ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا۔ صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا
تین سروں، دو چونچوں والا
پاؤں کالے، سر بھی کالے
دم بھی کالی، پَر بھی کالے
اندر باہر سے ہے کالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

چوہے کو وہ چٹ کر جائے
بلّی کو وہ ناچ نچائے
ظاہر میں ہے بھولا بھالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

کویل، کوّا، کوُنج، کبوتر
طوطا، تتلی، تلئیر، تیتر
اِس مرغے کا ایک نوالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

میٹھے کے وہ پاس نہ آئے
کھٹّا اُس کو راس نہ آئے
کھاتا ہے وہ مرچ مسالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

سب سے اس کی شان جدا ہے
کوئی نہ چاہے، کیا پروا ہے
ٹوٹ بٹوٹ ہے چاہنے والا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا

از صوفی تبسّم
 
Top