پاکستانی جامعات میں تحقیقی معیار سے زیادہ مقدار پر زور دِیا جاتا ہے

جاسمن

لائبریرین
مریم۔
بجٹ میں اعلی تعلیم کے لیے کتنا فی صد مختص کیا جاتا ہے۔۔۔یہ دیکھ لیں ۔۔۔اور پھر بتائیں کہ اس قدر کم ترین بجٹ میں بھی لوگ اپنی سی کوشش میں لگے ہیں۔
بین الاقوامی اردو کانفرسنز کی مثال دیں۔قومی کانفرنس کی۔
ابھی زکریا یونیورسٹی کے سوشیالوجی ڈیپارٹنمٹ نے سوشل سائینسز کی قومی کانفرنس کی ہے دو روزہ۔اس میں جتنے مقالاجات پڑھے گئے۔۔۔یا اور کوئی اعدادوشمار چاہییں تو بتائیے گا۔
ہمت و جراءت کے اشعار کی لڑی احمد بھائی نے شروع کی تھی ۔۔وہاں سے کچھ اشعار بھی مل جائیں گے تڑکے کے لیے۔
 
اب شاعری اور گُل و بلبل سے ہٹ کر روز مرہ زندگی سے ایک کریہہ مثال۔ میرا چونکہ جامعات کے ساتھ تعلق ایک مدت مدید سے نہیں ہے سو اعداد و شما ر کی بجائے ایک ذاتی تجربے کی بات کرتا ہوں۔ سات آٹھ سال ادھر کی بات ہے، ایک دن دفتر میں فون آیا، فون کرنے والے صاحب نے اپنا تعارف پی ایچ ڈی اسکالر کہہ کر کروایا، میرے شہر کے تھے سو میرے بلاگ سے مجھ تک پہنچ گئے تھے، چھوٹا سا شہر ہے۔ ایک مشہور بزرگ شاعر کی رباعیات پر مقالہ لکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی رباعیات کی تصیح کر کے شائع بھی کرنا چاہتے تھے۔ مسئلہ یہ تھا کہ عروض و تقطیع سے نابلد تھے، جو کہ فنی جائزے میں مقالے کا لازمی حصہ تھا اور اس کے بغیر تصحیح بھی ناممکن تھی۔

نیٹ پر عروض ڈھونڈتے ڈھونڈتے میرے بلاگ پر آ گئے تھے، مردم شناس آدمی تھے،کوئی اکیڈمی وغیرہ بھی چلاتے تھے، میرے مزاج کی گفتگو سے میری توجہ بھی حاصل کر لی، دو تین بار گھر بھی تشریف لائے، گھنٹوں بیٹھے بھی کہ میں نے رضا کارانہ طور پر عروض اور تقطیع سکھانے کی حامی بھر لی تھی مگر سوچا کرتا تھا کہ تقطیع تو بی اے اردو میں سکھاتے ہیں، ایم اے، ایم فل کیسے کیا ہوگاِ؟ پھر کہنے لگے تقطیع میں کر دوں، مسودہ بھی صاف کر کے جوٹائپنگ کی غلطیاں وغیرہ ہیں انکی تصحیح کر دوں، ان کو عروض سکھانے سے تو یہ بہت آسان کام تھا اور بہت ہی کم وقت میں پورا ہو جاتا ، اور اس وقت کی مجھے رقم بھی دے رہے تھے، لیکن میں نے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ سیکھو بندہ خدا، اپنے شاگردوں کے ساتھ کیا کرو گے، ان کا کیا قصور ہوگا۔ اللہ جانے پھر کیا کیا مگر کچھ عرصے کے بعد ڈاکٹر تھے۔
یارانِ "محفل"! اگر میں اپنی عصری تعلیم کی ڈگری لکھ دوں تو شاید شریکِ "محفل" ہونے کے بھی لائق نہ ٹھہروں۔ آج سے آٹھ سال قبل ایک استاد محترم کے دباؤ پران کے کسی دوست کی بیٹی کے لیے عربی زبان میں ایم فل کا مقالہ لکھ چکا ہوں جو سرگودھا یونیوسٹی سے بلا چوں و چرا پاس کردیا گیا۔ دلچسپ بات یہ کہ ایسا انہوں نے لاعلمی میں نہیں کیا، بلکہ واقفانِ حال بتاتے ہیں کہ جب ان خاتون نے مقالہ پیش کیا تو جائزہ لینے والوں نے ان سے کہا کہ "یہ مقالہ جس نے بھی لکھا ہو، یہ تو طے ہے کہ آپ نے نہیں لکھا" خاتون کے اقرار پر انہوں نے ارشاد فرمایا کہ "خیر! جس نے بھی لکھا ہے، اچھا لکھا ہے"
 
السلام علیکم !
اردو مباحثے کے لیے مواد کی ضرورت ہے۔ آپ کے پاس اس موضوع پر جو اشعار یا دلائل موجود ہوں۔ براہِ کرم اس لڑی میں شئیر کیجئے اور دعائیں سمیٹئیے۔
اسلام وعلیکم مریم بہنا ۔۔۔۔۔ کیسی ہیں آپ ۔۔۔۔۔ آپ سے ایک بات پوچھنی تھی کہ ادبی مقابلہ جات جس میں ہم نے حصہ لیا تھا ۔۔۔ کیا اس کے آپ کو انعام مل گئے یا نہیں
 
اسلام وعلیکم مریم بہنا ۔۔۔۔۔ کیسی ہیں آپ ۔۔۔۔۔ آپ سے ایک بات پوچھنی تھی کہ ادبی مقابلہ جات جس میں ہم نے حصہ لیا تھا ۔۔۔ کیا اس کے آپ کو انعام مل گئے یا نہیں
وعلیکم السلام بھیا۔ الحمدللہ میں بالکل ٹھیک!

جی ہمارے ہاں ساہیوال میں لگ بھگ دو ماہ پہلے ایک تقریب میں انعامات کی تقسیم ہوگئی تھی۔ ہمیں ضلع اور ڈویژن لیول کے چیکس ملے تھے۔

کیا آپ کے ہاں ابھی تک نہیں ہوئی ؟
 
وعلیکم السلام بھیا۔ الحمدللہ میں بالکل ٹھیک!

جی ہمارے ہاں ساہیوال میں لگ بھگ دو ماہ پہلے ایک تقریب میں انعامات کی تقسیم ہوگئی تھی۔ ہمیں ضلع اور ڈویژن لیول کے چیکس ملے تھے۔

کیا آپ کے ہاں ابھی تک نہیں ہوئی ؟
بس نہ پوچھیں میری بہن ۔۔۔۔ ہمارے ہاں بھی دو ماہ پہلے تقریب ہوئی تھیں ۔۔۔۔ اور ہمیں صرف ڈویزن کے چیک ملے تھے ۔۔۔ میرے تین مقابلوں میں پہلی پوزیشن تھی تو چھ ہزار کے تین چیک ملے تھے ۔۔ مطلب ٹوٹل اٹھارہ ہزار ۔۔۔۔ مگر ہمارے ضلع کے انعام ہمارےہڑپ کرگئے ہیں ۔ ہمارے کالج کے استاد اور جو فوکل پرسن بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ آپ کے انعام لازمی آے ہوں گے مگر ڈائریکٹر ڈویزن ہمیں دیں گے تو ہی آپ کو ملے گے ۔۔۔ اب مزید یہ بھی پتا چلا ہے کہ ہمارے ڈی جی خان میں میں گزشتہ سال بھی ایسا ہوا تھا کہ کہ ضلع کے انعام نہیں ملے تھے ۔۔۔ وجہ یہ ہے کہ ڈویزن کے انعام کا چیک ہر ونر کے نام بنتاہے مگر ضلع کے ونرز کا چیک مشترکہ ڈائریکٹر کو دیا جاتا ہے کہ تاکہ وہ آگے ہر کسی کو تقسم کردے مگر اتنی بڑی رقم دیکھ کر ہمارے ڈائریکٹر کی نیت خراب ہوجاتی ہے
 
بس نہ پوچھیں میری بہن ۔۔۔۔ ہمارے ہاں بھی دو ماہ پہلے تقریب ہوئی تھیں ۔۔۔۔ اور ہمیں صرف ڈویزن کے چیک ملے تھے ۔۔۔ میرے تین مقابلوں میں پہلی پوزیشن تھی تو چھ ہزار کے تین چیک ملے تھے ۔۔ مطلب ٹوٹل اٹھارہ ہزار ۔۔۔۔ مگر ہمارے ضلع کے انعام ہمارےہڑپ کرگئے ہیں ۔ ہمارے کالج کے استاد اور جو فوکل پرسن بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ آپ کے انعام لازمی آے ہوں گے مگر ڈائریکٹر ڈویزن ہمیں دیں گے تو ہی آپ کو ملے گے ۔۔۔ اب مزید یہ بھی پتا چلا ہے کہ ہمارے ڈی جی خان میں میں گزشتہ سال بھی ایسا ہوا تھا کہ کہ ضلع کے انعام نہیں ملے تھے ۔۔۔ وجہ یہ ہے کہ ڈویزن کے انعام کا چیک ہر ونر کے نام بنتاہے مگر ضلع کے ونرز کا چیک مشترکہ ڈائریکٹر کو دیا جاتا ہے کہ تاکہ وہ آگے ہر کسی کو تقسم کردے مگر اتنی بڑی رقم دیکھ کر ہمارے ڈائریکٹر کی نیت خراب ہوجاتی ہے
اوہو۔۔۔۔

آپ کمپیلنٹ کریں۔ ڈائریکٹ کسی طرح۔

یا کوئی نا کوئی سٹیپ ضرور لیں۔ اپنا حق ایسے ہی غصب نہیں کرنے دیتے جب کہ آپ کا خون پسینہ تھا اُس میں اور اُن پر حرام۔ کچھ نا کچھ لازمی کریں کچھ سٹوڈنٹس مل کر۔ بورڈ یا شہباز شریف سے ڈائریکٹ کانٹیکٹ سے۔
 
اوہو۔۔۔۔

آپ کمپیلنٹ کریں۔ ڈائریکٹ کسی طرح۔

یا کوئی نا کوئی سٹیپ ضرور لیں۔ اپنا حق ایسے ہی غصب نہیں کرنے دیتے جب کہ آپ کا خون پسینہ تھا اُس میں اور اُن پر حرام۔ کچھ نا کچھ لازمی کریں کچھ سٹوڈنٹس مل کر۔ بورڈ یا شہباز شریف سے ڈائریکٹ کانٹیکٹ سے۔
اصل مسلہ یہ ہے کہ میرا کوئی ساتھ ہی نہیں دینا چاہتا ۔۔۔۔۔ میں بار بار سب کو یہی باور کرا رہا ہوں کہ بات پیسوں کی نہیں ہے بات ہے ہمارے حقوق کی ۔۔۔اس میں آپ میرا ساتھ تو دو مگر حرام ہے کوئی ساتھ دے ۔۔۔۔۔۔ میں نے آج کچھ ای میلز تلاش کی ہے اور ان کو میل کی تو ہے ، دیکھو کیا جواب آتا ہے
 
اوہو۔۔۔۔

آپ کمپیلنٹ کریں۔ ڈائریکٹ کسی طرح۔

یا کوئی نا کوئی سٹیپ ضرور لیں۔ اپنا حق ایسے ہی غصب نہیں کرنے دیتے جب کہ آپ کا خون پسینہ تھا اُس میں اور اُن پر حرام۔ کچھ نا کچھ لازمی کریں کچھ سٹوڈنٹس مل کر۔ بورڈ یا شہباز شریف سے ڈائریکٹ کانٹیکٹ سے۔
اچھا بہنا مجھے یہ بھی بتا دیں کہ کیا آپ کے پاس ڈویژن لیول کا فسٹ انعام ماسٹر لیول کا چھ ہزار تھا یاکوئی اور رقم ۔۔۔ اور ضلع کا ماسٹر لیول کا فسٹ پرائز کیا ہے ۔ میں نے سنا ہے کہ وہ تین ہزار ہے ۔۔۔۔ یہ نہ ہو وہ اس میں بھی انہوں نے ہمیں ڈزا دیا ہو
 
اچھا بہنا مجھے یہ بھی بتا دیں کہ کیا آپ کے پاس ڈویژن لیول کا فسٹ انعام ماسٹر لیول کا چھ ہزار تھا یاکوئی اور رقم ۔۔۔ اور ضلع کا ماسٹر لیول کا فسٹ پرائز کیا ہے ۔ میں نے سنا ہے کہ وہ تین ہزار ہے ۔۔۔۔ یہ نہ ہو وہ اس میں بھی انہوں نے ہمیں ڈزا دیا ہو
جہاں تک میرا خیال پے۔۔۔ شاید یہ انعامات ہر بورڈ کے مختلف ہوتے ہوں۔ شاید!

کیونکہ شہبازشریف یہ پیسہ متعلقہ بورڈ سے نکلواتا ہے۔

مجھے یاد ہے جب نائنتھ اور ٹینتھ کلاس میں انگلش مباحثہ جات میں مَیں نے انعامات جیتے تھے اُس وقت ہمارا ملتان بورڈ ہوا کرتا تھا اور تحصیل لیول کا فرسٹ پرائز ہی دس ہزار تھا۔
مگر یہاں۔۔۔ساہیوال بورڈ میں۔۔۔۔ ضلع لیول کا ۔۔۔ پوسٹ گریجوایٹ لیول کا فرسٹ پرائز پانچ ہزار ہے۔

آپ کنفرم کر لیجئیے گا کہ اس میں متعلقہ بورڈ کا بھی کچھ تعلق ہے یا پورے صوبے میں انعامی رقوم فِکسڈ ہیں؟
 
Top