ٹڈی حلال ہے یا حرام؟

685145_6087007_TIDDI_updates.jpg

تھر میں فصلیں کھانے کے لیے آنے والی ٹڈیاں خود خوراک بن گئیں۔ ٹڈیاں کھیت کھانے چلی تھیں تھر والو ں نے انہی کو کھانا شروع کردیا۔

685145_6821474_tid_updates.jpg

ٹڈیوں کا کڑاہی گوشت جہاں آج کل تھر والوں کی مرغوب ڈش بنا ہوا ہے وہیں اس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز بھی کردیا ہے۔

685145_562687_tid1_updates.jpg

اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد سے صارفین یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا ٹڈی حلال ہے یا حرام؟
ایک صارف نے لکھا کہ ٹڈی گرم ہونے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ فائدہ مند بھی ہے۔

685145_3434952_la1_updates.jpg

صارف نے یہ بھی بتایا کہ سانس کے مرض میں مبتلا لوگ اس کا استعمال کر سکتے ہیں۔

685145_6813816_la2_updates.jpg


685145_8857559_LA3_updates.jpg


685145_722071_LA5_updates.jpg

اقوام متحدہ کی جانب سے کھائے جانے والے کیڑوں کی فہرست میں ٹڈی کا نام بھی شامل ہے۔

685145_807655_tidd3_updates.jpg

چند ماہ قبل ٹڈی دل نے تھرپارکر سمیت دیگر علاقوں میں حملہ کردیا تھا جس سے کسان اپنی فصلوں کی حفاظت کیلئے پریشان تھے۔
ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے مہم کیلئے خصوصی فنڈ بھی جاری کیا گیا تھا، اس کے باوجود بھی کوئی خاص حل نہ نکلنے پر یہاں کے رہائشیوں نے خود ہی اس مسئلے سے نمٹنے کی ٹھانی اور وٹامنز سے بھرپور ٹڈی کو خود کھانا شروع کردیا۔

لنک
 

محمد وارث

لائبریرین
صدیوں سے لوگ اس کو کھا رہے ہیں نہ صرف عرب بہت شوق سے کھاتے ہیں اور مسلمان اسے حلال سمجھتے ہیں بلکہ یہودی بھی اسے "حلال" سمجھتے اور کھاتے ہیں۔ بخاری شریف کی شاید ایک حدیث بھی ہے اس کے کھانے کے متعلق۔

اوور ٹو محفل کے مفتی صاحبان۔ :)
 
ابھی بھلے سے "باز" آتے رہیں، لیکن مفتی صاحب کے آنے پر آپ کے ہاتھوں کے "طوطے" اُڑ جائیں گے۔ :)

اب کوئی یہ نہ کہہ دے کہ طوطا طے سے کیوں لکھا۔ :) :)
مفتی صاحب سے تو مکھی نہیں اڑائی جاتی طوطے تو بہت دور کی بات ہے ۔
 

سید عمران

محفلین
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارے لیے دو میتہ (مچھلی اور ٹڈی )اور دو خون (جگر اور تلیّ )حلال کردیے گئے ہیں۔
مسند أحمد الرسالة (10/ 16)

"عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ، وَدَمَانِ. فَأَمَّا الْمَيْتَتَانِ: فَالْحُوتُ وَالْجَرَادُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ: فَالْكَبِدُ وَالطِّحَالُ ".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 307)
"(وحل الجراد) وإن مات حتف أنفه، بخلاف السمك (وأنواع السمك بلا ذكاة)؛ لحديث: «أحلت لنا ميتتان: السمك والجراد، ودمان: الكبد والطحال»
(قوله: لحديث: «أحلت لنا ميتتان» إلخ) وهو مشهور مؤيد بالإجماع فيجوز تخصيص الكتاب به، وهو قوله تعالى: {حرمت عليكم الميتة والدم} [المائدة: 3] على أن حل السمك ثبت بمطلق قوله تعالى: {لتأكلوا منه لحماً طرياً} [النحل: 14]، كفاية"
 
آخری تدوین:
Top