پانچ کتابوں کا مصنف موچی

نظام الدین

محفلین
کیا کوئی محنت کش شاعری نہیں کر سکتا یا کتابیں نہیں چھپوا سکتا ؟

ذرا مارکیٹ جاکر پانچ کتابیں چھپوانے کا خرچ بمعہ سرکولیشن و ڈسٹری بیوشن معلوم کرلیں۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اگر اتنا پیسہ ہے ان صاحب کے پاس تو پھر کوئی ڈھنگ کا کام کرلیں۔
تصاویر دیکھ کر بھی اندازہ ہورہا ہے کہ صرف فرمائشی تصاویر ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
ان کو شاعر بنانے میں ’’کسی اور‘‘ کا ہاتھ ہے۔
 

x boy

محفلین
اس میں کیا خیرت کی بات ہے
بہت سے شیخ الحدیث خیاط تھے اور بہت سے موچی،،،،
معاش کا تعلق ذوق سے بالکل نہیں جوڑ سکتے،،،
 

نظام الدین

محفلین
بہت سے شیخ الحدیث خیاط تھے اور بہت سے موچی،،،،

جناب اس زمانے میں ہاتھ سے خود کتابت کی جاتی تھی ۔۔۔۔ اور پھر اس کے نسخہ جات تیار کئے جاتے تھے۔۔۔۔۔۔ چھپائی نہیں ہوتی تھی۔۔۔۔ خرچہ نہیں ہوتا تھا ۔۔۔ ہاتھ کا فن ہوتا تھا
 
ذرا مارکیٹ جاکر پانچ کتابیں چھپوانے کا خرچ بمعہ سرکولیشن و ڈسٹری بیوشن معلوم کرلیں۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اگر اتنا پیسہ ہے ان صاحب کے پاس تو پھر کوئی ڈھنگ کا کام کرلیں۔
تصاویر دیکھ کر بھی اندازہ ہورہا ہے کہ صرف فرمائشی تصاویر ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
ان کو شاعر بنانے میں ’’کسی اور‘‘ کا ہاتھ ہے۔
آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ ان صاحب نے شاعری خود نہیں کی ؟ یا۔۔۔۔۔۔۔ کتابیں خود نہیں چھپوائیں ؟
ویسے خبر میں تذکرہ ہے کہ 5 کتابیں 2004 سے لیکر 2013 کے درمیان مختلف سالوں میں چھپی۔
 

بشیر احمد

محفلین
ہم نے خود تہی دست مصنف دیکھا ہے جو بیسیوں کتابوں کا مصنف تھا
بھائی جان ایسے لوگوں کی کچھ قدردان بھی ہمت افزائی کردیتے ہیں ۔ کم دو سوپیج کی کتاب کم معیار میں بیس سے تیس ہزار تک چھپوائی جاسکتی ہے ۔
 

بشیر احمد

محفلین
اس خبر کی محض فرضی مفروضے کے تحت تردید کرنا حق و انصاف نہیں پوسٹ میں مکمل ایڈریس لکھا ہے ۔اگر اس ایڈریس پر ایسی کوئی شخصیت نہیں پائی جاتی تو پھر آپ یہ بات کہہ سکتے ہیں ۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

11745551_930616033665222_5341833753691196793_n.jpg



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے ذریعہء معاش اور ادبی ذوق بالکل الگ الگ معاملات ہیں۔

تاہم نظام الدین بھائی کی بات بھی درست ہے کہ کتاب چھپوانا آسان بات نہیں ہے۔ یہ البتہ ممکن ہے کہ انہوں نے اپنی ترجیحات میں اس بات کو مقدم رکھا ہو اور جیسے تیسے اشاعت کا کام کر ہی لیا ہو۔
 
ویسے ذریعہء معاش اور ادبی ذوق بالکل الگ الگ معاملات ہیں۔

تاہم نظام الدین بھائی کی بات بھی درست ہے کہ کتاب چھپوانا آسان بات نہیں ہے۔ یہ البتہ ممکن ہے کہ انہوں نے اپنی ترجیحات میں اس بات کو مقدم رکھا ہو اور جیسے تیسے اشاعت کا کام کر ہی لیا ہو۔
جی آپ کی بات نہایت مناسب ہے۔
جناب منور شکیل صاحب کے آمدنی کے ممکنہ ذرائع خبر کے مطابق یہ بنتے ہیں۔
"میں سارا دن جوتوں کی مرمت اور صبح سویرے قصبے کی دکانوں پر اخبار فروشی کرکے اڑھائی سے 3 سو روپے کماتا ہوں جن میں سے روزانہ 10 روپے اپنی کتابیں شائع کروانے کے لیے جمع کرتا رہتا ہوں"۔

اُن کی اب تک شائع ہونے والی تمام کتابیں ایوارڈ یافتہ ہیں۔

وہ رویل ادبی اکیڈمی جڑانوالہ اور پنجابی تنظیم نقیبی کاروان ادب کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آشنائے ساندل بار، پاکستان رائٹرز گلڈ اور پنجابی سیوک جیسی ادبی تنظیموں سے اب تک کئی ایوارڈز اپنے نام کر چُکے ہیں۔
اور یقیناً کتابوں کی فروخت سے بھی کچھ نہ کچھ کمائی ہوئی ہو گی۔
لیکن شاید یہ بات ہضم کرنا مشکل ہے کہ ایک خاندانی موچی شاعری بھی کرے اور پھر 5 کتابیں بھی چھپوا لے۔ :beat-up:
 
Top