پاکستانی فوج کا پہلا ڈرون حملہ: ’تین دہشت گرد ہلاک‘

پاکستانی فوج کا پہلا ڈرون حملہ: ’تین دہشت گرد ہلاک‘
141006202207_major_general_asim_bajwa_640x360_epa_nocredit.jpg

پاکستانی فوج نے مقامی سطح پر تیار کیے جانےوالے اپنے پہلے ڈرون طیارے کے ذریعے تین اہم دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فوج کے محمکہ تعلقاتِ عامہ، آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے پیر کی صبح سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مختصر پیغام میں بتایا کہ پاکستان کے پہلے ڈرون طیارے ’براق‘ نے وادی شوال میں دہشت گردوں کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں تین اہم دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں تاہم ابھی اس حملے کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی فوج نے گذشتہ ماہ آپریشن ضربِ عضب کے دوران وادیِ شوال میں زمینی کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔

قبائلی علاقوں میں امریکی جاسوس طیاروں کے ذریعے شدی پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا آغاز سنہ 2004 میں ہوا تھا جو اب بھی جاری ہے۔

150119145900_drone_attack_640x360_bbc_nocredit.jpg

ایک اندازے کے مطابق اب تک ان حملوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔

نامہ نگار رفعت اورکزئی کے مطابق ان کاروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات بھی ملتی رہی ہیں تاہم بیشتر واقعات میں اہم پاکستانی اور غیر ملکی شدت پسند کمانڈز بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

رواں ماہ کے پہلی تاریخ کو بھی شمالی وزیرستان میں بغیر پائلٹ کےامریکی جاسوس طیارے سے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں حملہ کیا گیا تھا جس میں پانچ شدت پسند مارے گئے تھے۔

140522141101_drone_protest_624x351__nocredit.jpg

یہ امر بھی اہم ہے کہ پاکستان قبائلی علاقوں میں ہونے والے امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ تاہم چند سال پہلے امریکی میڈیا میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈرون حملوں کے سلسلے میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان ایک خفیہ معاہدہ موجود ہے جس کے تحت امریکہ کو ڈرون طیاروں کے ذریعے سے اہم دہشت گردوں کومارنےکی اجازت ہوگی جبکہ پاکستانی حکومت دبے الفاظ میں اس کی مذمت کرتا رہے گا۔ لیکن پاکستان ایسی کسی معاہدے کی سختی سے تردید کرتا رہا ہے۔

پاکستان امریکی ڈرون حملوں کو ملکی سلامتی اور خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئےامریکہ سے متعدد بار سفارتی سطح پر احتجاج کر چکا ہےجبکہ امریکہ ڈرون حملوں کو شدت پسندوں کے خلاف موثر ہتھیار قرار دیتا ہے۔
 
Top