ٹریور مارٹن کیس اور امریکی انصاف

نبیل

تکنیکی معاون
ٹریور مارٹن ایک 17 سال کا سیاہ فام امریکی لڑکا تھا جسے جارج زمرمین نے 26 فروری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ جارج زمرمین مسلح تھا اور ٹریور مارٹن غیر مسلح تھا اور محض کچھ خریداری کرکے واپس آ رہا تھا۔ جارج زمرمین، جو کہ گردوپیش کا جائزہ لے رہا تھا، جس کا فریضہ اس نے خود اپنے سر لیا ہوا تھا، نے ٹریور مارٹن کا کسی شبے کی بنا پر پیچھا کیا اور اس کے فرار ہونے کی کوشش پر اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ جارج زمرمین کو اس قتل کی سزا ملنا دور کی بات، اسے ابھی تک گرفتار تک نہیں کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ امریکی قانون کی کسی ترمیم کی کوئی موہوم سے توجیح ہے جس کی بناء پر اپنے دفاع کے لیے ضروری صورتحال میں اسلحے کا استعمال جائز بنتا ہے۔ کچھ لوگوں نے ٹریور مارٹن کو ہی اس کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوتے ہوئے یہ مضحکہ خیز توجیح پیش کی ہے کہ وہ ٹوپی والی گرم جیکٹ پہنے ہوئے تھا جس کی وجہ سے وہ مشکوک معلوم ہو رہا تھا۔ ٹریور مارٹن کیس کے منظر عام کے آنے کے بعد سے امریکہ میں مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور وہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ نئی خبر یہ ہے کہ ٹریور مارٹن پر گولی چلانے والا جارج زمرمین غائب ہو گیا ہے۔ لوگ یہ بھی سوال پوچھتے ہیں کہ اگر گولی چلانے والا کوئی سیاہ فام ہوتا تو کیا امریکی قانون اس کا اسی طرح تحفظ کرتا؟
 
یہ واقعہ کس ریاست میں پیش آیا ہے۔

ویسے پولیس کسی بھی ملک کی ہو ، اس طرح کی حرکتیں کرنے سے باز نہیں آتی۔ پچھلے سال برطانوی پولیس نے بھی یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

برصغیر میں تو یہ کام "اینکاؤنٹر" کی مخصوص اصطلاح کے ساتھ ہوتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
سینفورڈم فلوریڈا۔ وکی پیڈیا کا ربط
جارج زمرمین کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ محض محلے کی چوکیداری کر رہا تھا، جس کے لیے کسی نے اسے کہا بھی نہیں تھا۔ اسے عرف عام میں neighbourhood watch کہا جاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
سپیشل پراسیکیوٹر نے آج زمرمین پر دوسرے درجے کے قتل کا کیس کر دیا ہے۔ یہ سخت ترین دفعہ ہے جو اپلائ ہو سکتی تھی۔

زمرمین اب حوالات میں ہے
 
Top