وہ گل ہے مگر گلستاں سا لگتا ہے

Mubarak Khan

محفلین
وہ گل ہے مگر گلستاں سا لگتا ہے
اپنے رنگوں میں کہکشاں سا لگتا ہے

ستارے ٹمٹماتے ہیں گرد اسکے
زمیں پہ وہ آسمان سا لگتا ہے

وہ چلے تو دنیا بھی ساتھ چلتی ہے
اکیلا بھی وہ کارواں سا لگتا ہے

ہمکلام ہوتا ہے جب مصاحبوں سے
ہر لفظ اسکا دیواں سا لگتا ہے

چلا گیا ہے بہت دن ہوۓ لیکن
اب بھی اسکے ہونے کا گماں سا لگتا ہے
 
Top