"و" کے ذریعے تشکیل پانے والے مرکبات

عزت و عظمت

ذوق و شوق

ہوش و حواس

چین و آرام

صبر و شکر

گریہ و ماتم

عاجزی و انکساری

شستہ و شائستہ

صادق و امین

نقل و حرکت

دھوکہ و فریب
 

ذوالقرنین

لائبریرین
میں نے اختصار سے کام لیتے ہوئے پہلا اور آخری صفحہ دیکھا۔ :grin: اب پتا نہیں یہ کسی نے پوسٹ کر دئیے ہیں یا نہیں۔
آرائش و زیبائش
نمود و نمائش
آبا و اجداد
 

قیصرانی

لائبریرین
میں بھی ہمیشہ ایسے ہی سمجھا لیکن فائنل ائیر میں ہمیں استاد صاحب نے بتایا کہ یہ اصل میں روح و رواں ہے، اس بارے میں کافی پہلے یہاں فورم پر لکھا تھا شاید
تصحیح کا بہت شکریہ۔ پہلے والی پوسٹ شاید مجھے یاد نہیں رہی
 
ڈاکٹر شان الحق حقی نے ’’فرہنگِ تلفظ‘‘ میں ’’روح و رواں‘‘ لکھا ہے اور اس کے مرکب عطفی ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
(صفحہ نمبر 580) تاہم اس کے آگے قوسین میں (روح رواں) لکھا ہے۔ بمعانی: ’’جان و جوہر، کسی تحریک یا تنظیم کی سب سے مؤثر شخصیت‘‘ اور اس کو اسم صفت قرار دیا ہے۔

’’رواں‘‘ (فارسی) کا معنی ’’جوہر‘‘ یا ’’جان‘‘ ہونا میرے علم میں نہیں۔ لہٰذا مجھے اس کو ’’روح و رواں‘‘ ۔ بمعانی: ’’جان و جوہر، کسی تحریک یا تنظیم کی سب سے مؤثر شخصیت‘‘ تسلیم کرنے میں تامل ہے (مرکبِ توصیفی کی علامت زیر ہے واو نہیں)۔

مذکورہ بالا معانی کے مطابق درست ترکیب (مرکب توصیفی) ’’روحِ رواں‘‘ ہونا چاہئے۔

جناب قیصرانی صاحب، محترمہ سیدہ شگفتہ
 

قیصرانی

لائبریرین
ڈاکٹر شان الحق حقی نے ’’فرہنگِ تلفظ‘‘ میں ’’روح و رواں‘‘ لکھا ہے اور اس کے مرکب عطفی ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
(صفحہ نمبر 580) تاہم اس کے آگے قوسین میں (روح رواں) لکھا ہے۔ بمعانی: ’’جان و جوہر، کسی تحریک یا تنظیم کی سب سے مؤثر شخصیت‘‘ اور اس کو اسم صفت قرار دیا ہے۔

’’رواں‘‘ (فارسی) کا معنی ’’جوہر‘‘ یا ’’جان‘‘ ہونا میرے علم میں نہیں۔ لہٰذا مجھے اس کو ’’روح و رواں‘‘ ۔ بمعانی: ’’جان و جوہر، کسی تحریک یا تنظیم کی سب سے مؤثر شخصیت‘‘ تسلیم کرنے میں تامل ہے (مرکبِ توصیفی کی علامت زیر ہے واو نہیں)۔

مذکورہ بالا معانی کے مطابق درست ترکیب (مرکب توصیفی) ’’روحِ رواں‘‘ ہونا چاہئے۔

جناب قیصرانی صاحب، محترمہ سیدہ شگفتہ
معلومات میں اضافہ کرنے پر آپ کا ممنون ہوں :)
 
Top