ٹوپی ڈرامہ

محسن حجازی

محفلین
ویسے جناب قائد کا بھی تعلق سندھ سے ہے
اور سندھیوں کو سندھی ہونے کا احساس آپ لوگ ہی دلاتے ہیں جبکہ سندھی پاکستانی کہلانے میں زیادہ فخر محسوس کرتے ہیں
یہاں بھی بہت سے سندھی ہیں جو اردو فارم میں ہی حصہ لیتے ہیں اور یہی انکی محبت کا ثبوت ہے پاکستان سے اگر وہ قوم پرست ہوتے تو اردو کے بجائے سندھی فارم پر زیادہ ایکٹو ہوتے
آخری بات اگر زرداری سندھی ہے تو اس میں باقی سندھیوں کا کیا قصور
جتنی گالیاں وہ اب سندھیوں سے کھاتا ہے اتنی تو شاید اسے باقی تین صوبوں کے لوگ بھی نہیں دیتے ہونگے
اور منائیں نا باقی صوبے بھی اپنا اپنا ثقافتی دن سندھی بھی دل کھول کر اس میں حصہ لینگے

بہت اچھی بات کہی۔ دل کو بہت تسلی ہوئی۔
ویسے وفاقی حکومت میں پنجابی سندھی سبھی ہیں۔رحمان ملک کو تو پتھر بھی پڑے۔
بات صرف یہ ہے کہ ملک کا سوچا جائے سندھی پنجابی مسئلہ نہ بنایا جائے۔
 

محسن حجازی

محفلین
اصولوں کی باتیں کرتا ہو اور عوام کی غالب اکثریت کو اس کی تقریر کی اے بی سی نہ پلے پڑتی ہو مگر سر ایسے دھنتے ہو جیسے انگریزی کے عالم فاضل ہوں اور کوئی پوچھے کہ میاں جو تقریر جناح کر رہے ہیں کیا سمجھ بھی آ رہی ہے تو جواب آتا ہو کہ بھائی سمجھ تو ککھ نہیں آ رہی پر یہ پتہ ہے کہ یہ بندہ اللہ کا بھیجا ہوا ہے اور جو کہہ رہا ہے ٹھیک کہہ رہا ہے اور یہ ہماری نیا پار لگا کر ہی جائے گا دنیا سے۔ یہ ہوتا ہے سپوت ، یہ ہوتا ہے لیڈر اور یہ ہوتی ہے صلاحیت اور سچ کی طاقت۔ سیاست
کو تقدس بخشنے والے جناح کو جسے دشمنوں نے قائد اعظم کا لقب دیا آج ہم نے کتابوں ، تصویروں ، نوٹوں ، فرمانوں اور تقریروں کے لیے مخصوص کر دیا ہے حتی کہ سندھ کے عوام جن کی متاع عزیز ہونی چاہیے وہ بھی سپوت کا ذکر کریں تو بھٹو کا ، جونیجو کا ۔

کیا ہو گیا ہمیں ؟؟؟؟؟؟؟؟

گویا ثابت ہوا کہ عوام اس وقت بھی بے وقوف تھے اور اسی طرح تقاریر سنا کرتے تھے جیسے آج الطاف بھائی کی سنتے ہیں۔ :grin:

یہ تو شکر خدا کا کہ چودھری شجاعت یا بشیر احمد بلور نے کبھی عوامی جلسے سے خطاب کی نہیں ٹھانی :grin:
 

گرائیں

محفلین
گویا ثابت ہوا کہ عوام اس وقت بھی بے وقوف تھے اور اسی طرح تقاریر سنا کرتے تھے جیسے آج الطاف بھائی کی سنتے ہیں۔ :grin:

یہ تو شکر خدا کا کہ چودھری شجاعت یا بشیر احمد بلور نے کبھی عوامی جلسے سے خطاب کی نہیں ٹھانی :grin:
جناب، بشیر بلور صاحب جلسوں سے خطاب کرتے رہے ہیں۔ موصوف کی امدری زبان پشتو نہیں ہے اور انھیں اکثر پشتو میں بھی خطاب کرنا پڑتا ہے۔

موصوف سے کئی لطیفے منسوب کئے جاتے ہیں جو کہ اکثر اہل زبان نہ ہونے کی وجہ سے قواعد و انشا کی غلطی کی وجہ سے ظہور پذیر ہوئے ہیں۔
 
Top