یہ بھی “آزادی اظہار“ کی شاندا مثال ہے۔
گوانتا نامو بے میں انسانی حقوق کی شاندار مثالیں قائم ہوئی ہیں اور ان پر فلم بنانے والے “دہشت گرد“ برطانیہ سرکار کی طبع نازک پر گراں گذرے ہیں شائد اس لیے یہ کیا گیا۔ ورنہ تو برطانیہ سرکار “انسانی حقوق“ کی مامی اور امریکہ سرکار “انسانی حقوق“ کا ماما لگتا ہے رشتہ میں۔