بات مت کیجئے ۔۔۔ آپ کے پرُکھے تو سخت کافر تھے۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟



شاید اپ کو پارٹی وابستگی پر اعتراض ہے۔ مگر بغیر پارٹی وابستگی کے اپ ملک کی کیا خدمت کرسکتے ہیں۔ خود اپ وکلا کی حمایت کرتے ہیں جو سیاسی معاملہ میں اب ایک پارٹی ہے۔ غرض کہ بغیر پارٹی وابستگی کے ملک کی خدمت نہیں کی جاسکتی خصوصا سیاست میں جب معاملہ اقتدار کو اپنے ہاتھ میں لینے کا ہو جیسا کہ محمد علی جناح خودایک پارٹی سے وابستہ تھے۔
ادمی بدلنے پر ائے تو ماضی کا حوالہ نہیں‌دیتے اس بات سے متفق ہوں ۔ مگر یہ انفرادی حیثیت تک محدود ہے۔ اجتماعی سیاست میں تو ماضی ہی اہم ہوتا ہے پھر جب معاملہ سسٹم کی درستگی کا ہو تو سسٹم کی خرابی دیکھی جاتی ہے پھر اس کو درست کرتے ہیں۔ ماضی میں اگر ججز پی سی او کے تحت آمروں کی حمایت کرتے رہے ہیں تو مستقبل میں بھی کرتے رہے گے جب تک وہ سسٹم درست نہیں ہوجاتا جو ان کو چیک کرسکے۔
برائے کرم مہذب رویہ اختیار کیجیے گا جواب دینے میں ۔ میں کہہ چکا ہوں کہ اپ کے تمام سوالات کا جواب دوں گا ان شاءاللہ مگر کسی بد تہذیب پوسٹ کا جواب نہیں‌دوں گا اب۔
 
ایک دوسری جذباتی بلیک میلنگ جو انڈیا سے ہجرت کرنے والے اکثر کرتے ہیں کہ ہمارے سب عزیز شھید ہوے تھے ہجرت میں (میں‌خود ایک مہاجر ہوں)۔ ضرور شھید ہوئے ہونگے ۔
مگر وہ ہجرت کرتے ہوئے شھید ہوئے تھے نہ کہ انگریزوں سے جنگ لڑتے ہوئے۔ ان تمام مہاجروں سے عرض ہے کہ مشتاق یوسفی کی کتاب "آب گم" کا مطالعہ کریں اور یہ جملہ بطور خاص پڑھیں کہ " یہ چھوڑ کر ائے ہیں"
 
جناب م م مغل
ایک اور رکیک الزام اپنے یہ لگایا ہے کہ میں نظریہ پاکستان کا مخالف ہوں۔ ذرا اس الزام کے ثبوت بھی پیش کیجیے ورنہ مان لیجیے کہ یہ محض ہٹ دھرمی ہے جو اپ کوئی جواب نہ ہونے پر مجھ پر عائد کررہے ہیں۔
میں تو ہمیشہ دو قومی نظریہ کا حامی رہا ہوں۔ کہ متحدہ ہندوستان میں مسلم اور غیر مسلم دو قومیں تھیں۔ یہ تو ان مہاجر شھدا کے وارث قوم کا نام نہاد رہنما الطاف کہتا ہے کہ دوقومی نظریہ غلط تھا۔ اپ پہلے جاکر اپنے شھر والوں کا تو ہاتھ پکڑیں۔ خالی خولی الزام تراشی تو اسان ہے۔
 
Top