ٹیلیگرام کے لیے اردو ”بوٹ“ کی تجاویز

شکیب

محفلین
ٹیلی گرام کی جو باتیں مجھے اچھی لگیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ کسی بھی پبلک ، فرینڈز یا پرائیویٹ گروپ میں شمولیت کے بعد آپ اس گروپ کے تخلیق ہونے سے لے کر آج تک کے تمام پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ جب کہ واٹس ایپ میں ایسا نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ آپ ٹیلیگرام کو ری انسٹال کر یں پھر بھی پہلے سے کیے گئے پیغامات ڈیلیٹ نہیں ہوتے ۔
اسپیڈ بھی واٹس ایپ سے بہتر نہیں تو کم بھی نہیں ۔
واٹس ایپ کا ڈیٹا صارف کے پاس ہوتا ہے، جبکہ ٹیلیگرام کا مواد سب انہی کے سرور پر محفوظ کیا جاتا ہے۔
بہترین فیچر پرائیویسی ہی ہے۔ موبائل نمبر اکاؤنٹ بناتے وقت لگتا ضرور ہے لیکن اسے چھپا کر یوزر نیم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اور مختصر ترین لنک کی تو کیا ہی بات ہے، یہ رہا ہمارا اکاؤنٹ:
t.me/ShakesVision
 

جاسم محمد

محفلین
ٹیلی گرام کی جو باتیں مجھے اچھی لگیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ کسی بھی پبلک ، فرینڈز یا پرائیویٹ گروپ میں شمولیت کے بعد آپ اس گروپ کے تخلیق ہونے سے لے کر آج تک کے تمام پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ جب کہ واٹس ایپ میں ایسا نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ آپ ٹیلیگرام کو ری انسٹال کر یں پھر بھی پہلے سے کیے گئے پیغامات ڈیلیٹ نہیں ہوتے ۔
اسپیڈ بھی واٹس ایپ سے بہتر نہیں تو کم بھی نہیں ۔
ایک اور اچھی بات یہ کہ ٹیلی گرام میں ڈیٹا فون پر سیو نہیں ہوتا۔ آن لائن رہتا ہے جسے فون ضائع ہو جانے کے بعد بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
میرا تجزیہ یہ ہے کہ ٹیلیگرام پبلک گروپ چیٹس کےلیےبہتر ہے کیونکہ وہاں آپ کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ فیچرز زیادہ ہیں اور ڈیٹا آن لائن محفوظ ہوتا ہے۔ رفتار میں کم ہونا سن کر عجیب لگا کیونکہ میرے تجربے میں ٹیلیگرام دیگر میسجنگ ایپلکیشنز سے تیز رہا ہے اور پراسیسر و ریم پر ہلکا بھی۔

سیکیورٹی اور پرائیویسی پر فوکس کرنے والوں کے لیے جو دو آپشن مجھے بہترین لگے ہیں، وہ یہ ہیں۔
Matrix
XMPP with OMEMO

میٹرکس ایک نسبتا نیا پروٹوکول ہے جس میں اگرچہ ڈیٹا سرور پر محفوظ ہوتا ہے لیکن اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن فعال کرنے کی صورت میں وہ آپ کی کی کے ساتھ انکرپٹڈ ہوتا ہے۔ گروپ کالز کی بھی سہولت اس میں ہے۔
ایکس ایم پی پی کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں پروٹوکول خود ایکسٹینڈ ہو سکتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے مجھے زیادہ پسند ہے کہ یہ بلاکس کے ساتھ کھیلنے جیسا ہے۔ :D
 

محمد سعد

محفلین
پاکستان میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے استعمال کی وجہ سے اس پر قدغن لگ گئی تھی۔ اب پتا نہیں کیا ایسا کیا نیا ہوا جو یوں اچانک کھول دیا گیا ہے۔
ٹیلیگرام والوں نے خود بھی دہشت گردوں کی کمیونٹیز کو دیس نکالا دینا شروع کر دیا تھا۔ شاید اب جا کے تسلی ہو گئی ہو کہ وہ مسئلہ موجود نہیں رہا۔ اگرچہ یہ حیرت ہی کی بات ہے کہ سرکاری اداروں میں اس کے معاملے پر کسی نے توجہ بھی دی ہو گی۔ :ROFLMAO:
 
Top