ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے ۔ صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے

ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے

شہر میں جتنے لوگ ہیں رہتے
سب اس کو پہچانتے ہیں
بوڑھے بچے، ننھّے منّے
سارے اُس کو جانتے ہیں
کون ہے جو اس کو نہ جانے
سب کا دیکھا بھالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے

ٹوٹ بٹوٹ کی بہنیں کالی
ابّا، امّی، نانی، کالے
چچا بھی کالا، چچی بھی کالی
ماموں اور ممانی کالے
گھر والے تو کالے ہی تھے
ہمسایہ بھی کالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے

ٹوٹ بٹوٹ شریر ہے اتنا
شیطانوں کا کاکا ہے
جس سے پوچھو یہی کہے گا
توبہ بڑا لڑاکا ہے
یوں تو دیکھو سیدھا سادہ
بالکل بھولا بھالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے

ٹوٹ بٹوٹ کی اِک بلّی ہے
وہ بھی ویسی موٹی ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی طرح سے وہ بھی
بالکل ٹوٹ بٹوٹی ہے
شہر میں جتنے بھی چوہے ہیں
سب کو اُس نے پالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے


از صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
 

فرخ منظور

لائبریرین

بالکل فرخ بھائی جلدی سے بدلوا لیں پھر میں آپ کو ڈانٹنا بھی ہے
:party:

آپ بس جلدی سے کلیاتِ اسماعیل میرٹھی کی کمپوزنگ مکمل کروا دیں، پھر جتنا جی چاہے ڈانٹیے گا۔ :)

ناروا کہیے، نا سزا کہیے
کہیے کہیے مجھے برا کہیے :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شہر میں جتنے بھی چوہے ہیں
سب کو اُس نے پالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے




بہت شکریہ سخنور! :)
 
Top