وہ کوّا ہے۔۔۔

یوسف سلطان

محفلین
ایک ستر سال کا بوڑھا باپ اپنے پچیس سال کے جوان بیٹے کے ساتھ باغ کے بینچ پر بیٹھا ہوا تھا۔ اُس بینچ کے ساتھ ایک درخت لگا ہوا تھا، اچانک ایک کوّا آ کر اُس درخت پر بیٹھ گیا۔
بوڑھے باپ نے کوّے ک طرف اشارہ کر کے پوچھا، "بیٹا! وہ کیا ہے۔۔۔؟"
بیٹا بولا، "بابا! وہ کوّا ہے۔۔۔!"
کچھ لمحے گزرنے کے بعد پھر باپ نے پوچھا، "بیٹا! وہ کیا ہے۔۔۔؟"
بیٹا بولا، "بابا! میں آپکو پہلے بتا تو چکا ہوں کہ وہ کوّا ہے۔۔۔!"
ابھی کچھ ہی لمحے اور گزرے تھے کہ، باپ نے ایک بار پھر پوچھ لیا، "بیٹا! وہ کیا ہے۔۔۔؟"
بیٹا غصے سے بولا، "بابا! مجھے لگتا ہے یا تو آپکے کان خراب ہیں، یا آپکا دماغ کام کرنا بند ہو گیا ہے۔ اور کتنی بار بتاؤں گا کہ وہ کوّا ہے، کوّا ہے۔۔۔!"
بوڑھا باپ مسکراتے ہوئے بولا، بیٹا! آج سے ٹھیک بیس سال پہلے جب تم پانچ سال کے تھے تو بالکل یہی جگہ تھی۔ اور اتفاق سے اِسی درخت پر ایک کوّا آ کر بیٹھ گیا تھا۔ مجھے یاد ہے تم نے 180 مرتبہ پوچھا تھا، "بابا! وہ کیا ہے۔۔۔؟" تو میں نے ہر بار تمہارا ماتھا چوم کر کہا تھا، "بیٹا! وہ کوّا ہے۔۔۔!"
لیکن ایک بار بھی میرے چہرے پر غصے کے آثار نہیں آئے تھے۔ اور آج میں نے صرف تین بار ہی پوچھا تو تم مجھے طرح طرح کی باتیں کرنے لگے ہو۔۔۔!"
:worship::worship::worship:
اللہ پاک ہمیں بڑوں کا ادب کرنے کی توفیق عطا فرمائے
 

یاز

محفلین
بہت عمدہ سبق ہے جناب۔ اللہ ہم سب کو اس بات کو مدِنظر رکھنے کی ہدایت دے۔ آمین
 

یوسف سلطان

محفلین
Top