پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی نہیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے دنیا کو خطوط

ابن آدم

محفلین
Ec89-toXoAAZKQt
 

جاسم محمد

محفلین
ہمیشہ کی طرح جھوٹی یا نامکمل خبر پر شور مچانے والے پٹواریوں کا ٹولہ کل سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کا یہ لیٹر شئیر کررہا ہے جس میں ڈی جی سی اے اے نے کہا ہے کہ کسی بھی پائلٹ کا لائسنس نہ تو جعلی ہے اور نہ ہی غیر تصدیق شدہ۔
پٹواریوں کی طرف سے سوال اٹھایا جارہا ہے کہ اگر سول ایوی ایشن والے درست کہہ رہے ہیں تو پھر وفاقی وزیر نے غلط بیانی کیوں کی؟
ان کے پاس نہ تو مکمل معلومات ہوتی ہیں اور نہ ہی اتنی عقل کہ خود سے کوئی تجزیہ کرسکیں۔ حقیقت کیا ہے، وہ آپ کے ساتھ شئیر کئے دیتا ہوں۔
تین ہفتے قبل پی آئی اے کے پائلٹس کے فیک لائسنس کی خبر سامنے آئی تو دنیا کے مختلف ممالک کی ائیرلائن ایجنسیوں کو فکر لاحق ہوئی جہاں پاکستانی پائلٹ نوکریاں کرتے تھے۔ان ممالک کے ایوی ایشنس ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان سول ایوی ایشن کو خط لکھ کر کہا کہ ان کے ہاں نوکری کرنے والے پاکستانی پائلٹوں کےلائسنس کی تصدیق کی جائے۔
یہ کُل 104 پائلٹ تھے جو کہ متحدہ عرب امارات، عمان، سعودی عرب، ویت نام، ملیشیا، ہانک کانگ اور بحرین میں ملازمتیں کررہے ہیں۔ اسی ضمن میں عمان کے ایوی ایشن کے ڈی جی مبارک صالح الغیلانی نے بھی لیٹر لکھا جس کے جواب میں سول ایوی ایشن کا یہ والا لیٹر بھیجا گیا جس میں لکھا ہے کہ سی اے اے کی جانب سے ان تمام 104 پائلٹس کو جاری کئے گئے لائسنسز بالکل درست اور تصدیق شدہ ہیں۔
اس لیٹر اور منسٹر کے بیان میں کوئی تضاد نہیں۔ منسٹر کے بیان میں پی آئی اے کے پائلٹس کا ذکر تھا جبکہ سول ایوی ایشن کے اس لیٹر میں ان پائلٹس کا تذکرہ ہے جو یہاں سے لائسنس لے کر غیرملکی ائیرلائنز میں نوکریاں کررہے ہیں۔
جس طرح یاجوج ماجوج ہر روز دیوار چاٹ چاٹ کر سوجاتے تھے اور اگلی صبح وہ دیوار پھر سے مضبوط ہوتی تھی، اسی طرح ہر روز پٹواری ایک نیا جھوٹ تراشتے ہیں کہ شاید اب حکومت کمزور ہوجائے ، اور ہر روز یہ ذلیل ہوتے ہیں جبکہ حکومت مزید طاقت پکڑتی ہے۔
!!! بقلم خود باباکوڈا
 

سین خے

محفلین
یہ کیسی حب الوطنی ہے کہ اگر جعلی ڈگریوں یا جعلی لائسنس کی حقیقت سامنے لائی جائے گی تو جگ ہنسائی کا شور مچا کر رونا شروع کر دیا جاتا ہے؟ بے شک کسی کی قابلیت نہ ہونے کی وجہ سے جان چلی جائے لیکن جگ ہنسائی نہ ہو۔ واہ جی!
 

جاسم محمد

محفلین
یہ کیسی حب الوطنی ہے کہ اگر جعلی ڈگریوں یا جعلی لائسنس کی حقیقت سامنے لائی جائے گی تو جگ ہنسائی کا شور مچا کر رونا شروع کر دیا جاتا ہے؟ بے شک کسی کی قابلیت نہ ہونے کی وجہ سے جان چلی جائے لیکن جگ ہنسائی نہ ہو۔ واہ جی!
حیرت انگیز طور پر جگ ہنسائی کا سب سے زیادہ شور ان دو سیاسی خاندانوں کے متوالے کر رہے ہیں، جنہوں نے اپنی چوری ڈکیتی کی شہرت سے پوری دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی کروائی ہے۔
D5AZE7yXsAExUFV.jpg

az.jpg
 

سین خے

محفلین
حیرت انگیز طور پر جگ ہنسائی کا سب سے زیادہ شور ان دو سیاسی خاندانوں کے متوالے کر رہے ہیں، جنہوں نے اپنی چوری ڈکیتی کی شہرت سے پوری دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی کروائی ہے۔
D5AZE7yXsAExUFV.jpg

az.jpg

افسوسناک! وہ دن آئے گا بھی یا نہیں کہ جب ہمارے یہاں ہر کوئی integrity کو پہلے اہمیت دے گا۔
 

ابن آدم

محفلین
پائلٹوں کو جاری کردہ تمام لائسنس درست ہیں، سی اے اے

کراچی: بظاہر وزیر ہوابازی کے اس الزام کے برعکس کہ 40 فیصد پاکستانی پائلٹوں کے لائسنس جعلی ہیں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے کہا ہے کہ اس کے جاری کردہ تمام کمرشل/ایئرلائنز ٹرانسپورٹ پائلٹس لائسنسز درست اور حقیقی ہیں۔

سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل حسن ناصر جامی نے 13 جولائی کو عمان کے اعلیٰ عہدیدار کو ارسال کردہ خط میں لکھا کہ ’یہ بات واضح کرنا اہم ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ سی پی ایل /اے ٹی پی ایل پائلٹ لائسنسز حقیقی اور درست ہیں‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی پائلٹ لائسنس جعلی نہیں ہے بلکہ اس معاملے کو غلط سمجھا گیا اور میڈیا/سوشل میڈیا میں غلط طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔

پائلٹوں کو جاری کردہ تمام لائسنس درست ہیں، سی اے اے - Pakistan - Dawn News
 

ابن آدم

محفلین
حیرت انگیز طور پر جگ ہنسائی کا سب سے زیادہ شور ان دو سیاسی خاندانوں کے متوالے کر رہے ہیں، جنہوں نے اپنی چوری ڈکیتی کی شہرت سے پوری دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی کروائی ہے۔
D5AZE7yXsAExUFV.jpg

az.jpg
جناب اس پر اپ ایک علیحدہ لڑی بنائیں اور ساری باتیں وہاں پر کریں. لیکن یہاں تو یہ خبر دی گئی ہے کہ سی اے اے کہہ رہا ہے کہ تمام لائسنس ٹھیک ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
جناب اس پر اپ ایک علیحدہ لڑی بنائیں اور ساری باتیں وہاں پر کریں. لیکن یہاں تو یہ خبر دی گئی ہے کہ سی اے اے کہہ رہا ہے کہ تمام لائسنس ٹھیک ہیں
سی اے اے نے یہ بات ان پائلٹس کی لسٹیں موصول ہونے اور ان کی چیکنگ کے بعد کہی ہے جو بیرون ممالک کی مختلف ائیر لائنز میں کام کر رہے ہیں۔
جبکہ پی آئی اے کا معاملہ اس سے مختلف ہے۔ وہاں مشکوک یا جعلی پائلٹس کو سخت سکروٹنی کے عمل سے گزارہ جا رہا ہے۔ اور اس دوران بہت سے پائلٹس نے اعتراف جرم کرکے خود کو قانون کے حوالہ کر دیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیر نے اپنی غلطی ماننے کا اعتراف کر لیا لیکن تحریک انصاف کے سپورٹر غلطی ماننے کو تیار نہیں :):):):)

کونسی غلطی؟ ۲۰۱۸ میں سی اے اے نے سپریم کورٹ کے سامنے خود اعتراف کیا تھا کہ اس نے ۵۰ جعلی لائسنس والے پائلٹ فارغ کر دئے ہیں
50 PIA pilots fired over fake degrees, CAA tells SC
یہ معاملہ بہت عرصہ سے چلا آ رہا ہے لیکن اپوزیشن، لبرل، لفافے صرف حکومتی وزیر برائے ہوا بازی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں جیسے اس نے پی آئی اے میں جعلی و مشکوک پائلٹ بھرتی کئے ہوں
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
وزیر نے اپنی غلطی ماننے کا اعتراف کر لیا لیکن تحریک انصاف کے سپورٹر غلطی ماننے کو تیار نہیں :):):):)

پوری خبر پوسٹ نہ کرکے ایک تراشے کے ذریعہ قوم کو گمراہ کرنا بد دیانتی اور منافقت کے زمرہ میں آتا ہے۔ اور جنگ و جیو گروپ سے بہتر یہ کام کون کر سکتا ہے:

658 پی آئی اے ملازمین و دیگر عملے کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں، غلام سرور
JULY 16, 2020

قومی خبریں

797293_5429631_Gulham_S_updates.jpg

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے 658 ملازمین اور دیگر عملہ کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں۔

سینیٹ کی قائم کمیٹی برائے ہوا بازی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ہوابازی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو رپورٹ دی گئی کہ 262 پائلٹس کی ڈگریوں میں غلطیاں پائی گئیں ماضی قریب میں 4 حادثے ہوئے، ہم نے وہ عبوری رپورٹس پارلیمنٹ میں پیش کیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنی کمزوریوں اور غلطیوں کا اعتراف کرنا اور انہیں ٹھیک کرنا ہمارا کام ہے۔ فلور آف دی ہاؤس پر اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔ ہم نے یہ سب کسی کے کہنے پر نہیں کیا۔

غلام سرور نے کہا کہ ماضی قریب میں 4 حادثے ہوئے، ہم نے وہ عبوری رپورٹس پارلیمنٹ میں پیش کیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے کلچر میں ڈرائیونگ لائسنس بھی ٹیسٹ کے بغیر لیا جاتا ہے۔

غلام سرور نے کہا کہ میں نے فلور آف دی ہاؤس پر اپنی غلطی کا اعتراف کیا، میں نے فلور پر بھی کہا اور پریس کانفرنس میں بھی کہا کہ لائسنسز میں خامیاں ہیں، جبکہ میں وکیل نہیں عوامی آدمی ہوں اور عوامی عدالت میں بات کررہا ہوں
 

جاسم محمد

محفلین
وزیر نے اپنی غلطی ماننے کا اعتراف کر لیا لیکن تحریک انصاف کے سپورٹر غلطی ماننے کو تیار نہیں :):):):)

ذیل میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر بغیر سیاق سباق کے کیسے ایک خبر کے تراشے کو جھوٹ پھیلانے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔
04-E63496-4945-4-C05-B886-553-A9-D74-E91-E.png

معلوم نہیں روزانہ کی بنیاد پر خبروں کو اپنی خواہشات، نظریات اور بیانیہ کے مطابق ڈھال کر عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ کب ختم ہوگا؟
 

جاسم محمد

محفلین
جناب اس پر اپ ایک علیحدہ لڑی بنائیں اور ساری باتیں وہاں پر کریں. لیکن یہاں تو یہ خبر دی گئی ہے کہ سی اے اے کہہ رہا ہے کہ تمام لائسنس ٹھیک ہیں
نئے دھاگے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جعلی و مشکوک پائلٹس دھڑا دھڑ معطل ہو رہے ہیں:

ایوی ایشن ڈویژن نے مشکوک لائسنسز والے مزید 68 پائلٹس کو معطل کردیا
محمد اصغر | ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 21 جولائ, 2020
رپورٹ کے مطابق مشکوک لائسنسز کے حامل 262 پائلٹس میں 28 کے لائسنسز پہلے ہی منسوخ کردیے گئے تھے جبکہ اب تک 161 پائلٹس کے منسوخ کردیے گئے۔

دیگر 73 پائلٹس سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 روز میں کیا جائے جبکہ ایوی ڈویژن نے کہا ہے کہ وہ تمام اقدامات/ فیصلے ' ڈبل چیک' کے بعد کررہے ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں 262 پاکستانی پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے اعلان کےبعد آج (بروز منگل) حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں فضائی مسافروں کی حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی۔
 
Top