ویکی لیکس ، ایک سازش یا ؟

غازی عثمان

محفلین
جیسے جیسے ویکی لیکس کے انکشافات بڑھتے جارہے ہیں ویسے ویسے اس کے مخالفین میں بھی اضافہ ہورہا ہے،،
ہم پاکستانی جو ہر چیز کے پیچھے سازشی ہاتھ تلاش کرنے کے عادی ہیں، ویکی لیکس انکشافات کے بارے میں بھی ہم وہی ریت دہرارہیں ہیں،، پاکستانی حکمران اسے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار دے رہیں ہے،
رائٹ ونگرز اسے اسلامی برادر ممالک کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی امریکی و ویکی ملی بھگت قرار دے رہے ہیں،
نواز لیگ فوج اور میاں صاحبان کے تعلق خراب کرنے کی سازش کہہ رہے ہیں، جبکہ فوج اسے پورے پاکستان کے خلاف سازش قرار دے رہے ہیں ،،

میرا سوال آپ سے یہ ہے کہ آپ ان انکشاف کو کس نظر سے دیکھتے ہیں یا کس کی سازش قرار دیتے ہیں،،
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ کوئ تعجب کی بات نہيں ہے کہ کچھ رائے دہندگان اور تجزيہ نگار جو ہر خبر اور واقعے کو ايک خاص زاويے سے ديکھتے ہيں وہ امريکہ کی اپنی حساس دستاويزات کی چوری اور تشہير کے واقعے کے ليے بھی الٹا امريکہ ہی کو مورد الزام قرار دے رہے ہيں۔

يہ ايک مسلم حقيقت ہے کہ وکی ليک ويب سائٹ کے اقدامات سے امريکہ کے ديگر ممالک کی حکومتوں سے باہم تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہيں جن کے باہم تعاون سے ہم ان عالمی مسائل کے حل کے ليے کوشاں ہيں جو کروڑوں افراد سے متعلق ہيں۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے ليے کام کرنے والے افراد کی زندگيوں کو بھی خطرات لاحق ہوئے ہيں۔ اس ضمن ميں وضاحت کر دوں کہ اس طرح کی تشہير سے ايسے تمام افراد کے لیے مشکلات پيدا ہو سکتی ہيں جو جمہوريت اور ايک آزاد حکومت کے لیے دنيا بھر ميں امريکی معاونت کے ليے رابطہ قائم کرتے ہيں۔

امريکی حکومت کی سوچ اس بات سے عياں ہے کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے قانونی مشير کی جانب سے وکی ليک کے مالک کے نام سرکاری طور پر ايک خط بھی جاری کيا گيا ہے جس ميں ويب سائٹ کے اقدامات کی مذمت کی گئ ہے اور اس ضمن ميں قانونی نتائج واضح کيے گئے ہيں۔ يہ تاثر اور رائے دينا کہ امريکی حکومت کسی بھی حوالے سے اس ويب سائٹ کی مدد اور سپورٹ کر کے خود اپنے ہی قومی سلامتی کے معاملات کو نقصان پہنچا رہی ہے ايک لغو اور بے بنياد الزام ہے۔

امريکی حکومت حساس نوعيت کی دستاويزات کی تشہير کی حمايت نہيں کرتی اور جو افراد اس کام کو انجام دے رہے ہيں انھيں سرکاری طور پر ہماری پوزيشن اور موقف سے آگاہ کر ديا گيا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

فرخ

محفلین
مگر امریکی ان دستاویزات کو جھوٹ نہیں کہتے اور جانتے ہیں کہ ان میں بہت بڑی بڑی سچائیاں موجود ہیں۔۔۔
اب جس کے مفادات کو سچ سامنے آنے پر ٹھیس لگے گی، وہ چارو ناچار اسے سازش اور جھوٹ ہی قرار دے سکتا ہے نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مگر میں امریکیوں کو داد ضرور دوں گا کہ انہوں نے جاہلیت کا مظاہرہ بالکل نہیں کیا اور ان دستاویزات کی حقیت کو تسلیم کر لیا، مگر ماشاللہ ہمارے سیاست دان جو امریکی چھیثڑوں اور ہڈیوں پر دم ہلاتے نظر آتے ہیں بغیر سوچے سمجھے ان دستاویزات کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دے رہے ہیں۔۔۔۔
 

میم نون

محفلین
وکی لیکس کے پیچھے چاہے کونسے بھی ہاتھ ہوں، ایک بات واضح ہے کہ اس سے بہت ساری حقیقتیں کھل کر سامنے آگئی ہیں اور اب کسی بھی ملک کا کوئی بھی شخص امریکی سفارتکاروں سے بات کرنے سے پہلے یہ سو بار سوچے گا کہ اگر بات لیک ہو گئی تو؟

میرا فواد صاحب سے یہ سوال ہے کہ امریکہ جو آئے دن پاکستان پر الزام لگاتا رہتا ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات غلط ہاتھوں میں گر سکتیں ہیں تو کیا اپنے گریبان میں بھی کبھی جھانکا ہے آپ نے؟ یہ معلومات کسی ایٹمی مواد کی معلومات سے کم تو نہ تھیں اور بقول اپکے

امريکہ کے ديگر ممالک کی حکومتوں سے باہم تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہيں جن کے باہم تعاون سے ہم ان عالمی مسائل کے حل کے ليے کوشاں ہيں جو کروڑوں افراد سے متعلق ہيں۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے ليے کام کرنے والے افراد کی زندگيوں کو بھی خطرات لاحق ہوئے ہيں۔ اس ضمن ميں وضاحت کر دوں کہ اس طرح کی تشہير سے ايسے تمام افراد کے لیے مشکلات پيدا ہو سکتی ہيں جو جمہوريت اور ايک آزاد حکومت کے لیے دنيا بھر ميں امريکی معاونت کے ليے رابطہ قائم کرتے ہيں۔

اسکے بارے میں کیا کہنا ہے امریکہ کا ؟؟؟؟؟؟

اگر یہی آپکا سکیورٹی لیول ہے تو میں آپکو مشورہ دونگا کہ آپ krl سے رابطہ کریں تاکہ وہ آپکی کچھ مدد کر سکیں۔
 
Top