Mubarak Khan
محفلین
وہ گل ہے مگر گلستاں سا لگتا ہے
اپنے رنگوں میں کہکشاں سا لگتا ہے
ستارے ٹمٹماتے ہیں گرد اسکے
زمیں پہ وہ آسمان سا لگتا ہے
وہ چلے تو دنیا بھی ساتھ چلتی ہے
اکیلا بھی وہ کارواں سا لگتا ہے
ہمکلام ہوتا ہے جب مصاحبوں سے
ہر لفظ اسکا دیواں سا لگتا ہے
چلا گیا ہے بہت دن ہوۓ لیکن
اب بھی اسکے ہونے کا گماں سا لگتا ہے
اپنے رنگوں میں کہکشاں سا لگتا ہے
ستارے ٹمٹماتے ہیں گرد اسکے
زمیں پہ وہ آسمان سا لگتا ہے
وہ چلے تو دنیا بھی ساتھ چلتی ہے
اکیلا بھی وہ کارواں سا لگتا ہے
ہمکلام ہوتا ہے جب مصاحبوں سے
ہر لفظ اسکا دیواں سا لگتا ہے
چلا گیا ہے بہت دن ہوۓ لیکن
اب بھی اسکے ہونے کا گماں سا لگتا ہے